Philemon 1 Urdu

From Textus Receptus

Revision as of 08:56, 5 September 2016 by Nick (Talk | contribs)
Jump to: navigation, search

۱

-پَولُسؔ کی طرف سے جو مسِیح یِسُوؔع کا قَیدی ہے اور بھائی تیِمُتھِیُسؔ کی طرف سے اپنے عزِیز ہمخِدمت فِلیموؔن

۲

-اور بہن افیہؔ اور اپنے ہم سِپاہ اَرخِپُّسؔ اور فِلیموؔن کے گھر کی کلِیسیا کے نام

۳

-فضل اور اِطمینان ہمارے باپ خُدا اور خُداوند یِسُوؔع مسِیح کی طرف سے تُمہیں حاصِل ہوتا رہے

۴

-مَیں تیری اُس مُحبّت کا اور اِیمان کا حال سُنکر جو سب مُقدّسوں کے ساتھ اور خُداوند یِسُوؔع پر ہے

۵

-ہمیشہ اپنے خُدا کا شُکر کرتا ہُوں اور اپنی دُعاؤں میں تُجھے یاد کرتا ہُوں

۶

-تاکہ تیرے اِیمان کی شراکت تُمہاری ہر خُوبی کی پہچان میں مسِیح یِسُوؔع کے واسطے مُؤثِر ہو

۷

-کیونکہ اَے بھائی! مُجھے تیری مُحبّت سے بُہت خُوشی اور تسلّی ہُوئی اِس لِئے کہ تیرے سبب سے مُقدّسوں کے دِل تازہ ہُوئے ہیں

۸

-پس اگرچہ مُجھے مسِیح میں بڑی دِلیری تو ہے کہ تُجھے مُناسب حُکم دُوں

۹

-مگر مُجھے یہ زِیادہ پسند ہے کہ مَیں بُوڑھا پَولُسؔ بلکہ اِس وقت مسِیح یِسُوؔع کا قَیدی بھی ہوکر مُحبّت کی راہ سے اِلتماس کرُوں

۱۰

-سو اپنے فرزند اُنیسِمُسؔ کی بابت جو قَید کی حالت میں مُجھ سے پَیدا ہُؤا تُجھ سے اِلتماس کرتا ہُوں

۱۱

-پہلے تو وہ کُچھ تیرے کام کا نہ تھا مگر اب تیرے اور میرے دونوں کے کام کا ہے

۱۲

-میں نے اُسے بھیجا ہے، اب تو اُس کو، یعنی میرے کلیجے کے ٹکڑے کو قبُول کر

۱۳

-اُس کو مَیں اپنے ہی پاس رکھنا چاہتا تھا تاکہ تیری طرف سے اِس قَید میں جو خُوشخبری کے باعِث ہے میری خِدمت کرے

۱۴

-لیکن تیری مرضی کے بغَیر مَیں نے کُچھ کرنا نہ چاہا تاکہ تیرا نیک کام لاچاری سے نہیں بلکہ خُوشی سے ہو

۱۵

-کیونکہ مُمکِن ہے کہ وہ تُجھ سے اِس لِئے تھوڑی دیر کے واسطے جُدا ہُؤا ہو کہ ہمیشہ تیرے پاس رہے

۱۶

مگر اب سے غُلام کی طرح نہیں بلکہ غُلام سے بہتر ہوکر یعنی اَیسے بھائی کی طرح رہے جو جِسم میں بھی اور خُداوند میں بھی میرا نہایت عزِیز ہو اور تیرا اِس سے بھی کہِیں زِیادہ

۱۷

-پس اگر تُو مُجھے شریک جانتا ہے تو اُسے اِس طرح قبُول کرنا جِس طرح مُجھے

۱۸

-اور اگر اُس نے تیرا کُچھ نُقصان کِیا ہے یا اُس پر تیرا کُچھ آتا ہے تو اُسے میرے نام لِکھ لے

۱۹

-مَیں پَولُسؔ اپنے ہاتھ سے لِکھتا ہُوں کہ خُود ادا کرُوں گا اور اِس کے کہنے کی کُچھ حاجت نہیں کہ میرا قرض جو تُجھ پر ہے وہ تُو خُود ہے

۲۰

-اَے بھائی! مَیں چاہتا ہُوں کہ مُجھے تیری طرف سے خُداوند میں خُوشی حاصِل ہو، مسِیح میں میرے دِل کو تازہ کر

۲۱

-مَیں تیری فرمانبرداری کا یقِین کرکے تُجھے لِکھتا ہُوں اور جانتا ہُوں کہ جو کُچھ مَیں کہتا ہُوں تُو اُس سے بھی زِیادہ کرے گا

۲۲

-اِس کے سِوا میرے لِئے ٹھہرنے کی جگہ تیّار کر کیونکہ مُجھے اُمّید ہے کہ مَیں تُمہاری دُعاؤں کے وسِیلہ سے تُمہیں بخشا جاؤں گا

۲۳

-اِپَفراسؔ جو مسِیح یِسُوؔع میں میرے ساتھ قَید ہے

۲۴

-اور مرقسؔ اور اَرِسترخُسؔ اور دیماسؔ اور لُوقؔا جو میرے ہمخِدمت ہیں تُجھے سلام کہتے ہیں

۲۵

-ہمارے خُداوند یِسُوؔع مسِیح کا فضل تُمہاری رُوح پر ہوتا رہے۔ آمین
Personal tools