John 19 Urdu
From Textus Receptus
Current revision (08:45, 30 August 2024) (view source) |
|||
(4 intermediate revisions not shown.) | |||
Line 4: | Line 4: | ||
۱ | ۱ | ||
- | - | + | -تب پِیلاطُؔس نے یِسُؔوع کو پکڑ کر کوڑے مارے |
۲ | ۲ | ||
- | -اور | + | -اور سِپاہِیوں نے کانٹوں کا تاج سجا کر اُس کے سر پر رکھّا اور اُسے اَرغوانی پوشاک پہنا کے کہا |
۳ | ۳ | ||
- | + | اَے یہُودِیوں کے بادشاہ سلام! اور اُنہوں نے اُسے طمانچے مارے۔ | |
۴ | ۴ | ||
- | - | + | -تب پِیلاطُؔس نے پھِر باہِر جا کر اُنہیں کہا، کہ دیکھو مَیں اُسے تُمہارے پاس باہر لے آتا ہُوں تاکہ تُم جانو کہ مَیں اُس کا کُچھ قصور نہیں پاتا |
۵ | ۵ | ||
- | -! | + | -!تب یِسُؔوع کانٹوں کا تاج رَکھّے اور اَرغوانی پَوشاک پہنے باہر آیا اور پِیلاطُؔس نے اُن سے کہا دیکھو اِس شخص کو |
۶ | ۶ | ||
- | جب سردار کاہِن اور پیادوں نے اُسے دیکھا تو | + | سو جب سردار کاہِن اور پیادوں نے اُسے دیکھا تو چِلّا کر کہا کہ صلیب دے، صلیب دے۔ پِیلاطُؔس نے اُن سے کہا تُم ہی اِسے لیجاؤ اور صلیب دو، کیونکہ مَیں اِس کا کُچھ قصور نہیں پاتا۔ |
۷ | ۷ | ||
- | -یہُودِیوں نے اُسے جواب دِیا کہ ہم اہلِ شرِیعت ہیں اور شرِیعت کے مُوافِق وہ قتل کے لائِق ہے کیونکہ اُس نے اپنے آپ کو خُدا کا بیٹا بنایا | + | -یہُودِیوں نے اُسے جواب دِیا کہ ہم اہلِ شرِیعت ہیں اور ہماری شرِیعت کے مُوافِق وہ قتل کے لائِق ہے کیونکہ اُس نے اپنے آپ کو خُدا کا بیٹا بنایا |
۸ | ۸ | ||
- | -جب | + | -جب پِیلاطُؔس نے یہ بات سُنی تو زیادہ ڈرا |
۹ | ۹ | ||
- | -اور | + | -اور دیوان خانہ میں پھر اندر آ کر یِسُؔوع سے کہا تُو کہاں کا ہے؟ پر یِسُؔوع نے اُسے کچھ جواب نہ دِیا |
۱۰ | ۱۰ | ||
- | -تب | + | -تب پِیلاطُؔس نے اُس سے کہا تُو مُجھ سے بولتا نہیں؟ کیا تُو نہیں جانتا کہ مُجھے تُجھ کو چھوڑ دینے کا بھی اِختیار ہے اور مَصلُوب کرنے کا بھی اِختیار ہے؟ |
۱۱ | ۱۱ | ||
- | - | + | -یِسُؔوع نے جواب دِیا کہ اگر تُجھے اُوپر سے نہ دِیا جاتا تو تیرا مُجھ پر کُچھ اِختیار نہ ہوتا- اِس سبب سے جِس نے مُجھے تیرے حوالہ کِیا اُس کا گُناہ زِیادہ ہے |
۱۲ | ۱۲ | ||
- | + | اُس وقت پِیلاطُؔس نے چاہا، کہ اُسے چھوڑ دے پر یہُودِیوں نے چِلّا کر کہا اگر تُو اِس مرد کو چھوڑ دیتا ہے تو تُو قیصؔر کا خَیر خواہ نہیں: جو کوئی اپنے آپ کو بادشاہ بناتا ہے وہ قَیصؔر کا مُخالِف ہو کے بولتا ہے۔ | |
۱۳ | ۱۳ | ||
- | - | + | -پِیلاطُؔس یہ باتیں سُنکر یِسُؔوع کو باہِر لایا اور اُس جگہ جو چبُوترہ اور عِبرانی میں گبتّؔا کہلاتی ہے تختِ عدالت پر بَیٹھا |
۱۴ | ۱۴ | ||
- | - | + | -اور فَسح کی تیّاری کا دِن اور چَھٹے گھنٹے کے قرِیب تھا- پھِر اُس نے یہُودِیوں سے کہا کہ دیکھو اپنا بادشاہ |
۱۵ | ۱۵ | ||
- | + | مگر وہ چِلّائے کہ لیجا! لیجا! اُسےمَصلُوب کر! پِیلاطُؔس نے اُن سے کہا کیا مَیں تُمہارے بادشاہ کو مَصلُوب کرُوں؟ سردار کاہِنوں نے جواب دِیا کہ قَیصؔر کے سِوا ہمارا کوئی بادشاہ نہیں۔ | |
۱۶ | ۱۶ | ||
- | -تب | + | -تب اُس نے اُسے اُن کے حوالہ کِیا، کہ مَصلُوب کِیا جائے۔ اور وہ یِسُؔوع کو پکڑ کر لے گئے |
۱۷ | ۱۷ | ||
- | -اور وہ اپنی صلِیب | + | -اور وہ اپنی صلِیب اُٹھائے ہُوئے اُس جگہ تک باہر گیا جو کھوپڑؔی کی جگہ کہلاتی ہے۔ جِس کا تَرجُمہ عِبرانی میں گُلگُؔتا ہے |
۱۸ | ۱۸ | ||
- | -وہاں اُنہوں نے اُس کو اور اُس کے ساتھ اَور دو | + | -وہاں اُنہوں نے اُس کو اور اُس کے ساتھ اَور دو کو مَصلُوب کِیا- ایک کو اِدھر ایک کو اُُدھر اور یِسُؔوع کو بِیچ میں |
۱۹ | ۱۹ | ||
- | -اور | + | -اور پِیلاطُؔس نے ایک کِتابہ لِکھ کر صلِیب پر لگا دِیا- اُس میں لِکھا تھا یِسُؔوع ناصری یہُودِیوں کا بادشاہ |
۲۰ | ۲۰ | ||
- | -اُس کِتابہ کو بُہت سے یہُودِیوں نے پڑھا- اِسلئِے کہ وہ مقام جہاں | + | -اُس کِتابہ کو بُہت سے یہُودِیوں نے پڑھا- اِسلئِے کہ وہ مقام جہاں یِسُؔوع مَصلُوب ہُئوا شہر کے نزدِیک تھا اور وہ عِبرانی، اور یُونانی، اور لاطینی میں لِکھا تھا |
۲۱ | ۲۱ | ||
- | - | + | -تب یہُودِیوں کے سردار کاہِنوں نے پِیلاطُؔس سے کہا کہ یہُودِیوں کا بادشاہ نہ لِکھ بلکہ یہ کہ اُس نے کہا مَیں یہُودِیوں کا بادشاہ ہُوں |
۲۲ | ۲۲ | ||
- | - | + | -پِیلاطُؔس نے جواب دِیا کہ مَیں نے جو لِکھ دِیا وہ لِکھ دِیا |
۲۳ | ۲۳ | ||
- | جب | + | پھر سِپاہیوں نے، جب یِسُؔوع کو مَصلُوب کر چُکے تو اُس کے کپڑے لے کر چار حِصّے کِئے- ہر سِپاہی کے لِئے ایک حِصّہ اور اُس کا کُرتہ بھی لِیا- یہ کُرتہ بِن سِلا سراسر بُنا ہُوا تھا۔ |
۲۴ | ۲۴ | ||
- | اِس لِئے اُنہوں نے آپس میں | + | اِس لِئے اُنہوں نے آپس میں کہا، کہ ہم اِسے پھاڑیں نہیں بلکہ اِس پر قُرعہ ڈالیں، تاکہ معلُوم ہو کہ کِس کا نکِلتا ہے- یہ اِس لِئے ہُوا کہ وہ نوِشتہ پُورا ہو جو کہتا ہے کہ اُنہوں نے میری پوشاک بانٹ لی، اور میرے کُرتے پر قُرعہ ڈالا- چُنانچہ سِپاہیوں نے اَیسے ہی کِیا۔ |
۲۵ | ۲۵ | ||
- | - | + | -تب یِسُؔوع کی صلِیب کے پاس اُس کی ماں اور اُس کی ماں کی بہن مرؔیم کلؔوپاس کی بِیوی اور مریؔم مگدلِینی کھڑی تھِیں |
۲۶ | ۲۶ | ||
- | - | + | -یِسُؔوع نے اپنی ماں کو، اور اُس شاگِرد کو جِس سے وہ مُحبّت رکھتا تھا پاس کھڑے دیکھ کر اپنی ماں سے کہا، کہ اَے عَورت! دیکھ یہ تیرا بیٹا |
۲۷ | ۲۷ | ||
- | -پھِر شاگِرد | + | -پھِر اُس نے اُس شاگِرد کو کہا، دیکھ یہ تیری ماں! اور اُسی وقت سے وہ شاگِرد اُسے اپنے گھر لے گیا |
۲۸ | ۲۸ | ||
- | -اِس کے بعد | + | -اِس کے بعد یِسُؔوع نے جان لِیا کہ اب سب باتیں تمام ہُوئِیں تاکہ نِوشتہ پُورا ہو تو کہا کہ مَیں پیاسا ہُوں |
۲۹ | ۲۹ | ||
- | -وہاں سِرکہ سے بھرا | + | -وہاں سِرکہ سے بھرا ہُئوا ایک برتن رکھّا تھا- پس اُنہوں نے سِرکہ میں بھِگوئے ہُوئے سپنج کو زُوفے کی شاخ پر رکھ کر اُس کے مُنہ سے لگایا |
۳۰ | ۳۰ | ||
- | - | + | -پھر یِسُؔوع نے سِرکہ چکھا، تو کہا کہ تمام ہُئوا اور سر جُھکا کر جان دے دی |
۳۱ | ۳۱ | ||
- | پس چُونکہ تیّاری کا دِن تھا یہُودِیوں نے | + | پس چُونکہ تیّاری کا دِن تھا یہُودِیوں نے پِیلاطُؔس سے درخواست کی کہ اُن کی ٹانگیں توڑ دی جائیں اور لاشیں اُتارلی جائیں تاکہ سبت کے دِن صلِیب پر نہ رہیں کیونکہ وہ سبت ایک خاص دِن تھا۔ |
۳۲ | ۳۲ | ||
- | - | + | -تب سِپاہیوں نے آ کر پہلے اور دُوسرے شخص کی ٹانگیں توڑِیں جو اُس کے ساتھ مصلُوب ہُوئے تھے |
۳۳ | ۳۳ | ||
- | -لیکن جب اُنہوں نے | + | -لیکن جب اُنہوں نے یِسُؔوع کے پاس آ کر دیکھا کہ وہ مَر چُکا ہے تو اُس کی ٹانگیں نہ توڑِیں |
۳۴ | ۳۴ | ||
- | -مگر اُن میں سے ایک سِپاہی نے بھالے سے اُس کی | + | -مگر اُن میں سے ایک سِپاہی نے بھالے سے اُس کی پَسلی چھیدی اور فی الفَور اُس سے خُون اور پانی بَہہ نِکلا |
۳۵ | ۳۵ | ||
- | -جِس نے یہ دیکھا ہے اور اُسی نے گواہی دی ہے اور اُس کی گواہی سچّی ہے اور وہ جانتا ہے کہ سچ کہتا ہے تاکہ تُم بھی اِیمان لاؤ | + | -اور جِس نے یہ دیکھا ہے اور اُسی نے گواہی دی ہے اور اُس کی گواہی سچّی ہے اور وہ جانتا ہے کہ سچ کہتا ہے تاکہ تُم بھی اِیمان لاؤ |
۳۶ | ۳۶ | ||
- | -یہ باتیں اِس لِئے | + | -یہ باتیں اِس لِئے ہُوئِیں کہ یہ نوِشتہ پُورا ہو کہ اُس کی کوئی ہڈّی نہ توڑی جائیگی |
۳۷ | ۳۷ | ||
- | -پھِر | + | -اور پھِر دوسرا نوِشتہ کہتا ہے کہ جِسے اُنہوں نے چھیدا اُس پر نظر کریں گے |
۳۸ | ۳۸ | ||
- | اِن باتوں کے بعد | + | اِن باتوں کے بعد ارِمَتؔیہ کے رہنے والے یُؔوسف نے جو یِسُؔوع کا شاگِرد تھا (لیکن یہُودِیوں کے ڈر سے خُفیہ طَور پر) پِیلاطُؔس سے اِجازت چاہی کہ یِسُؔوع کی لاش لے جائے۔ اور پِیلاطُؔس نے اِجازت دی۔ پس وہ آ کر یِسُؔوع کی لاش لے گیا۔ |
۳۹ | ۳۹ | ||
- | -اور | + | -اور نِیکُدِیمُؔس بھی آیا- جو پہلے یِسُؔوع کے پاس رات کو گیا تھا اور سو سیر کے قرِیب مُر اور عُود مِلا ہُئوا لایا |
۴۰ | ۴۰ | ||
- | -پس اُنہوں نے | + | -پس اُنہوں نے یِسُؔوع کی لاش لے کر اُسے سُوتی کپڑے میں خُوشبُودار چِیزوں کے ساتھ کفنایا جِس طرح کہ یہُودِیوں میں دَفن کرنے کا دستُور ہے |
۴۱ | ۴۱ | ||
- | -اور جِس جگہ وہ | + | -اور جِس جگہ وہ مَصلُوب ہُئوا وہاں ایک باغ تھا اور اُس باغ میں ایک نئی قبر تھی جِس میں کبھی کوئی نہ رکھّا گیا تھا |
۴۲ | ۴۲ | ||
- | -پس اُنہوں نے یہُودِیوں کی تیّاری کے دِن کے باعِث | + | -پس اُنہوں نے یہُودِیوں کی تیّاری کے دِن کے باعِث یِسُؔوع کو وہِیں رکھ دِیا کیونکہ یہ قبر نزدِیک تھی </span></div></big> |
{{Donate}} | {{Donate}} |
Current revision
متّی - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۸ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ ۲۳ ۲۴ ۲۵ ۲۶ ۲۷ ۲۸ مرقس - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ لُوقا - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ ۲۳ ۲۴ یُوحنّا - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ َعمال - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ ۲۳ ۲۴ ۲۵ ۲۶ ۲۷ ۲۸ رُومِیوں - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ کرنتھیوں ۱ - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ کرنتھیوں ۲ - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ تھِسّلُنیکیوں ۲ - ۱ ۲ ۳ تِیمُتھِیُس ۲ - ۱ ۲ ۳ ۴ عِبرانیوں - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ مُکاشفہ - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ See Also: Urdu Old Testament |
---|
۱
-تب پِیلاطُؔس نے یِسُؔوع کو پکڑ کر کوڑے مارے
۲
-اور سِپاہِیوں نے کانٹوں کا تاج سجا کر اُس کے سر پر رکھّا اور اُسے اَرغوانی پوشاک پہنا کے کہا
۳
اَے یہُودِیوں کے بادشاہ سلام! اور اُنہوں نے اُسے طمانچے مارے۔
۴
-تب پِیلاطُؔس نے پھِر باہِر جا کر اُنہیں کہا، کہ دیکھو مَیں اُسے تُمہارے پاس باہر لے آتا ہُوں تاکہ تُم جانو کہ مَیں اُس کا کُچھ قصور نہیں پاتا
۵
-!تب یِسُؔوع کانٹوں کا تاج رَکھّے اور اَرغوانی پَوشاک پہنے باہر آیا اور پِیلاطُؔس نے اُن سے کہا دیکھو اِس شخص کو
۶
سو جب سردار کاہِن اور پیادوں نے اُسے دیکھا تو چِلّا کر کہا کہ صلیب دے، صلیب دے۔ پِیلاطُؔس نے اُن سے کہا تُم ہی اِسے لیجاؤ اور صلیب دو، کیونکہ مَیں اِس کا کُچھ قصور نہیں پاتا۔
۷
-یہُودِیوں نے اُسے جواب دِیا کہ ہم اہلِ شرِیعت ہیں اور ہماری شرِیعت کے مُوافِق وہ قتل کے لائِق ہے کیونکہ اُس نے اپنے آپ کو خُدا کا بیٹا بنایا
۸
-جب پِیلاطُؔس نے یہ بات سُنی تو زیادہ ڈرا
۹
-اور دیوان خانہ میں پھر اندر آ کر یِسُؔوع سے کہا تُو کہاں کا ہے؟ پر یِسُؔوع نے اُسے کچھ جواب نہ دِیا
۱۰
-تب پِیلاطُؔس نے اُس سے کہا تُو مُجھ سے بولتا نہیں؟ کیا تُو نہیں جانتا کہ مُجھے تُجھ کو چھوڑ دینے کا بھی اِختیار ہے اور مَصلُوب کرنے کا بھی اِختیار ہے؟
۱۱
-یِسُؔوع نے جواب دِیا کہ اگر تُجھے اُوپر سے نہ دِیا جاتا تو تیرا مُجھ پر کُچھ اِختیار نہ ہوتا- اِس سبب سے جِس نے مُجھے تیرے حوالہ کِیا اُس کا گُناہ زِیادہ ہے
۱۲
اُس وقت پِیلاطُؔس نے چاہا، کہ اُسے چھوڑ دے پر یہُودِیوں نے چِلّا کر کہا اگر تُو اِس مرد کو چھوڑ دیتا ہے تو تُو قیصؔر کا خَیر خواہ نہیں: جو کوئی اپنے آپ کو بادشاہ بناتا ہے وہ قَیصؔر کا مُخالِف ہو کے بولتا ہے۔
۱۳
-پِیلاطُؔس یہ باتیں سُنکر یِسُؔوع کو باہِر لایا اور اُس جگہ جو چبُوترہ اور عِبرانی میں گبتّؔا کہلاتی ہے تختِ عدالت پر بَیٹھا
۱۴
-اور فَسح کی تیّاری کا دِن اور چَھٹے گھنٹے کے قرِیب تھا- پھِر اُس نے یہُودِیوں سے کہا کہ دیکھو اپنا بادشاہ
۱۵
مگر وہ چِلّائے کہ لیجا! لیجا! اُسےمَصلُوب کر! پِیلاطُؔس نے اُن سے کہا کیا مَیں تُمہارے بادشاہ کو مَصلُوب کرُوں؟ سردار کاہِنوں نے جواب دِیا کہ قَیصؔر کے سِوا ہمارا کوئی بادشاہ نہیں۔
۱۶
-تب اُس نے اُسے اُن کے حوالہ کِیا، کہ مَصلُوب کِیا جائے۔ اور وہ یِسُؔوع کو پکڑ کر لے گئے
۱۷
-اور وہ اپنی صلِیب اُٹھائے ہُوئے اُس جگہ تک باہر گیا جو کھوپڑؔی کی جگہ کہلاتی ہے۔ جِس کا تَرجُمہ عِبرانی میں گُلگُؔتا ہے
۱۸
-وہاں اُنہوں نے اُس کو اور اُس کے ساتھ اَور دو کو مَصلُوب کِیا- ایک کو اِدھر ایک کو اُُدھر اور یِسُؔوع کو بِیچ میں
۱۹
-اور پِیلاطُؔس نے ایک کِتابہ لِکھ کر صلِیب پر لگا دِیا- اُس میں لِکھا تھا یِسُؔوع ناصری یہُودِیوں کا بادشاہ
۲۰
-اُس کِتابہ کو بُہت سے یہُودِیوں نے پڑھا- اِسلئِے کہ وہ مقام جہاں یِسُؔوع مَصلُوب ہُئوا شہر کے نزدِیک تھا اور وہ عِبرانی، اور یُونانی، اور لاطینی میں لِکھا تھا
۲۱
-تب یہُودِیوں کے سردار کاہِنوں نے پِیلاطُؔس سے کہا کہ یہُودِیوں کا بادشاہ نہ لِکھ بلکہ یہ کہ اُس نے کہا مَیں یہُودِیوں کا بادشاہ ہُوں
۲۲
-پِیلاطُؔس نے جواب دِیا کہ مَیں نے جو لِکھ دِیا وہ لِکھ دِیا
۲۳
پھر سِپاہیوں نے، جب یِسُؔوع کو مَصلُوب کر چُکے تو اُس کے کپڑے لے کر چار حِصّے کِئے- ہر سِپاہی کے لِئے ایک حِصّہ اور اُس کا کُرتہ بھی لِیا- یہ کُرتہ بِن سِلا سراسر بُنا ہُوا تھا۔
۲۴
اِس لِئے اُنہوں نے آپس میں کہا، کہ ہم اِسے پھاڑیں نہیں بلکہ اِس پر قُرعہ ڈالیں، تاکہ معلُوم ہو کہ کِس کا نکِلتا ہے- یہ اِس لِئے ہُوا کہ وہ نوِشتہ پُورا ہو جو کہتا ہے کہ اُنہوں نے میری پوشاک بانٹ لی، اور میرے کُرتے پر قُرعہ ڈالا- چُنانچہ سِپاہیوں نے اَیسے ہی کِیا۔
۲۵
-تب یِسُؔوع کی صلِیب کے پاس اُس کی ماں اور اُس کی ماں کی بہن مرؔیم کلؔوپاس کی بِیوی اور مریؔم مگدلِینی کھڑی تھِیں
۲۶
-یِسُؔوع نے اپنی ماں کو، اور اُس شاگِرد کو جِس سے وہ مُحبّت رکھتا تھا پاس کھڑے دیکھ کر اپنی ماں سے کہا، کہ اَے عَورت! دیکھ یہ تیرا بیٹا
۲۷
-پھِر اُس نے اُس شاگِرد کو کہا، دیکھ یہ تیری ماں! اور اُسی وقت سے وہ شاگِرد اُسے اپنے گھر لے گیا
۲۸
-اِس کے بعد یِسُؔوع نے جان لِیا کہ اب سب باتیں تمام ہُوئِیں تاکہ نِوشتہ پُورا ہو تو کہا کہ مَیں پیاسا ہُوں
۲۹
-وہاں سِرکہ سے بھرا ہُئوا ایک برتن رکھّا تھا- پس اُنہوں نے سِرکہ میں بھِگوئے ہُوئے سپنج کو زُوفے کی شاخ پر رکھ کر اُس کے مُنہ سے لگایا
۳۰
-پھر یِسُؔوع نے سِرکہ چکھا، تو کہا کہ تمام ہُئوا اور سر جُھکا کر جان دے دی
۳۱
پس چُونکہ تیّاری کا دِن تھا یہُودِیوں نے پِیلاطُؔس سے درخواست کی کہ اُن کی ٹانگیں توڑ دی جائیں اور لاشیں اُتارلی جائیں تاکہ سبت کے دِن صلِیب پر نہ رہیں کیونکہ وہ سبت ایک خاص دِن تھا۔
۳۲
-تب سِپاہیوں نے آ کر پہلے اور دُوسرے شخص کی ٹانگیں توڑِیں جو اُس کے ساتھ مصلُوب ہُوئے تھے
۳۳
-لیکن جب اُنہوں نے یِسُؔوع کے پاس آ کر دیکھا کہ وہ مَر چُکا ہے تو اُس کی ٹانگیں نہ توڑِیں
۳۴
-مگر اُن میں سے ایک سِپاہی نے بھالے سے اُس کی پَسلی چھیدی اور فی الفَور اُس سے خُون اور پانی بَہہ نِکلا
۳۵
-اور جِس نے یہ دیکھا ہے اور اُسی نے گواہی دی ہے اور اُس کی گواہی سچّی ہے اور وہ جانتا ہے کہ سچ کہتا ہے تاکہ تُم بھی اِیمان لاؤ
۳۶
-یہ باتیں اِس لِئے ہُوئِیں کہ یہ نوِشتہ پُورا ہو کہ اُس کی کوئی ہڈّی نہ توڑی جائیگی
۳۷
-اور پھِر دوسرا نوِشتہ کہتا ہے کہ جِسے اُنہوں نے چھیدا اُس پر نظر کریں گے
۳۸
اِن باتوں کے بعد ارِمَتؔیہ کے رہنے والے یُؔوسف نے جو یِسُؔوع کا شاگِرد تھا (لیکن یہُودِیوں کے ڈر سے خُفیہ طَور پر) پِیلاطُؔس سے اِجازت چاہی کہ یِسُؔوع کی لاش لے جائے۔ اور پِیلاطُؔس نے اِجازت دی۔ پس وہ آ کر یِسُؔوع کی لاش لے گیا۔
۳۹
-اور نِیکُدِیمُؔس بھی آیا- جو پہلے یِسُؔوع کے پاس رات کو گیا تھا اور سو سیر کے قرِیب مُر اور عُود مِلا ہُئوا لایا
۴۰
-پس اُنہوں نے یِسُؔوع کی لاش لے کر اُسے سُوتی کپڑے میں خُوشبُودار چِیزوں کے ساتھ کفنایا جِس طرح کہ یہُودِیوں میں دَفن کرنے کا دستُور ہے
۴۱
-اور جِس جگہ وہ مَصلُوب ہُئوا وہاں ایک باغ تھا اور اُس باغ میں ایک نئی قبر تھی جِس میں کبھی کوئی نہ رکھّا گیا تھا
۴۲
-پس اُنہوں نے یہُودِیوں کی تیّاری کے دِن کے باعِث یِسُؔوع کو وہِیں رکھ دِیا کیونکہ یہ قبر نزدِیک تھی
|
1 · 2 · 3 · 4 · 5 · 6 · 7 · 8 · 9 · 10 · 11 · 12 · 13 · 14 · 15 · 16 · 17 · 18 · 19 · 20 · 21 · 22 · 23 · 24 · 25 · 26 · 27 · 28 · 29 · 30 · 31 · 32 · 33 · 34 · 35 · 36 · 37 · 38 · 39 · 40 · 41 · 42 · 43 · 44 · 45 · 46 · 47 · 48 · 49 · 50 · 51 · 52 · 53 · 54 · 55 · 56 · 57 · 58 · 59 · 60 · 61 · 62 · 63 · 64 · 65 · 66 · 67 · 68 · 69 · 70 · 71 · 72 · 73 · 74 · 75 · 76 · 77 · 78 · 79 · 80 · 81 · 82 · 83 · 84 · 85 · 86 · 87 · 88 · 89 · 90 · 91 · 92 · 93 · 94 · 95 · 96 · 97 · 98 · 99 · 100 · 101 · 102 · 103 · 104 · 105 · 106 · 107 · 108 · 109 · 110 · 111 · 112 · 113 · 114 · 115 · 116 · 117 · 118 · 119 · 120 · 121 · 122 · 123 · 124 · 125 · 126 · 127 · 128 · 129 · 130 · 131 · 132 · 133 · 134 · 135 · 136 · 137 · 138 · 139 · 140 ·
List of New Testament minuscules
1 · 2 · 3 · 4 · 5 · 6 · 7 · 8 · 9 · 10 · 11 · 12 · 13 · 14 · 15 · 16 · 17 · 18 · 19 · 20 · 21 · 22 · 23 · 24 · 25 · 26 · 27 · 28 · 29 · 30 · 31 · 32 · 33 · 34 · 35 · 36 · 37 · 38 · 39 · 40 · 41 · 42 · 43 · 44 · 45 · 46 · 47 · 48 · 49 · 50 · 51 · 52 · 53 · 54 · 55 · 56 · 57 · 58 · 59 · 60 · 61 · 62 · 63 · 64 · 65 · 66 · 67 · 68 · 69 · 70 · 71 · 72 · 73 · 74 · 75 · 76 · 77 · 78 · 79 · 80 · 81 · 82 · 83 · 84 · 85 · 86 · 87 · 88 · 89 · 90 · 91 · 92 · 93 · 94 · 95 · 96 · 97 · 98 · 99 · 100 · 101 · 102 · 103 · 104 · 105 · 106 · 107 · 108 · 109 · 110 · 111 · 112 · 113 · 114 · 115 · 116 · 117 · 118 · 119 · 120 · 121 · 122 · 123 · 124 · 125 · 126 · 127 · 128 · 129 · 130 · 131 · 132 · 133 · 134 · 135 · 136 · 137 · 138 · 139 · 140 · 141 · 142 · 143 · 144 · 145 · 146 · 147 · 148 · 149 · 150 · 151 · 152 · 153 · 154 · 155 · 156 · 157 · 158 · 159 · 160 · 161 · 162 · 163 · 164 · 165 · 166 · 167 · 168 · 169 · 170 · 171 · 172 · 173 · 174 · 175 · 176 · 177 · 178 · 179 · 180 · 181 · 182 · 183 · 184 · 185 · 186 · 187 · 188 · 189 · 190 · 191 · 192 · 193 · 194 · 195 · 196 · 197 · 198 · 199 · 200 · 201 · 202 · 203 · 204 · 205 · 206 · 207 · 208 · 209 · 210 · 211 · 212 · 213 · 214 · 215 · 216 · 217 · 218 · 219 · 220 · 221 · 222 · 223 · 224 · 225 · 226 · 227 · 228 · 229 · 230 · 231 · 232 · 233 · 234 · 235 · 236 · 237 · 238 · 239 · 240 · 241 · 242 · 243 · 244 · 245 · 246 · 247 · 248 · 249 · 250 · 251 · 252 · 253 · 254 · 255 · 256 · 257 · 258 · 259 · 260 · 261 · 262 · 263 · 264 · 265 · 266 · 267 · 268 · 269 · 270 · 271 · 272 · 273 · 274 · 275 · 276 · 277 · 278 · 279 · 280 · 281 · 282 · 283 · 284 · 285 · 286 · 287 · 288 · 289 · 290 · 291 · 292 · 293 · 294 · 295 · 296 · 297 · 298 · 299 · 300 · 301 · 302 · 303 · 304 · 305 · 306 · 307 · 308 · 309 · 310 · 311 · 312 · 313 · 314 · 315 · 316 · 317 · 318 · 319 · 320 · 321 · 322 · 323 · 324 · 325 · 326 · 327 · 328 · 329 · 330 · 331 · 332 · 333 · 334 · 335 · 336 · 337 · 338 · 339 · 340 · 341 · 342 · 343 · 344 · 345 · 346 · 347 · 348 · 349 · 350 · 351 · 352 · 353 · 354 · 355 · 356 · 357 · 358 · 359 · 360 · 361 · 362 · 363 · 364 · 365 · 366 · 367 · 368 · 369 · 370 · 371 · 372 · 373 · 374 · 375 · 376 · 377 · 378 · 379 · 380 · 381 · 382 · 383 · 384 · 385 · 386 · 387 · 388 · 389 · 390 · 391 · 392 · 393 · 394 · 395 · 396 · 397 · 398 · 399 · 400 · 401 · 402 · 403 · 404 · 405 · 406 · 407 · 408 · 409 · 410 · 411 · 412 · 413 · 414 · 415 · 416 · 417 · 418 · 419 · 420 · 421 · 422 · 423 · 424 · 425 · 426 · 427 · 428 · 429 · 430 · 431 · 432 · 433 · 434 · 435 · 436 · 437 · 438 · 439 · 440 · 441 · 442 · 443 · 444 · 445 · 446 · 447 · 448 · 449 · 450 · 451 · 452 · 453 · 454 · 455 · 456 · 457 · 458 · 459 · 460 · 461 · 462 · 463 · 464 · 465 · 466 · 467 · 468 · 469 · 470 · 471 · 472 · 473 · 474 · 475 · 476 · 477 · 478 · 479 · 480 · 481 · 482 · 483 · 484 · 485 · 486 · 487 · 488 · 489 · 490 · 491 · 492 · 493 · 494 · 495 · 496 · 497 · 498 · 499 · 500 · 501 · 502 · 503 · 504 · 505 · 506 · 507 · 543 · 544 · 565 · 566 · 579 · 585 · 614 · 639 · 653 · 654 · 655 · 656 · 657 · 658 · 659 · 660 · 661 · 669 · 676 · 685 · 700 · 798 · 823 · 824 · 825 · 826 · 827 · 828 · 829 · 830 · 831 · 876 · 891 · 892 · 893 · 1071 · 1143 · 1152 · 1241 · 1253 · 1423 · 1424 · 1432 · 1582 · 1739 · 1780 · 1813 · 1834 · 2050 · 2053 · 2059 · 2060 · 2061 · 2062 · 2174 · 2268 · 2344 · 2423 · 2427 · 2437 · 2444 · 2445 · 2446 · 2460 · 2464 · 2491 · 2495 · 2612 · 2613 · 2614 · 2615 · 2616 · 2641 · 2754 · 2755 · 2756 · 2757 · 2766 · 2767 · 2768 · 2793 · 2802 · 2803 · 2804 · 2805 · 2806 · 2807 · 2808 · 2809 · 2810 · 2811 · 2812 · 2813 · 2814 · 2815 · 2816 · 2817 · 2818 · 2819 · 2820 · 2821 · 2855 · 2856 · 2857 · 2858 · 2859 · 2860 · 2861 · 2862 · 2863 · 2881 · 2882 · 2907 · 2965 ·
01 · 02 · 03 · 04 · 05 · 06 · 07 · 08 · 09 · 010 · 011 · 012 · 013 · 014 · 015 · 016 · 017 · 018 · 019 · 020 · 021 · 022 · 023 · 024 · 025 · 026 · 027 · 028 · 029 · 030 · 031 · 032 · 033 · 034 · 035 · 036 · 037 · 038 · 039 · 040 · 041 · 042 · 043 · 044 · 045 · 046 · 047 · 048 · 049 · 050 · 051 · 052 · 053 · 054 · 055 · 056 · 057 · 058 · 059 · 060 · 061 · 062 · 063 · 064 · 065 · 066 · 067 · 068 · 069 · 070 · 071 · 072 · 073 · 074 · 075 · 076 · 077 · 078 · 079 · 080 · 081 · 082 · 083 · 084 · 085 · 086 · 087 · 088 · 089 · 090 · 091 · 092 · 093 · 094 · 095 · 096 · 097 · 098 · 099 · 0100 · 0101 · 0102 · 0103 · 0104 · 0105 · 0106 · 0107 · 0108 · 0109 · 0110 · 0111 · 0112 · 0113 · 0114 · 0115 · 0116 · 0117 · 0118 · 0119 · 0120 · 0121 · 0122 · 0123 · 0124 · 0125 · 0126 · 0127 · 0128 · 0129 · 0130 · 0131 · 0132 · 0134 · 0135 · 0136 · 0137 · 0138 · 0139 · 0140 · 0141 · 0142 · 0143 · 0144 · 0145 · 0146 · 0147 · 0148 · 0149 · 0150 · 0151 · 0152 · 0153 · 0154 · 0155 · 0156 · 0157 · 0158 · 0159 · 0160 · 0161 · 0162 · 0163 · 0164 · 0165 · 0166 · 0167 · 0168 · 0169 · 0170 · 0171 · 0172 · 0173 · 0174 · 0175 · 0176 · 0177 · 0178 · 0179 · 0180 · 0181 · 0182 · 0183 · 0184 · 0185 · 0186 · 0187 · 0188 · 0189 · 0190 · 0191 · 0192 · 0193 · 0194 · 0195 · 0196 · 0197 · 0198 · 0199 · 0200 · 0201 · 0202 · 0203 · 0204 · 0205 · 0206 · 0207 · 0208 · 0209 · 0210 · 0211 · 0212 · 0213 · 0214 · 0215 · 0216 · 0217 · 0218 · 0219 · 0220 · 0221 · 0222 · 0223 · 0224 · 0225 · 0226 · 0227 · 0228 · 0229 · 0230 · 0231 · 0232 · 0234 · 0235 · 0236 · 0237 · 0238 · 0239 · 0240 · 0241 · 0242 · 0243 · 0244 · 0245 · 0246 · 0247 · 0248 · 0249 · 0250 · 0251 · 0252 · 0253 · 0254 · 0255 · 0256 · 0257 · 0258 · 0259 · 0260 · 0261 · 0262 · 0263 · 0264 · 0265 · 0266 · 0267 · 0268 · 0269 · 0270 · 0271 · 0272 · 0273 · 0274 · 0275 · 0276 · 0277 · 0278 · 0279 · 0280 · 0281 · 0282 · 0283 · 0284 · 0285 · 0286 · 0287 · 0288 · 0289 · 0290 · 0291 · 0292 · 0293 · 0294 · 0295 · 0296 · 0297 · 0298 · 0299 · 0300 · 0301 · 0302 · 0303 · 0304 · 0305 · 0306 · 0307 · 0308 · 0309 · 0310 · 0311 · 0312 · 0313 · 0314 · 0315 · 0316 · 0317 · 0318 · 0319 · 0320 · 0321 · 0322 · 0323 ·
List of New Testament lectionaries
1 · 2 · 3 · 4 · 5 · 6 · 7 · 8 · 9 · 10 · 11 · 12 · 13 · 14 · 15 · 16 · 17 · 18 · 19 · 20 · 21 · 22 · 23 · 24 · 25 · 25b · 26 · 27 · 28 · 29 · 30 · 31 · 32 · 33 · 34 · 35 · 36 · 37 · 38 · 39 · 40 · 41 · 42 · 43 · 44 · 45 · 46 · 47 · 48 · 49 · 50 · 51 · 52 · 53 · 54 · 55 · 56 · 57 · 58 · 59 · 60 · 61 · 62 · 63 · 64 · 65 · 66 · 67 · 68 · 69 · 70 · 71 · 72 · 73 · 74 · 75 · 76 · 77 · 78 · 79 · 80 · 81 · 82 · 83 · 84 · 85 · 86 · 87 · 88 · 89 · 90 · 91 · 92 · 93 · 94 · 95 · 96 · 97 · 98 · 99 · 100 · 101 · 102 · 103 · 104 · 105 · 106 · 107 · 108 · 109 · 110 · 111 · 112 · 113 · 114 · 115 · 116 · 117 · 118 · 119 · 120 · 121 · 122 · 123 · 124 · 125 · 126 · 127 · 128 · 129 · 130 · 131 · 132 · 133 · 134 · 135 · 136 · 137 · 138 · 139 · 140 · 141 · 142 · 143 · 144 · 145 · 146 · 147 · 148 · 149 · 150 · 151 · 152 · 153 · 154 · 155 · 156 · 157 · 158 · 159 · 160 · 161 · 162 · 163 · 164 · 165 · 166 · 167 · 168 · 169 · 170 · 171 · 172 · 173 · 174 · 175 · 176 · 177 · 178 · 179 · 180 · 181 · 182 · 183 · 184 · 185 · 186 · 187 · 188 · 189 · 190 · 191 · 192 · 193 · 194 · 195 · 196 · 197 · 198 · 199 · 200 · 201 · 202 · 203 · 204 · 205 · 206a · 206b · 207 · 208 · 209 · 210 · 211 · 212 · 213 · 214 · 215 · 216 · 217 · 218 · 219 · 220 · 221 · 222 · 223 · 224 · 225 · 226 · 227 · 228 · 229 · 230 · 231 · 232 · 233 · 234 · 235 · 236 · 237 · 238 · 239 · 240 · 241 · 242 · 243 · 244 · 245 · 246 · 247 · 248 · 249 · 250 · 251 · 252 · 253 · 254 · 255 · 256 · 257 · 258 · 259 · 260 · 261 · 262 · 263 · 264 · 265 · 266 · 267 · 268 · 269 · 270 · 271 · 272 · 273 · 274 · 275 · 276 · 277 · 278 · 279 · 280 · 281 · 282 · 283 · 284 · 285 · 286 · 287 · 288 · 289 · 290 · 291 · 292 · 293 · 294 · 295 · 296 · 297 · 298 · 299 · 300 · 301 · 302 · 303 · 304 · 305 · 306 · 307 · 308 · 309 · 310 · 311 · 312 · 313 · 314 · 315 · 316 · 317 · 318 · 319 · 320 · 321 · 322 · 323 · 324 · 325 · 326 · 327 · 328 · 329 · 330 · 331 · 332 · 368 · 449 · 451 · 501 · 502 · 542 · 560 · 561 · 562 · 563 · 564 · 648 · 649 · 809 · 965 · 1033 · 1358 · 1386 · 1491 · 1423 · 1561 · 1575 · 1598 · 1599 · 1602 · 1604 · 1614 · 1619 · 1623 · 1637 · 1681 · 1682 · 1683 · 1684 · 1685 · 1686 · 1691 · 1813 · 1839 · 1965 · 1966 · 1967 · 2005 · 2137 · 2138 · 2139 · 2140 · 2141 · 2142 · 2143 · 2144 · 2145 · 2164 · 2208 · 2210 · 2211 · 2260 · 2261 · 2263 · 2264 · 2265 · 2266 · 2267 · 2276 · 2307 · 2321 · 2352 · 2404 · 2405 · 2406 · 2411 · 2412 ·