Matthew 3 Urdu

From Textus Receptus

(Difference between revisions)
Jump to: navigation, search
(New page: <big><div style="text-align: right;"><span style="font-family:Jameel Noori Nastaleeq;"> ۱ اُن دِنوں میں یُوحنّا بپتسمہ دینے والا آیا اور یہود...)
Line 3: Line 3:
۱  
۱  
-
اُن دِنوں میں یُوحنّا بپتسمہ دینے والا آیا اور یہودیہ کے بیابان میں یہ منادی کرنے لگا کہ
+
اُن دِنوں میں یُوحنّا بپتسمہ دینے والا آیا اور یہودیہ کے بیابان میں یہ منادی کرنے لگا کہ
۲  
۲  
-
توبہ کرو کیونکہ آسمان کی بادشاہی نزدِیک آگئی ہے۔
+
توبہ کرو کیونکہ آسمان کی بادشاہی نزدِیک آگئی ہے۔
۳
۳
Line 35: Line 35:
۹
۹
-
اور اپنے دِلوں میں یہ کہنے کا خیال نہ کرو کہ ابرہام ہمارا باپ ہے کیونکہ میں تُم سے کہتا ہُوں کہ خُدا ان پتھّروں سے ابرہام کے لِئے اُولاد پیدا کرسکتا ہے۔
+
اور اپنے دِلوں میں یہ کہنے کا خیال نہ کرو کہ ابرہام ہمارا باپ ہے کیونکہ میں تُم سے کہتا ہُوں کہ خُدا ان پتھّروں سے ابرہام کے لِئے اُولاد پیدا کرسکتا ہے۔
۱۰  
۱۰  
Line 47: Line 47:
۱۲
۱۲
-
اُس کا چھاج اُس کے ہاتھ میں ہے اور وہ اپنے کھلیہان کو خُوب صاف کرئے گا اور اپنے گیہوں کو تو کھتّے میں جمع کرے گا مگر بُوسی کو اُس آگ میں جلائے گا جو بھُجنے کی نہیں۔
+
اُس کا چھاج اُس کے ہاتھ میں ہے اور وہ اپنے کھلیہان کو خُوب صاف کرئے گا اور اپنے گیہوں کو تو کھتّے میں جمع کرے گا مگر بُوسی کو اُس آگ میں جلائے گا جو بھُجنے کی نہیں۔
۱۳
۱۳
Line 59: Line 59:
۱۵
۱۵
-
یِسُوع نے جواب میں اُس سے کہا اب تو ہونے ہی دے کیونکہ ہمیں اِسی طرح ساری راستبازی پُوری کرنا مناسب ہے۔ اِس پر اُس نے ہونے دِیا۔
+
یِسُوع نے جواب میں اُس سے کہا اب تو ہونے ہی دے کیونکہ ہمیں اِسی طرح ساری راستبازی پُوری کرنا مناسب ہے۔ اِس پر اُس نے ہونے دِیا۔
۱۶
۱۶

Revision as of 06:47, 12 March 2016

۱

اُن دِنوں میں یُوحنّا بپتسمہ دینے والا آیا اور یہودیہ کے بیابان میں یہ منادی کرنے لگا کہ

۲

توبہ کرو کیونکہ آسمان کی بادشاہی نزدِیک آگئی ہے۔

۳

یہ وُہی ہے جِس کا ذِکر یسعیاہ نبی کی معرفت یُوں ہُوا کہ بیابان میں پُکارنے والے کی آواز آتی ہے کہ خُداوند کی راہ تیّار کرو۔ اُس کے راستے سیدھے بناوَ۔

۴

یہ یُوحنّا اُونٹ کے بالوں کی پوشاک پہنے اور چمڑے کا پٹکا اپنی کمر سے باندھے رہتا تھا اور اِس کی خوراک ٹِڈیاں اور جنگلی شہد تھا۔

۵

اُسوقت یروشلیم اور سارے یہودیہ اور یردن کے گِردونواح کے سب لوگ نِکلکر اُس کے پاس گئے۔

۶

اور اپنے گناہوں کا اِقرار کرکے دریایِ یردن میں اُس سے بپتسمہ لیا۔

۷

مگر جب اُس نے بہت سے فریسیوں اور صدوقیوں کو بپتسمہ کے لِئے اپنے پاس آتے دیکھا تو اُن سے کہا کہ اے سانپ کے بچّو تُم کو کِس نے جتا دِیا کہ آنے والے غضب سے بھاگو؟

۸

پس توبہ کے موافِق پھل لاوَ۔

۹

اور اپنے دِلوں میں یہ کہنے کا خیال نہ کرو کہ ابرہام ہمارا باپ ہے کیونکہ میں تُم سے کہتا ہُوں کہ خُدا ان پتھّروں سے ابرہام کے لِئے اُولاد پیدا کرسکتا ہے۔

۱۰

اور اب درختوں کی جڑ پر کُلہاڑا رکھّا ہُوا ہے۔ پس جو درخت اچھّا پھل نہیں لاتا وہ کاٹا اور آگ میں ڈالا جاتا ہے۔

۱۱

میں تو تُم کو توبہ کے لِئے پانی سے بپتسمہ دیتا ہُوں لیکن جو میرے بعد آتا ہے وہ مُجھ سے زورآور ہے۔ میں اُس کی جُوتیاں اُٹھانے کے لائِق نہیں۔ وہ تُم کو رُوح اُلقدُس اور آگ سے بپتسمہ دے گا۔

۱۲

اُس کا چھاج اُس کے ہاتھ میں ہے اور وہ اپنے کھلیہان کو خُوب صاف کرئے گا اور اپنے گیہوں کو تو کھتّے میں جمع کرے گا مگر بُوسی کو اُس آگ میں جلائے گا جو بھُجنے کی نہیں۔

۱۳

اُس وقت یِسُوع گلیل سے یردن کے کِنارے یُوحنّا کے پاس اُس سے بپتسمہ لینے آیا۔

۱۴

مگر یُوحنّا یہ کہہ کر اُسے منع کرنے لگا کہ میں آپ تُجھ سے بپتسمہ لینے کا محتاج ہوں اور تُو میرے پاس آیا ہے؟

۱۵

یِسُوع نے جواب میں اُس سے کہا اب تو ہونے ہی دے کیونکہ ہمیں اِسی طرح ساری راستبازی پُوری کرنا مناسب ہے۔ اِس پر اُس نے ہونے دِیا۔

۱۶

اور یِسُوع بپتسمہ لے کر فی الفور پانی کے پاس سے اُوپر گیا اور دیکھو اُس کے لِئے آسمان کھُل گیا اور اُس نے خُدا کے رُوح کو کبُوتر کی مانِند اُترتے اور اپنے اُوپر آتے دیکھا۔

۱۷

اور دیکھو آسمان سے یہ آواز آئی کہ یہ میرا پیارا بیٹا ہے جِس سے میں خُوش ہُوں۔
Personal tools