Acts 6 Urdu
From Textus Receptus
۱
اُن دِنوں میں جب شاگِرد بُہت ہوتے جاتے تھے تو یُونانی مائِل یہُودی عِبرانیوں کی شِکایت کرنے لگے۔ اِس لِئے کہ روزانہ خبر گیری میں اُن کی بیواؤں کے بارے میں غفلت ہوتی تھی
۲
-تب اُن بارہ نے شاگِردوں کی جماعت کو اپنے پاس بُلاکر کہا مُناسِب نہیں کہ ہم خُدا کے کلام کو چھوڑ کر کھانے پِینے کا اِنتظام کریں
۳
-پس اَے بھائیو! اپنے میں سے سات نیک نام شخصوں کو چُن لوجو رُوحُ القُدس اور دانائی سے بھرے ہُوئے ہوں کہ ہم اُن کو اِس کام پر مُقرّر کریں
۴
-لیکن ہم تو دُعا میں اور کلام کی خِدمت میں مشغُول رہیں گے
۵
یہ بات ساری جماعت کو پسند آئی۔ پس اُنہوں نے سِتفَنُسؔ نام ایک شخص کو جو اِیمان اور رُوحُ القُدس سے بھرا ہُؤا تھا اور فِلِپُّسؔ اور پُرخُرؔس اور نِیکانؔور اور تِیمؔون اور پرمنؔاس کو اور نیکُلاؔؤس کو جو نَومُرِید یہُودی انطاکی تھا چُن لِیا
۶
-اور اِنہیں رسُولوں کے آگے کھڑا کِیا۔ اُنہوں نے دُعا کرکے اُن پر ہاتھ رکھّے
۷
-اور خُدا کا کلام پَھیلتا رہا اور یرُوشلؔیم میں شاگِردوں کا شُمار بُہت ہی بڑھتا گیا اور کاہِنوں کی بڑی گروہ اِس دِین کے تحت میں ہوگئی
۸
-اور سِتفَنُؔس اِیمان اور قُوت سے بھرا ہُؤا لوگوں میں بڑے بڑے عجِیب کام اور نِشان ظاہِر کِیا کرتا تھا
۹
-کہ اُس عِبادت خانہ سے جو لِبر تینوں کا کہلاتا ہے اور کُرینیوں اور اسکندرِیوں اور اُن میں سے جو کِلکِؔیہ اور آسِؔیہ کے تھے بعض لوگ اُٹھکر ستِفَنُؔس سے بحث کرنے لگے
۱۰
-مگر وہ اُس دانائی اور اور رُوح کا جِس سے وہ کلام کرتا تھا مُقابلہ نہ کرسکے
۱۱
-اِس پر اُنہوں نے بعض آدمِیوں کو سِکھا کر کہلوا دِیا کہ ہم نے اِس کو مُوسؔیٰ اور خُدا کے بر خِلاف کُفر کی باتیں کرتے سُنا
۱۲
-پھِر وہ عوام اور بُزُرگوں اور فقیِہوں کو اُبھار کر اُس پر چڑھ گئے اور پکڑ کر صدرِعدالت میں لے گئے
۱۳
-اور جُھوٹے گواہ کھڑے کِئے جِنہوں نے کہا کہ یہ شخص اِس پاک مقام اور شرِیعت کے برخِلاف کُفر بولنے سے باز نہیں آتا
۱۴
-کیونکہ ہم نے اُسے یہ کہتے سُنا ہے کہ وُہی یِسُوؔع ناصری اِس مقام کو برباد کردے گا اور اُن رسموں کو بدل ڈالے گا جو مُوسؔیٰ نے ہمیں سَونپی ہیں
۱۵
-تب اُن سب نے جو عدالت میں بَیٹھے تھے اُس پر غَور سے نظر کی تو دیکھا کہ اُس کا چہرہ فرِشتہ کا سا ہے