1 Peter 4 Urdu

From Textus Receptus

(Difference between revisions)
Jump to: navigation, search

Erasmus (Talk | contribs)
(New page: <big><div style="text-align: right;"><span style="font-family:Jameel Noori Nastaleeq;"> ۱ پس جبکہ مسِیح نے جِسم کے اِعتبار سے ہمارے لِیے دُکھ ...)
Next diff →

Revision as of 13:16, 18 August 2016

۱

پس جبکہ مسِیح نے جِسم کے اِعتبار سے ہمارے لِیے دُکھ اُٹھایا تو تُم بھی اَیسا ہی مِزاج اِختیار کر کے ہتھیار بند بنو کیونکہ جِس نے جِسم کے اِعتبار سے دکھ اٹھایا اُس نے گُناہ سے فراغت پائی

۲

-تاکہ آیندہ کو اپنی باقی جِسمانی زِندگی آدمیوں کی خواہِشوں کے مُطابِق نہ گُذارے بلکہ خُدا کی مرضی کے مُطابِق

۳

اِس واسطے کہ غَیرقَوموں کی مرضی کے مُوافِق کام کرنے اور شہوت پرستی ۔ بُری خواہِشوں ۔ مَے خواری۔ ناچ رنگ ۔ نشہ بازی اور مکرُوہ بُت پرستی میں جِس قدر ہم نے پہلے وقت گُذارا وُہی بُہت ہے

۴

-اِس پر وہ تعجُّب کرتے ہیں کہ تُم اُسی سخت بدچلنی تک اُن کا ساتھ نہیں دیتے اور لَعن طَعن کرتے ہیں

۵

-اُنہیں اُسی کو حساب دینا پڑے گا جو زِندوں اور مُردوں کا اِنصاف کرنے کو تیّار ہے

۶

-کیونکہ مُردوں کو بھی خُوشخبری اِسی لِئے سُنائی گئی تھی کہ جِسم کے لِحاظ سے تو آدمِیوں کے مُطابِق اُن کا اِنصاف ہو لیکن رُوح کے لِحاظ سے خُدا کے مُطابِق زِندہ رہیں

۷

-سب چِیزوں کا خاتِمہ جلد ہونے والا ہے۔ پس ہوشیار رہو اور دُعا کرنے کے لِئے تیّار

۸

-سب سے بڑھ کر یہ ہے کہ آپس میں بڑی مُحبّت رکھّو کیونکہ مُحبّت بُہت سے گُناہوں پر پردہ ڈال دیتی ہے

۹

-بغَیر بُڑ بُڑائے آپس میں مُسافِرپروَری کرو

۱۰

-جِن کو جِس جِس قدر نعِمت مِلی ہے وہ اُسے خُدا کی مُختلِف نعِمتوں کے اچھّے مُختاروں کی طرح ایک دُوسرے کی خِدمت میں صرف کریں

۱۱

اگر کوئی کُچھ کہے تو اَیسا کہے کہ گویا خُدا کا کلام ہے۔ اگر کوئی خِدمت کرے تو اُس طاقت کے مُطابِق کرے جو خُدا دے تاکہ سب باتوں میں یِسُوؔع مسِیح کے وسِیلہ سے خُدا کا جلال ظاہِر ہو۔ جلال اور سلطنت ابداُلآباد اُسی کی ہے۔ آمِین

۱۲

-اَے پیارو! جو مُصِیبت کی آگ تُمہاری آزمایش کے لِئے تُم میں بھڑکی ہے یہ سمجھ کر اُس سے تعجُّب نہ کرو کہ یہ ایک انوکھی بات ہم پر واقع ہُوئی ہے

۱۳

-بلکہ مسِیح کے دُکھوں میں جُوں جُوں شریک ہو خُوشی کرو تاکہ اُس کے جلال کے ظُہُور کے وقت بھی نہایت خُوش و خُرّم ہو

۱۴

اگر مسِیح کے نام کے سبب سے تُمہیں ملامت کی جاتی ہے تو تُم مُبارک ہو کیونکہ جلال کا رُوح یعنی خُدا کا رُوح تُم پر سایہ کرتا ہے، وہ تو اُس پر کفر بکتے، پر تم سے اُس کا جلال ظاہر ہوتا ہے

۱۵

-تُم میں سے کوئی شخص خُونی یا چور یا بدکار یا اَوروں کے کام میں دست انداز ہوکر دُکھ نہ پائے

۱۶

-لیکن اگر مسِیحی ہونے کے باعِث کوئی شخص دُکھ پائے تو شرمائے نہیں بلکہ اِس نام کے سبب سے خُدا کی تمجِید کرے

۱۷

-کیونکہ وہ وقت آ پہنچا ہے کہ خُدا کے گھر سے عدالت شُروع ہو اور جب ہم ہی سے شُروع ہوگی تو اُن کا کیا انجام ہوگا جو خُدا کی خُوشخبری کو نہیں مانتے؟

۱۸

-اور جب راستباز ہی مُشکل سے نجات پائے گا تو بے دِین اور گُناہگار کا کیا ٹھِکانا؟

۱۹

-پس جو خُدا کی مرضی کے مُوافِق دُکھ پاتے ہیں وہ نیکی کرکے اپنی جانوں کو وفادار خالِق کے سپُرد کریں