Psalm 78 urdu

From Textus Receptus

(Difference between revisions)
Jump to: navigation, search
(New page: {{Books of the Old Testament Urdu}} 78 زبُور <big><div style="text-align: right;"><span style="font-family:Jameel Noori Nastaleeq;"> ۱ اَے میرے لوگو! میری شرِی...)
Line 140: Line 140:
۳۵
۳۵
-
اور اُنکو یاد آیا کہ خُدا اُن کی چٹان اور حق تعالیٰ اُنکا فِدیہ دینے والا ہے۔ </span></div></big>
+
اور اُنکو یاد آیا کہ خُدا اُن کی چٹان اور حق تعالیٰ اُنکا فِدیہ دینے والا ہے۔  
 +
 
 +
۳۶
 +
 
 +
لیکن اُنہوں نے اپنے مُنہ سے اُسکی خُوشامد کی اور اپنی زُبان سے اُس سے جُھوٹ بولا
 +
 
 +
۳۷
 +
 
 +
کیونکہ اُن کو دِل اُسکے حضُور درُست نہ تھا اور وہ اُسکے عہد میں وفادار نہ نِکلے۔
 +
 
 +
۳۸
 +
 
 +
لیکن وہ رحِیم ہو کر بدکاری مُعاف کرتا ہے اور ہلاک نہیں کرتا بلکہ بارہا اپنے قہر کو روک لیتا ہے اور اپنے پُورے غضب کو بھڑکنے نہیں دیتا
 +
 
 +
۳۹
 +
 
 +
اور اُسے یاد رہتا ہے کہ یہ محض بشر ہیں یعنی ہوا جو چلی جاتی ہے اور پھِر نہیں آتی۔
 +
 
 +
۴۰
 +
 
 +
!کِتنی بار اُنہوں نے بیابان میں اُس سے سر کشی کی اور صحرا میں اُسے آزُردہ کِیا
 +
 
 +
۴۱
 +
 
 +
اور وہ پھِر خُدا کو آزمانے لگے اور اُنہوں نے اِسراؔئیل کے قُدّوس کو ناراض کِیا۔
 +
 
 +
۴۲
 +
 
 +
اُنہوں نے اُسکے ہاتھ کو یاد نہ رکھّا۔ نہ اُس دِن کو جب اُس نے فِدیہ دے کر اُنکو مُخالِف سے رہائی بخشی۔
 +
 
 +
۴۳
 +
 
 +
اُس نے مِصؔر میں اپنے نِشان دِکھائے اور ضُعؔن کے عِلاقہ میں اپنے عجائِب
 +
 
 +
۴۴
 +
 
 +
اور اُن کے دریاؤں کو خُون بنا دِیا اور وہ اپنی ندیوں سے پی نہ سکے۔
 +
 
 +
۴۵
 +
 
 +
اُس نے اُن پر مچّھروں کے غول بھیجے جو اُنکو کھا گئے۔ اور مینڈک جِنہوں نے اُنکو تباہ کر دِیا۔
 +
 
 +
۴۶
 +
 
 +
اُس نے اُنکی پَیداوار کِیڑوں کو اور اُنکی محِنت کا پَھل ٹِڈّیوں کو دیدِیا۔ </span></div></big>

Revision as of 16:59, 10 November 2017

78 زبُور

۱

اَے میرے لوگو! میری شرِیعت کو سُنو۔ میرے مُنہ کی باتوں پر کان لگاؤ۔

۲

مَیں تمثِیل میں کلام کرُوں گا اور قدِیم مُعّمےکہُوں گا۔

۳

جِنکو ہم نے سُنا اور جان لِیا اور ہمارے باپ دادا نے ہم کو بتایا

۴

اور جِنکو ہم اپنی اَولاد سے پوشِیدہ نہیں رکھّیں گے بلکہ آیندہ پُشت کو بھی خُداوند کی تعرِیف اور اُسکی قُد رت اور عجائِب جو اُس نے کئِے بتائیں گے۔

۵

کیونکہ اُس نے یعقُؔوب میں ایک شہادت قائِم کی او ر اِسراؔئیل میں شرِیعت مُقرّر کی جِنکی بابت اُس نے ہمارے باپ دادا کو حُکم دِیا کہ وہ اپنی اَولاد کو اُن کی تعلیِم دیں۔

۶

تاکہ آیندہ پُشت یعنی وہ فرزند جو پَیدا ہو ں گے اُنکو جان لیں اور وہ بڑ ے ہو کر اپنی اَولاد کو سِکھائیں

۷

کہ وہ خُدا پر آس رکھّیں اور اُسکے کاموں کو بُھول نہ جائیں بلکہ اُس حُکموں پر عمل کریں

۸

اور اپنے باپ دادا کی طرح سرکش اور باغی نسل نہ بنیں۔ اَیسی نسل جِس نے اپنا دِل درُست نہ کِیا اور جِسکی رُوح خُدا کے حضُور وفادار نہ رہی۔

۹

بنی افرایِٔم مُسلّح ہو کر اور کمانیں رکھتے ہُوئے لڑائی کے دِن پھِر گئے۔

۱۰

اُنہوں نے خُدا کے عہد کو قائِم نہ رکھّا اور اُسکی شرِیعت پر چلنے سے اِنکار کِیا

۱۱

اور اُس کے کاموں کو اور اُس کے عجائِب کو جو اُس نے اُن کو دِکھائے تھے بُھول گئے۔

۱۲

اُس نے مُلکِ مصؔر میں۔ ضُعؔن کے عِلاقہ میں اُنکے باپ دادا کے سامنے عجِیب و غرِیب کام کِئے۔

۱۳

اُس نے سمُندر کے دو حِصّے کرکے اُنکو پار اُتارا۔ اور پانی کو تُودہ کی طرح کھڑا کردِیا۔

۱۴

اُس نے دِن کو بادل سے اُنکی رہبری کی اور رات بھر آگ کی رَوشنی سے۔

۱۵

اُس نے بیابان میں چٹانوں کو چِیرا اور اُنکو گویا بحر سے خُوب پِلایا۔

۱۶

اُس نے چٹان میں سے نِدیاں جاری کِیں اور دریاؤں کی طرح پانی بہایا۔

۱۷

تَو بھی وہ اُس کے خِلاف گُناہ کرتے ہی گئے اور بیابان میں حق تعالیٰ سے سرکشی کرتے رہے۔

۱۸

اور اُنہوں نے اپنی خواہش کے مُطابِق کھانا مانگ کر اپنے دِل میں خُدا کو آزمایا

۱۹

بلکہ وہ خُدا کے خِلاف بکنے لگے اور کہا کیا خُدا بیابان میں دسترخوان بِچھا سکتا ہے؟

۲۰

دیکھو! اُس نے چٹان کو مارا تو پانی پُھوٹ نِکلا اور نِدیاں بہنے لگِیں۔ کیا وہ روٹی بھی دے سکتا ہے؟ کیا وہ اپنے لوگوں کے لئِے گوشت مُہیّا کردیگا؟

۲۱

پس خُداوند سُن کر غضبناک ہُؤا اور یعقُؔوب کے خِلاف آگ بھڑک اُٹھی اور اِسراؔئیل پر قہر ٹوٹ پڑا۔

۲۲

اِسلِئے کہ وہ خُدا پر ایمان نہ لائے اور اُسکی نجات پر بھروسا نہ کِیا۔

۲۳

تَو بھی اُس نے افلاک کو حُکم دِیا اور آسمان کے دروازے کھولے

۲۴

اور کھانے کے لِئے اُن پر مَنّ برسایا اور اُن کو آسمانی خُوراک بخشی۔

۲۵

اِنسان نے فرِشتوں کی غِذا کھائی۔ اُس نے کھانا بھیج کر اُن کو آسُودا کِیا۔

۲۶

اُس نے آسمان میں پُروا چلائی اور اپنی قُدرت سے دکھنّا بہائی۔

۲۷

اُس نے اُن پر گوشت کو خاک کی مانِند برسایا اور پرِندوں کو سمُندر کی ریت کی مانِند

۲۸

جِنکو اُس نے اُن کی خَیمہ گاہ میں اُنکے مسکنوں کے آس پاس گِرایا۔

۲۹

پس وہ کھا کر خُوب سیر ہُوئے۔ اور اُس نے اُنکی خواہش پُوری کی۔

۳۰

وہ اپنی خواہش سے باز نہ آئے اور اُنکا کھانا اُنکے مُنہ ہی میں تھا۔

۳۱

کہ خُدا کا غضب اُن پر ٹوٹ پڑا اور اُن کے سب سے موٹے تازہ آدمی قتل کِئے اور اِسرائیلی جوانوں کو مار گِرایا۔

۳۲

باوجُود اِن سب باتوں کے وہ گُناہ کرتے ہی رہے۔ اور اُسکے عجِیب و غرِیب کاموں پر اِیمان نہ لائے۔

۳۳

اِس لِئے اُس نے اُن کے دِنوں کو بطالت سے اور اُنکے برسوں کو دہشت سے تمام کر دِیا۔

۳۴

جب وہ اُنکو قتل کرنے لگا تو وہ اُسکے طالِب ہُوئے اور رجُوع ہو کر دِل و جان سے خُدا کو ڈھُونڈنے لگے

۳۵

اور اُنکو یاد آیا کہ خُدا اُن کی چٹان اور حق تعالیٰ اُنکا فِدیہ دینے والا ہے۔

۳۶

لیکن اُنہوں نے اپنے مُنہ سے اُسکی خُوشامد کی اور اپنی زُبان سے اُس سے جُھوٹ بولا

۳۷

کیونکہ اُن کو دِل اُسکے حضُور درُست نہ تھا اور وہ اُسکے عہد میں وفادار نہ نِکلے۔

۳۸

لیکن وہ رحِیم ہو کر بدکاری مُعاف کرتا ہے اور ہلاک نہیں کرتا بلکہ بارہا اپنے قہر کو روک لیتا ہے اور اپنے پُورے غضب کو بھڑکنے نہیں دیتا

۳۹

اور اُسے یاد رہتا ہے کہ یہ محض بشر ہیں یعنی ہوا جو چلی جاتی ہے اور پھِر نہیں آتی۔

۴۰

!کِتنی بار اُنہوں نے بیابان میں اُس سے سر کشی کی اور صحرا میں اُسے آزُردہ کِیا

۴۱

اور وہ پھِر خُدا کو آزمانے لگے اور اُنہوں نے اِسراؔئیل کے قُدّوس کو ناراض کِیا۔

۴۲

اُنہوں نے اُسکے ہاتھ کو یاد نہ رکھّا۔ نہ اُس دِن کو جب اُس نے فِدیہ دے کر اُنکو مُخالِف سے رہائی بخشی۔

۴۳

اُس نے مِصؔر میں اپنے نِشان دِکھائے اور ضُعؔن کے عِلاقہ میں اپنے عجائِب

۴۴

اور اُن کے دریاؤں کو خُون بنا دِیا اور وہ اپنی ندیوں سے پی نہ سکے۔

۴۵

اُس نے اُن پر مچّھروں کے غول بھیجے جو اُنکو کھا گئے۔ اور مینڈک جِنہوں نے اُنکو تباہ کر دِیا۔

۴۶

اُس نے اُنکی پَیداوار کِیڑوں کو اور اُنکی محِنت کا پَھل ٹِڈّیوں کو دیدِیا۔

Views
Personal tools
Navigation
Toolbox