Mark 12 Urdu
From Textus Receptus
Erasmus (Talk | contribs)
(New page: <big><div style="text-align: right;"><span style="font-family:Jameel Noori Nastaleeq;"> ۱ -پِھر وہ اُن سے تمشِیلوں میں بات کرنے لگا کہ ایک شخص ...)
Next diff →
Revision as of 08:06, 6 April 2016
۱
-پِھر وہ اُن سے تمشِیلوں میں بات کرنے لگا کہ ایک شخص نے تاکِستان لگایا اور اُس کی چاروں طرف اِحاطہ گھیرا اور حَوض کھودا اور بُرج بتایا اور اُسے باغبانوں کو ٹھیکے پر دے کر پر دیس چلا گیا
۲
-پِھر پھل کے موَسم میں اُس نے ایک نَوکر کو ناغبانوں کے پاس بھیجا تاکہ باغبانوں سے تاکِستان کے پھلوں کا حِصّہ لے لے
۳
-لیکن اُنہوں نے اُسے پکڑکر پِیٹا اور خالی ہاتھ لَوٹا دِیا
۴
-اُس نے پِھر ایک اَور نوکر کو اُن کے پاس بھیجا مگر اُنہوں نے اُس پر پتھراؤ کر کے اُس کا سر پھوڑ دِیا اور بے عِزّت کِیا
۵
-پِھر اُس نے ایک اَور کو بھیجا-اُنہوں نے اُسے قتل کِیا-پِھراور بہتیروں کو بھیجا-اُنہوں نے اُن میں سے بعض کو پیٹا اور بعض کو قتل کِیا
۶
-اب ایک باقی تھا جو اُس کا پیارا بیٹا تھا اُس نے آخِر اُسے اُن کے پاس یہ کہہ کر بھیجا کہ وہ میرے بیٹے کا تو لِحاظ کریں گے
۷
-لیکن اُن باغبانوں نے آپس میں کہا یہی وارث ہے-آوُ اِسے قتل کرڈالیں-مِیراث ہماری ہو جائے گی
۸
-پس اُنہوں نے اُسے پکڑکر قتل کیا اور تاکِستان کے باہر پھینک دِیا
۹
-اب تاکِستان کا مالِک کیا کرے گا ؟وہ آئے گا اوراُن باغبانوں کو ہلاک کر کے تاکِستان اَوروں کو دید یگا
۱۰
-کیا تُم نے یہ نِوشتہ بھی نہیں پڑھا کہ جِس پتّھر کو معِماروں نے رّد کِیا وُہی کونے کے سرے کا پتّھر ہوگیا
۱۱
-یہ خُداوند کی طرف سے ہُوا اور ہماری نظر میں عجِیب ہے؟
۱۲
-اِس پر وہ اُسے پکڑنے کی کوشِش کرنے لگے مگر لوگوں سے ڈرے کیونکہ وہ سمجھ گئے تھے کہ اُس نے یہ تمثِیل اُن ہی پر کہی-پس وہ اُسے چھوڑ کر چلے گئے
۱۳
-پِھر اُنہوں نے بعض فریسیوں اور ہیرودیوں کو اُس کے پاس بھیجا تاکہ باتوں میں اُس کو پھنسایئں
۱۴
-اور اُنہوں نے آکر اُس سے کہا اَے اُستاد ہم جانتے ہیں کہ تُو سّچا ہے اور کِسی کی پروا نہیں کرتا کیونکہ تُو کِسی آدمی کا طرفدار نہیں بلکہ سچّائی سے خُدا کی راہ کی تعِلیم دیتا ہے
۱۵
-پس قیصر کو جِزیہ دینا روا ہے یا نہیں؟ہم دیں یا نہ دیں؟اُس نے اُن کی ریا کاری معلُوم کر کے اُن سے کہا تُم مُجھے کیوں آزماتے ہو؟میرے پاس ایک دِینار لاو کہ مَیں دیکھوں
۱۶
-وہ لے آئے-اُس نے اُن سے کہا یہ صُورت اور نام کِس کا ہے؟اُنہوں نے اُس سے کہا قیصر کا
۱۷
-یِسُوع نے اُن سے کہا جو قَیصر کا ہے قَیصر کو اور جو خُدا کا ہے خُدا کو ادا کرو-وہ اُس پر بڑا تعُجّب کرنے لگے
۱۸
-پِھر صدوقیوں نے جو کہتے ہیں کہ قِیامت نہیں ہوگی اُس کے پاس آکر اُس سے یہ سوال کِیا کہ
۱۹
-اَے اُستاد!ہمارے لِئے موسٰی نے لِکھا ہے کہ اگر کِسی کا بھائی بے اَولاد مر جائے اور اُس کی بیوی رہ جائے تو اُس کا بھائی اُس کی بیوی کو لے تاکہ اپنے بھائی کے لِئے نسل پَیدا کرے
۲۰
-سات بھائی تھے-پہلے نے بِیوی کی اور بے اَولاد مرگیا
۲۱
-تب دُوسرے نے اُسے لِیا اور بے اَولاد مرگیا اور اِسی طرح تِیسرے نے
۲۲
-یہاں تک کہ ساتوں بے اَولاد مرگئے-سب کے بعد وہ عورت بھی مرگئی
۲۳
-قیامت میں یہ اُن میں سے کِس کی بیوی ہوگئی؟کیونکہ وہ ساتوں کی بیوی بنی تھی
۲۴
-یِسُوع نے اُن سے کہا کیا تُم اِس سبب سے گمُراہ نہیں ہوکہ نہ کِتاِب مُقدّس کو جانتے ہو نہ خُدا کی قدُرت کو؟
۲۵
-کیونکہ جب لوگ مُردوں میں سے جی اُٹھیں گے تو اُن میں بیاہ شادی نہ ہوگی بلکہ آسمان پر فرشتوں کی مانِند ہونگے