Matthew 10 Urdu
From Textus Receptus
Erasmus (Talk | contribs)
(New page: <big><div style="text-align: right;"><span style="font-family:Jameel Noori Nastaleeq;"> ۱ پھِر اُس نے اپنے بارہ شاگِردوں کو پاس بُلاکر اُن کو ن...)
Next diff →
Revision as of 11:18, 12 March 2016
۱
پھِر اُس نے اپنے بارہ شاگِردوں کو پاس بُلاکر اُن کو ناپاک رُوحوں پر اِختیار بخشا کہ اُن کو نِکالیں اور ہر طرح کی بِیماری اور ہر طرح کی کمزوری کو دُور کریں۔
۲
اور بارہ رسُولوں کے نام یہ ہیں۔ پہلا شمعُون جو پطرس کہلاتا ہے اور اُس کا بھائی اندریاس۔ زبدی کا بیٹا یعقوب اور اُس کا بھائی یُوحنّا۔
۳
فِلُپّس اور برتلمائی۔ توما اور متّی محصُول لینے والا۔ حلفئی کا بیٹا یعقوب اور لیبی جو تدّ ئی بھی کہلاتا۔
۴
شمعُون قنانی اور یہوداہ اِسکریوتی جِس نے اُسے پکڑوا بھی دِیا۔
۵
اِن بارہ کو یِسُوع نے بھیجا اور اُن کو حُکم دے کر کہا۔ غیرقوموں کی طرف نہ جانا اور سامریوں کے کِسی شہر میں داخِل نہ ہونا۔
۶
بلکہ اِسرائیل کے گھرانے کی کھوئی ہُوئی بھیڑوں کے پاس جانا۔
۷
اور چلتے چلتے یہ منادی کرنا کہ آسمان کی بادشاہی نزدیک آگئی ہے۔
۸
بیماروں کو اچھّا کرنا۔ مُردوں کو جِلانا۔ کوڑھیوں کو پاک صاف کرنا۔ بدرُوحوں کو نِکالنا۔ تُم نے مُفت پایا مُفت دینا۔
۹
نہ سونا اپنی کمر بند میں رکھنا نہ چاندی نہ پیسے۔
۱۰
راستہ کے لِئے نہ جھولی لینا نہ دو دو کُرتے نہ جُوتیاں نہ لاٹھی کیونکہ مزدُور اپنی خوراک کا حقدار ہے۔
۱۱
اور جِس شہر یا گاوَں میں داخِل ہو دریافت کرنا کہ اُس میں کون لائِق ہے اور جب تک وہاں سے روانہ نہ ہو اُسی کے ہاں رہنا۔
۱۲
اور گھر میں داخِل ہوتے وقت اُسے دُعایِ خیر دینا۔
۱۳
اور اگر وہ گھر لائِق ہو تو تُمہارا سلام اُسے پہنچے اور اگر لائِق نہ ہو تو تُمہارا سلام تُم پر پھِر آئے۔
۱۴
اور اگر کوئی تُم کو قبول نہ کرے اور تُمہاری باتیں نہ سُنے تو اُس گھر یا اُس شہر سے باہر نِکلتے وقت اپنے پاوَں کی گرد جھاڑ دینا۔
۱۵
میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ عدالت کے دِن اُس شہر کی نِسبت سدوم اور عُموراہ کے علاقہ کا حال زیادہ برداشت کے لائِق ہوگا۔
۱۶
دیکھو میں تُم کو بھیجتا ہُوں گویا بھیڑوں کو بھیڑیوں کے بِیچ میں۔ پس سانپوں کی مانِند ہوشیار اور کبُوتروں کی مانِند بے آزار بنو۔
۱۷
مگر آدمیوں سے خبردار رہو کیونکہ وہ تُم کو عدالتوں کے حوالہ کریں گے اور اپنے عِبادتخانوں میں تُم کو کوڑے ماریں گے۔
۱۸
اور تُم میرے سبب سے حاکِموں اور بادشاہوں کے سامنے حاضر کِئے جاوَ گے تاکہ اُن کے اور غیرقوموں کے لِئے گواہی ہو۔
۱۹
لیکن جب وہ تُم کو پکڑوائیں تو فِکر نہ کرنا کہ ہم کِس طرح کہیں اور کیا کہیں کیونکہ جو کُچھ کہنا ہوگا اُسی گھڑی تُم کو بتایا جائے گا۔
۲۰
کیونکہ بولنے والے تُم نہیں بلکہ تُمہارے باپ کا رُوح ہے جو تُم میں بولتا ہے۔
۲۱
بھائی کو بھائی قتل کے لِئے حوالہ کرے گا اور بیٹے کو باپ۔ اور بیٹے اپنے ماں باپ کے برخلاف کھڑے ہوکر اُن کو مروا ڈآلیں گے۔
۲۲
اور میرے نام کے باعث سے سب لوگ تُم سے عداوت رکھّیں گے مگر جو آخر تک برداشت کرے گا وُہی نجات پائے گا۔
۲۳
لیکن جب تُم کو ایک شہر میں ستائیں تو دوسرے کو بھاگ جاوَ کیونکہ میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ تُم اِسرائیل کے سب شہروں میں نہ پھِر چُکو گے کہ ابنِ آدم آجائے گا۔
۲۴
شاگِرد اپنے اُستاد سے بڑا نہیں ہوتا اور نہ نوکر اپنے مالِک سے۔
۲۵
شاگِرد کے لِئے یہ کافی ہے کہ اپنے اُستاد کی مانِند ہو اور نوکر کے لِئے یہ کہ اپنے مالِک کی مانِند۔ جب اُنہوں نے گھر کے مالِک کو بعلزبُول کہا تو اُس کے گھرانے کے لوگوں کو کیوں نہ کہیں گے؟
۲۶
پس اُن سے نہ ڈرو کیونکہ کوئی چیز ڈھکی نہیں جو کھولی نہ جائے گی اور نہ کوئی چیز چِھپی ہے جو جانی نہ جائے گی۔
۲۷
جو کُچھ میں تُم سے اندھیرے میں کہتا ہُوں اُجالے میں کہو اور جو کُچھ تُم کان سے سُنتے ہو کوٹھوں پر اُس کی منادی کرو۔
۲۸
اور جو بدن کو قتل کرتے ہیں اور رُوح کو قتل نہیں کرسکتے اُن سے نہ ڈرو بلکہ اُسی سے ڈرو جو رُوح اور بدن دونوں کو جہنّم میں ہلاک کرسکتا ہے۔
۲۹
کیا پیسے کی دو چِڑیاں نہیں بِکتیں؟ اور اُن میں سے ایک بھی تُمہارے باپ کی مرضی بغیر زمین پر نہیں گِرسکتی۔
۳۰
بلکہ تُمہارے سر کے بال بھی سب گِنے ہُوئے ہیں۔
۳۱
پس ڈرو نہیں ۔ تُمہاری قدر تو بہت سی چِڑیوں سے زیادہ ہے۔
۳۲
پس جو کوئی آدمیوں کے سامنے میرا اِقرار کرے گا میں بھی اپنے باپ کے سامنے جو آسمان پر ہے اُس کا اِقرار کرونگا۔
۳۳
مگر جو کوئی آدمیوں کے سامنے میرا اِنکار کرے گا میں بھی اپنے باپ کے سامنے جو آسمان پر ہے اُس کا اِنکار کرونگا۔
۳۴
یہ نہ سمجھو کہ میں زمین پر صُلح کرانے آیا ہُوں۔ صُلح کرانے نہیں بلکہ تلوار چلوانے آیا ہُوں۔
۳۵
کیونکہ میں اِس لِئے آیا ہُوں کہ آدمی کو اُس کے باپ سے اور بیٹی کو اُس کی ماں سے اور بہوُ کو اُس کی ساس سے جُدا کردُوں۔
۳۶
اور آدمی کے دُشمن اُس کے گھر ہی کے لوگ ہونگے۔
۳۷
جو کوئی باپ یا ماں کو مُجھ سے زیادہ عزِیز رکھتا ہے وہ میرے لائِق نہیں اور جو کوئی بیٹے یا بیٹی کو مُجھ سے زیادہ عزِیز رکھتا ہے وہ میرے لائِق نہیں۔
۳۸
اور جو کوئی اپنی صلیب نہ اُٹھائے اور میرے پیچھے نہ چلے وہ میرے لائِق نہیں۔
۳۹
جو کوئی اپنے جان بچاتا ہے اُسے کھوئے گا اور جو کوئی میری خاطِر اپنی جان کھوتا ہے اُسے بچائے گا۔
۴۰
جو تُم کو قبُول کرتا ہے وہ مُجھے قبُول کرتا ہے اور جو مُجھے قبُول کرتا ہے وہ میرے بھیجنے والے کو قُبول کرتا ہے۔
۴۱
جو نبی کے نام سے نبی کو قبُول کرتا ہے وہ نبی کا اجر پائے گا اور جو راستباز کے نام سے راستباز کو قبُول کرتا ہے وہ راستباز کو اجر پائے گا۔
۴۲
اور جو کوئی شاگِرد کے نام سے اِن چھوٹوں میں سے کِسی کو صِرف ایک پیالہ ٹھنڈا پانی ہی پلائے گا میں تُم سے سچ کہتا ہُوں وہ اپنا اجر ہرگز نہ کھوئے گا۔