Philippians 4 Urdu
From Textus Receptus
(New page: <big><div style="text-align: right;"><span style="font-family:Jameel Noori Nastaleeq;"> ۱ -اِس واسطے اَے میرے پیارے بھائِیو! جِن کا مَیں مُشتا...) |
|||
Line 3: | Line 3: | ||
۱ | ۱ | ||
- | -اِس واسطے اَے میرے پیارے بھائِیو! جِن کا مَیں مُشتاق ہُوں جو میری خُوشی اور تاج ہو۔ اَے پیارو! خُداوند میں اِسی طرح قائِم رہو | + | -اِس واسطے اَے میرے پیارے بھائِیو!جِن کا مَیں مُشتاق ہُوں جو میری خُوشی اور تاج ہو۔ اَے پیارو!خُداوند میں اِسی طرح قائِم رہو |
۲ | ۲ | ||
Line 11: | Line 11: | ||
۳ | ۳ | ||
- | اور اَے سچّے ہم خِدمت! تُجھ سے بھی درخواست کرتا ہُوں کہ تُو اُن عَورتوں کی مدد کر کیونکہ اُنہوں نے میرے ساتھ خُوشخبری پَھیلانے میں | + | اور اَے سچّے ہم خِدمت! تُجھ سے بھی درخواست کرتا ہُوں کہ تُو اُن عَورتوں کی مدد کر کیونکہ اُنہوں نے میرے ساتھ خُوشخبری پَھیلانے میں کلیمیؔنس اور میرے اُن باقی ہم خِدمتوں سمیت جانفشانی کی جِن کے نام کِتابِ حیات میں درج ہیں |
۴ | ۴ | ||
Line 31: | Line 31: | ||
۸ | ۸ | ||
- | غرض اَے بھائِیو! جِتنی باتیں سچ ہیں اور جِتنی باتیں شرافت کی ہیں اور جِتنی باتیں واجِب ہیں اور جِتنی باتیں پاک ہیں اور جِتنی باتیں پسندِیدہ ہیں اور جِتنی باتیں دِلکش ہیں غرض جو نیکی اور تعرِیف کی باتیں ہیں اُن پر غَور کِیا کرو | + | غرض اَے بھائِیو!جِتنی باتیں سچ ہیں اور جِتنی باتیں شرافت کی ہیں اور جِتنی باتیں واجِب ہیں اور جِتنی باتیں پاک ہیں اور جِتنی باتیں پسندِیدہ ہیں اور جِتنی باتیں دِلکش ہیں غرض جو نیکی اور تعرِیف کی باتیں ہیں اُن پر غَور کِیا کرو |
۹ | ۹ | ||
Line 39: | Line 39: | ||
۱۰ | ۱۰ | ||
- | -مَیں خُداوند میں | + | -مَیں خُداوند میں بُہت خُوش ہُوں کہ اب اِتنی مُدّت کے بعد تُمہارا خیال میرے لِئے سرسبز ہُؤا۔ بیشک تُمہیں پہلے بھی اِس کا خیال تھا مگر مَوقع نہ مِلا |
۱۱ | ۱۱ | ||
Line 47: | Line 47: | ||
۱۲ | ۱۲ | ||
- | -مَیں پست ہونا بھی جانتا ہُوں اور بڑھنا بھی جانتا ہُوں۔ ہر ایک بات اور سب حالتوں میں مَیں نے سیر ہونا | + | -مَیں پست ہونا بھی جانتا ہُوں اور بڑھنا بھی جانتا ہُوں۔ ہر ایک بات اور سب حالتوں میں مَیں نے سیر ہونا بُھوکا رہنا اور بڑھنا گھٹنا سِیکھا ہے |
۱۳ | ۱۳ | ||
Line 59: | Line 59: | ||
۱۵ | ۱۵ | ||
- | اور اَے فِلِپّیو! تُم خُود بھی جانتے ہو کہ خُوشخبری کے شُروع میں جب مَیں | + | اور اَے فِلِپّیو! تُم خُود بھی جانتے ہو کہ خُوشخبری کے شُروع میں جب مَیں مَکِدُؔنیہ سے روانہ ہُؤا تو تُمہارے سِوا کِسی کلیِسیا نے لینے دینے کے مُعاملہ میں میری مدد نہ کی |
۱۶ | ۱۶ | ||
- | -چُنانچہ | + | -چُنانچہ تھِسّلُؔنِیکے میں بھی میری اِحتیاج رفع کرنے کے لِئے تُم نے ایک دفعہ نہیں بلکہ دو دفعہ کُچھ بھیجا تھا |
۱۷ | ۱۷ | ||
Line 71: | Line 71: | ||
۱۸ | ۱۸ | ||
- | میرے پاس سب کُچھ ہے بلکہ اِفراط سے ہے۔ تُمہاری بھیجی ہُوئی چِیزیں | + | میرے پاس سب کُچھ ہے بلکہ اِفراط سے ہے۔ تُمہاری بھیجی ہُوئی چِیزیں اِپَفردِتُؔس کے ہاتھ سے لے کر مَیں آسُودہ ہو گیا ہُوں۔ وہ خُوشبُو اور مقبُول قُربانی ہیں جو خُدا کو پسندیدہ ہے |
۱۹ | ۱۹ |
Revision as of 05:27, 4 November 2016
۱
-اِس واسطے اَے میرے پیارے بھائِیو!جِن کا مَیں مُشتاق ہُوں جو میری خُوشی اور تاج ہو۔ اَے پیارو!خُداوند میں اِسی طرح قائِم رہو
۲
-مَیں یُوؤدؔیہ کو بھی نصیحت کرتا ہُوں سُنتُخؔے کو بھی کہ وہ خُداوند میں یکدِل رہیں
۳
اور اَے سچّے ہم خِدمت! تُجھ سے بھی درخواست کرتا ہُوں کہ تُو اُن عَورتوں کی مدد کر کیونکہ اُنہوں نے میرے ساتھ خُوشخبری پَھیلانے میں کلیمیؔنس اور میرے اُن باقی ہم خِدمتوں سمیت جانفشانی کی جِن کے نام کِتابِ حیات میں درج ہیں
۴
-خُداوند میں ہر وقت خُوش رہو۔ پھِر کہتا ہُوں کہ خُوش رہو
۵
-تُمہاری نرم مزاجی سب آدمِیوں پر ظاہِر ہو۔ خُداوند قرِیب ہے
۶
-کِسی بات کی فِکر نہ کرو بلکہ ہر ایک بات میں تُمہاری درخواستیں دُعا اور مِنّت کے وسِیلہ سے شُکرگُذاری کے ساتھ خُدا کے سامنے پیش کی جائیں
۷
-تو خُدا کا اِطمینان جو سمجھ سے بِالکُل باہِر ہے تُمہارے دِلوں اور خیالوں کو مسِیح یِسُوؔع میں محفُوظ رکھّے گا
۸
غرض اَے بھائِیو!جِتنی باتیں سچ ہیں اور جِتنی باتیں شرافت کی ہیں اور جِتنی باتیں واجِب ہیں اور جِتنی باتیں پاک ہیں اور جِتنی باتیں پسندِیدہ ہیں اور جِتنی باتیں دِلکش ہیں غرض جو نیکی اور تعرِیف کی باتیں ہیں اُن پر غَور کِیا کرو
۹
-جو باتیں تُم نے مُجھ سے سِیکھیں اور حاصِل کِیں اور سُنیں اور مُجھ میں دیکھِیں اُن پر عمل کِیا کرو تو خُدا جو اِطمینان کا چشمہ ہے تُمہارے ساتھ رہے گا
۱۰
-مَیں خُداوند میں بُہت خُوش ہُوں کہ اب اِتنی مُدّت کے بعد تُمہارا خیال میرے لِئے سرسبز ہُؤا۔ بیشک تُمہیں پہلے بھی اِس کا خیال تھا مگر مَوقع نہ مِلا
۱۱
-یہ نہیں کہ مَیں مُحتاجی کے لِحاظ سے کہتا ہُوں کیونکہ مَیں نے یہ سِیکھا ہے کہ جِس حالت میں ہُوں اُسی میں راضی رہُوں
۱۲
-مَیں پست ہونا بھی جانتا ہُوں اور بڑھنا بھی جانتا ہُوں۔ ہر ایک بات اور سب حالتوں میں مَیں نے سیر ہونا بُھوکا رہنا اور بڑھنا گھٹنا سِیکھا ہے
۱۳
-مسِیح میں جو مُجھے طاقت بخشتا ہے اُس میں مَیں سب کُچھ کرسکتا ہُوں
۱۴
-تَو بھی تُم نے اچھّا کِیا جو میری مُصِیبت میں شرِیک ہُوئے
۱۵
اور اَے فِلِپّیو! تُم خُود بھی جانتے ہو کہ خُوشخبری کے شُروع میں جب مَیں مَکِدُؔنیہ سے روانہ ہُؤا تو تُمہارے سِوا کِسی کلیِسیا نے لینے دینے کے مُعاملہ میں میری مدد نہ کی
۱۶
-چُنانچہ تھِسّلُؔنِیکے میں بھی میری اِحتیاج رفع کرنے کے لِئے تُم نے ایک دفعہ نہیں بلکہ دو دفعہ کُچھ بھیجا تھا
۱۷
-یہ نہیں کہ مَیں اِنعام چاہتا ہُوں بلکہ اَیسا پَھل چاہتا ہُوں جو تُمہارے حِساب میں زِیادہ ہو جائے
۱۸
میرے پاس سب کُچھ ہے بلکہ اِفراط سے ہے۔ تُمہاری بھیجی ہُوئی چِیزیں اِپَفردِتُؔس کے ہاتھ سے لے کر مَیں آسُودہ ہو گیا ہُوں۔ وہ خُوشبُو اور مقبُول قُربانی ہیں جو خُدا کو پسندیدہ ہے
۱۹
-میرا خُدا اپنی دَولت کے مُوافِق جلال سے مسِیح یِسُوؔع میں تُمہاری ہر ایک اِحتیاج رفع کرے گا
۲۰
-ہمارے خُدا اور باپ کی ابدُالآباد تمجِید ہوتی رہے۔ آمِین
۲۱
-ہر ایک مُقدّس سے جو مسِیح یِسُوؔع میں ہے سلام کہو۔ جو بھائی میرے ساتھ ہیں تُمہیں سلام کہتے ہیں
۲۲
-سب مُقدّس خصُوصاً قیصؔر کے گھر والے تُمہیں سلام کہتے ہیں
۲۳
-ہمارے خُداوند یِسُوؔع مسِیح کا فضل تم سب کے ساتھ رہے- آمِین