Acts 9 Urdu
From Textus Receptus
(New page: <big><div style="text-align: right;"><span style="font-family:Jameel Noori Nastaleeq;"> ۱ -اور ساؤُل جو ابھی تک خُداوند کے شاگِردوں کے دھمکانے...) |
Current revision (06:26, 18 September 2024) (view source) |
||
(5 intermediate revisions not shown.) | |||
Line 1: | Line 1: | ||
+ | {{Books of the New Testament Urdu}} | ||
<big><div style="text-align: right;"><span style="font-family:Jameel Noori Nastaleeq;"> | <big><div style="text-align: right;"><span style="font-family:Jameel Noori Nastaleeq;"> | ||
۱ | ۱ | ||
- | -اور | + | -اور ساؤُؔل جو ابھی تک خُداوند کے شاگِردوں کے دھمکانے اور قتل کرنے کی دُھن میں تھا سردار کاہِن کے پاس گیا |
۲ | ۲ | ||
- | -اور اُس سے | + | -اور اُس سے دمِشؔق کے عِبادتخانوں کے لِئے اِس مضمُون کے خط مانگے کہ جِنکو وہ اِس طرِیق پر پائے خواہ مَرد خَواہ عَورت اُن کو باندھ کر یروشلِؔیم میں لائے |
۳ | ۳ | ||
- | -جب وہ سفر کرتے کرتے | + | -جب وہ سفر کرتے کرتے دمِشؔق کے نزدِیک پُہنچا تو اَیسا ہُئوا کہ یکایک آسمان سے ایک نُور اُس کے گِردا گِرد آ چمکا |
۴ | ۴ | ||
- | - | + | -تب وہ زمِین پر گِر پڑا اور اُس نے ایک آواز سُنی، جو اُسے کہتی تھی اَے ساؤُؔل اَے ساؤُؔل، تُو مُجھے کیوں ستاتا ہے؟ |
۵ | ۵ | ||
- | -اُس نے | + | -اُس نے پُوچھا، کہ اَے خُداوند، تُو کَون ہے؟ خُداوند نے کہا مَیں یِسُؔوع ہُوں جِسے تُو ستاتا ہے۔ پَینے کی کیل پر لات مارنا تیرے لِئے مُشکِل ہے |
۶ | ۶ | ||
- | اُس نے کانپ کے اور | + | اُس نے کانپ کے اور حَیران ہو کر کہا، اَے خُداوند تو کیا چاہتا ہے کہ میں کرؤں؟ خُداوند نے اُس سے کہا اُٹھ شہر میں جا اور جو تُجھے کرنا ضرُور ہے وہ تُجھ سے کہا جائے گا۔ |
- | جائے | + | |
۷ | ۷ | ||
- | -جو آدمی اُس کے ہمراہ تھے وہ خاموش کھڑے رہ گئے کیونکہ آواز تو سُنتے تھے مگر کِسی کو دیکھتے نہ تھے | + | -اور جو آدمی اُس کے ہمراہ تھے وہ خاموش کھڑے رہ گئے کیونکہ آواز تو سُنتے تھے مگر کِسی کو دیکھتے نہ تھے |
۸ | ۸ | ||
- | -اور | + | -اور ساؤُؔل زمِین پر سے اُٹھا اور جب آنکھیں کھولِیں تو اُس کو کُچھ نہ دِکھائی دِیا تب وہ اُس کا ہاتھ پکڑ کر دمِشؔق میں لے گئے |
۹ | ۹ | ||
- | -اور وہ | + | -اور وہ تِین دِن تک نہ دیکھ سکا اور نہ اُس نے کھایا نہ پِیا |
۱۰ | ۱۰ | ||
- | - | + | -!اور دمِشؔق میں حننؔیاہ نام ایک شاگِرد تھا۔ اُس سے خُداوند نے رویا میں کہا کہ اَے حننؔیاہ! اُس نے کہا اَے خُداوند مَیں حاضِر ہُوں |
۱۱ | ۱۱ | ||
- | -خُداوند نے اُس سے کہا اُٹھ۔ اُس | + | -تب خُداوند نے اُس سے کہا اُٹھ۔ اُس کُوچہ میں جا جو سِیدھا کہلاتا ہے اور یہُؔوداہ کے گھر میں ساؤُؔل نام ترسی کو پُوچھ لے کیونکہ دیکھ وہ دُعا کر رہا ہے |
۱۲ | ۱۲ | ||
- | -اور اُس نے | + | -اور اُس نے رویا میں حننؔیاہ نام ایک آدمی کو اندر آتے اور اپنے اُوپر ہاتھ رکھتے دیکھا ہے تاکہ پھِر بیِنا ہو |
۱۳ | ۱۳ | ||
- | - | + | -پر حننؔیاہ نے جواب دِیا کہ اَے خُداوند مَیں نے بُہت لوگوں سے اِس شخص کا ذِکر سُنا ہے کہ اِس نے یروشلِؔیم میں تیرے مُقدّسوں کے ساتھ کَیسی کَیسی بُرائیاں کی ہیں |
۱۴ | ۱۴ | ||
- | -اور یہاں اِس کو سردار کاہِنوں کی طرف سے اِختیار مِلا ہے کہ جو لوگ تیرا نام لیتے | + | -اور یہاں اِس کو سردار کاہِنوں کی طرف سے اِختیار مِلا ہے کہ جو لوگ تیرا نام لیتے ہیں اُن سب کو باندھ لے |
۱۵ | ۱۵ | ||
- | - | + | -پر خُداوند نے اُس سے کہا کہ تُو جا کیونکہ یہ قَوموں اور بادشاہوں اور بنی اِسرائیل پر میرا نام ظاہِر کرنے کا میرا چُنا ہُئوا وسِیلہ ہے |
۱۶ | ۱۶ | ||
- | - | + | -کہ مَیں اُسے جتا دُوں گا کہ اُسے میرے نام کی خاطِر کِس قدر دُکھ اُٹھانا پڑیگا |
۱۷ | ۱۷ | ||
- | + | تب حننؔیاہ جا کر اُس گھر میں داخِل ہُئوا اور اپنے ہاتھ اُس پر رکھ کر کہا اَے بھائی ساؤُؔل! خُداوند یعنی یِسُؔوع جو تُجھ پر اُس راہ میں جِس سے تُو آیا ظاہِر ہُئوا تھا اُسی نے مُجھے بھیجا ہے کہ تُو بِینائی پائے اور رُوحُ القُدس سے بھر جائے۔ | |
۱۸ | ۱۸ | ||
- | -اور فوراََ اُس کی آنکھوں سے چھِلکے سے گِرے اور وہ بِینا | + | -اور فوراََ اُس کی آنکھوں سے چھِلکے سے گِرے اور وہ بِینا ہو گیا اور اُٹھ کر بپِتسمہ لِیا |
۱۹ | ۱۹ | ||
- | - | + | -پھِر کُچھ کھا کر طاقت پائی۔ اور ساؔول کئی دِن اُن شاگِردوں کے ساتھ رہا جو دمِشؔق میں تھے |
۲۰ | ۲۰ | ||
- | -اور فوراََ عِبادتخانوں میں | + | -اور فوراََ عِبادتخانوں میں مسِیح کی مُنادی کرنے لگا کہ وہ خُدا کا بیٹا ہے |
۲۱ | ۲۱ | ||
- | اور سب سُننے والے | + | اور سب سُننے والے حَیران ہو کر کہنے لگے کیا یہ وہ شخص نہیں ہے جو یروشلِؔیم میں اِس نام کے لینے والوں کو تباہ کرتا تھا اور یہاں بھی اِسی لِئے آیا تھا کہ اُن کو باندھ کر سردار کاہِنوں کے پاس لے جائے؟۔ |
۲۲ | ۲۲ | ||
- | -لیکن | + | -لیکن ساؤُؔل کو اَور بھی قُوّت حاصِل ہوتی گئی اور وہ اِس بات کو ثابِت کرکے کہ مسِیح یِہی ہے دمِشؔق کے رہنے والے یہُودِیوں کو حَیرت دِلاتا رہا |
۲۳ | ۲۳ | ||
- | -اور جب | + | -اور جب بُہت دِن گُزر گئے تو یہُودِیوں نے اُسے مار ڈالنے کا مشوَرہ کِیا |
۲۴ | ۲۴ | ||
- | -مگر اُن کی سازِش | + | -مگر اُن کی سازِش ساؤُؔل کو معلُوم ہوگئی۔ وہ تو اُسے مار ڈالنے کے لِئے رات دِن دروازوں پر لگے رہے |
۲۵ | ۲۵ | ||
Line 104: | Line 104: | ||
۲۶ | ۲۶ | ||
- | - | + | -اور ساؔول نے یروشلِؔیم میں پُہنچ کر شاگِردوں میں مِل جانے کی کوشِش کی اور سب اُس سے ڈرتے تھے کیونکہ اُن کو یقِین نہ آتا تھا کہ یہ شاگِرد ہے |
۲۷ | ۲۷ | ||
- | مگر | + | مگر برنباؔس نے اُسے اپنے ساتھ رسُولوں کے پاس لے جا کر اُن سے بیان کِیا کہ اِس نے اِس طرح راہ میں خُداوند کو دیکھا اور اُس نے اِس سے باتیں کِیں اور اُس نے دمِشؔق میں کَیسی دِلیری کے ساتھ یِسُؔوع کے نام سے مُنادی کی۔ |
۲۸ | ۲۸ | ||
- | -پس وہ | + | -پس وہ یروشلِؔیم میں اُن کے ساتھ آتا جاتا رہا |
۲۹ | ۲۹ | ||
- | -اور دِلیری کے ساتھ خُداوند | + | -اور دِلیری کے ساتھ خُداوند یِسُؔوع کے نام کی مُنادی کرتا تھا اور یُونانی مائِل یہُودِیوں کے ساتھ گُفتگُو اور بحث بھی کرتا تھا مگر وہ اُسے مار ڈالنے کے درپَے تھے |
۳۰ | ۳۰ | ||
- | -تب | + | -تب بھائِیوں کو جب یہ معلُوم ہُئوا تو اُسے قَؔیصریہ میں لے گئے اور تَرسُؔس کو روانہ کر دِیا |
۳۱ | ۳۱ | ||
- | -تب تمام | + | -تب تمام یہُؔودیہ اور گلِؔیل اور ساؔمریہ میں کلیِسیاؤں کو چَین ہو گیا اور اُس کی ترقّی ہوتی گئی اور وہ خُداوند کے خَوف اور رُوحُ القُدس کی تسلّی پر چلتی اور بڑھتی جاتی تھی |
۳۲ | ۳۲ | ||
- | -اور اَیسا | + | -اور اَیسا ہُئوا کہ پطؔرس ہر جگہ پھِرتا ہُئوا مُقدّسوں کے پاس بھی پُہنچا جو لُؔدّہ میں رہتے تھے |
۳۳ | ۳۳ | ||
- | -وہاں | + | -اور وہاں اَینیاؔس نام ایک مفلُوج کو پایا جو آٹھ برس سے چارپائی پر پڑا تھا |
۳۴ | ۳۴ | ||
- | - | + | -پطؔرس نے اُس سے کہا اَے اَینیاؔس یِسُؔوع مسِیح تُجھے شِفا دیتا ہے۔ اُٹھ آپ اپنا بِستر بِچھا۔ وہ فوراََ اُٹھ کھڑا ہُئوا |
۳۵ | ۳۵ | ||
- | -تب | + | -تب لُؔدّہ اور شارُؔون کے سب رہنے والے اُسے دیکھ کر خُداوند کی طرف رجُوع لائے |
۳۶ | ۳۶ | ||
- | -اور | + | -اور یاؔفا میں ایک شاگِرد تھی تبِیتؔا نام جِس کا تَرجُمہ ہرنی ہے وہ بُہت ہی نیک کام اور خَیرات کِیا کرتی تھی |
۳۷ | ۳۷ | ||
- | -اُنہی دِنوں میں اَیسا | + | -اُنہی دِنوں میں اَیسا ہُئوا کہ وہ بِیمار ہو کر مَر گئی اور اُسے نہلا کر بالاخانہ میں رکھ دِیا |
۳۸ | ۳۸ | ||
- | -اور چُونکہ | + | -اور چُونکہ لُؔدّہ یاؔفا کے نزدِیک تھا شاگِردوں نے یہ سُنکر کہ پطؔرس وہاں ہے دو آدمی بھیجے اور اُس سے درخواست کی کہ ہمارے پاس آنے میں دیر نہ کر |
۳۹ | ۳۹ | ||
- | + | تب پطؔرس اُٹھ کر اُن کے ساتھ ہو لِیا۔ جب پُہنچا تو اُسے بالاخانہ میں لے گئے اور سب بیوائیں روتی ہُوئی اُس کے پاس آ کھڑی ہُوئِیں اور جو کُرتے اور کپڑے ہرنی نے اُن کے ساتھ میں رہ کر بنائے تھے دِکھانے لگِیں۔ | |
۴۰ | ۴۰ | ||
- | + | پطؔرس نے سب کو باہر کر دِیا اور گُھٹنے ٹیک کر دُعا کی۔ پھِر لاش کی طرف مُتوجّہ ہو کر کہا اَے تبِیؔتا اُٹھ! پس اُس نے آنکھیں کھول دِیں اور پطؔرس کو دیکھ کر اُٹھ بَیٹھی۔ | |
۴۱ | ۴۱ | ||
- | -اُس نے ہاتھ | + | -تب اُس نے ہاتھ پکڑ کر اُسے اُٹھایا اور مُقدّسوں اور بیواؤں کو بُلا کر اُسے زِندہ اُن کے سپُرد کِیا |
۴۲ | ۴۲ | ||
- | -یہ بات سارے | + | -یہ بات سارے یاؔفا میں مشہُور ہو گئی اور بُہتیرے خُداوند پر اِیمان لے آئے |
۴۳ | ۴۳ | ||
- | -اور اَیسا | + | -اور اَیسا ہُئوا کہ وہ بُہت دِن یاؔفا شمعُؔون نام دبّاغ کے ہاں رہا </span></div></big> |
+ | {{Donate}} |
Current revision
متّی - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۸ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ ۲۳ ۲۴ ۲۵ ۲۶ ۲۷ ۲۸ مرقس - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ لُوقا - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ ۲۳ ۲۴ یُوحنّا - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ َعمال - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ ۲۳ ۲۴ ۲۵ ۲۶ ۲۷ ۲۸ رُومِیوں - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ کرنتھیوں ۱ - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ کرنتھیوں ۲ - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ تھِسّلُنیکیوں ۲ - ۱ ۲ ۳ تِیمُتھِیُس ۲ - ۱ ۲ ۳ ۴ عِبرانیوں - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ مُکاشفہ - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ See Also: Urdu Old Testament |
---|
۱
-اور ساؤُؔل جو ابھی تک خُداوند کے شاگِردوں کے دھمکانے اور قتل کرنے کی دُھن میں تھا سردار کاہِن کے پاس گیا
۲
-اور اُس سے دمِشؔق کے عِبادتخانوں کے لِئے اِس مضمُون کے خط مانگے کہ جِنکو وہ اِس طرِیق پر پائے خواہ مَرد خَواہ عَورت اُن کو باندھ کر یروشلِؔیم میں لائے
۳
-جب وہ سفر کرتے کرتے دمِشؔق کے نزدِیک پُہنچا تو اَیسا ہُئوا کہ یکایک آسمان سے ایک نُور اُس کے گِردا گِرد آ چمکا
۴
-تب وہ زمِین پر گِر پڑا اور اُس نے ایک آواز سُنی، جو اُسے کہتی تھی اَے ساؤُؔل اَے ساؤُؔل، تُو مُجھے کیوں ستاتا ہے؟
۵
-اُس نے پُوچھا، کہ اَے خُداوند، تُو کَون ہے؟ خُداوند نے کہا مَیں یِسُؔوع ہُوں جِسے تُو ستاتا ہے۔ پَینے کی کیل پر لات مارنا تیرے لِئے مُشکِل ہے
۶
اُس نے کانپ کے اور حَیران ہو کر کہا، اَے خُداوند تو کیا چاہتا ہے کہ میں کرؤں؟ خُداوند نے اُس سے کہا اُٹھ شہر میں جا اور جو تُجھے کرنا ضرُور ہے وہ تُجھ سے کہا جائے گا۔
۷
-اور جو آدمی اُس کے ہمراہ تھے وہ خاموش کھڑے رہ گئے کیونکہ آواز تو سُنتے تھے مگر کِسی کو دیکھتے نہ تھے
۸
-اور ساؤُؔل زمِین پر سے اُٹھا اور جب آنکھیں کھولِیں تو اُس کو کُچھ نہ دِکھائی دِیا تب وہ اُس کا ہاتھ پکڑ کر دمِشؔق میں لے گئے
۹
-اور وہ تِین دِن تک نہ دیکھ سکا اور نہ اُس نے کھایا نہ پِیا
۱۰
-!اور دمِشؔق میں حننؔیاہ نام ایک شاگِرد تھا۔ اُس سے خُداوند نے رویا میں کہا کہ اَے حننؔیاہ! اُس نے کہا اَے خُداوند مَیں حاضِر ہُوں
۱۱
-تب خُداوند نے اُس سے کہا اُٹھ۔ اُس کُوچہ میں جا جو سِیدھا کہلاتا ہے اور یہُؔوداہ کے گھر میں ساؤُؔل نام ترسی کو پُوچھ لے کیونکہ دیکھ وہ دُعا کر رہا ہے
۱۲
-اور اُس نے رویا میں حننؔیاہ نام ایک آدمی کو اندر آتے اور اپنے اُوپر ہاتھ رکھتے دیکھا ہے تاکہ پھِر بیِنا ہو
۱۳
-پر حننؔیاہ نے جواب دِیا کہ اَے خُداوند مَیں نے بُہت لوگوں سے اِس شخص کا ذِکر سُنا ہے کہ اِس نے یروشلِؔیم میں تیرے مُقدّسوں کے ساتھ کَیسی کَیسی بُرائیاں کی ہیں
۱۴
-اور یہاں اِس کو سردار کاہِنوں کی طرف سے اِختیار مِلا ہے کہ جو لوگ تیرا نام لیتے ہیں اُن سب کو باندھ لے
۱۵
-پر خُداوند نے اُس سے کہا کہ تُو جا کیونکہ یہ قَوموں اور بادشاہوں اور بنی اِسرائیل پر میرا نام ظاہِر کرنے کا میرا چُنا ہُئوا وسِیلہ ہے
۱۶
-کہ مَیں اُسے جتا دُوں گا کہ اُسے میرے نام کی خاطِر کِس قدر دُکھ اُٹھانا پڑیگا
۱۷
تب حننؔیاہ جا کر اُس گھر میں داخِل ہُئوا اور اپنے ہاتھ اُس پر رکھ کر کہا اَے بھائی ساؤُؔل! خُداوند یعنی یِسُؔوع جو تُجھ پر اُس راہ میں جِس سے تُو آیا ظاہِر ہُئوا تھا اُسی نے مُجھے بھیجا ہے کہ تُو بِینائی پائے اور رُوحُ القُدس سے بھر جائے۔
۱۸
-اور فوراََ اُس کی آنکھوں سے چھِلکے سے گِرے اور وہ بِینا ہو گیا اور اُٹھ کر بپِتسمہ لِیا
۱۹
-پھِر کُچھ کھا کر طاقت پائی۔ اور ساؔول کئی دِن اُن شاگِردوں کے ساتھ رہا جو دمِشؔق میں تھے
۲۰
-اور فوراََ عِبادتخانوں میں مسِیح کی مُنادی کرنے لگا کہ وہ خُدا کا بیٹا ہے
۲۱
اور سب سُننے والے حَیران ہو کر کہنے لگے کیا یہ وہ شخص نہیں ہے جو یروشلِؔیم میں اِس نام کے لینے والوں کو تباہ کرتا تھا اور یہاں بھی اِسی لِئے آیا تھا کہ اُن کو باندھ کر سردار کاہِنوں کے پاس لے جائے؟۔
۲۲
-لیکن ساؤُؔل کو اَور بھی قُوّت حاصِل ہوتی گئی اور وہ اِس بات کو ثابِت کرکے کہ مسِیح یِہی ہے دمِشؔق کے رہنے والے یہُودِیوں کو حَیرت دِلاتا رہا
۲۳
-اور جب بُہت دِن گُزر گئے تو یہُودِیوں نے اُسے مار ڈالنے کا مشوَرہ کِیا
۲۴
-مگر اُن کی سازِش ساؤُؔل کو معلُوم ہوگئی۔ وہ تو اُسے مار ڈالنے کے لِئے رات دِن دروازوں پر لگے رہے
۲۵
-تب رات کو اُس کے شاگِردوں نے اُسے لے کر ٹوکرے میں بِٹھایا اور دِیوار پر سے لٹکا کر اُتار دِیا
۲۶
-اور ساؔول نے یروشلِؔیم میں پُہنچ کر شاگِردوں میں مِل جانے کی کوشِش کی اور سب اُس سے ڈرتے تھے کیونکہ اُن کو یقِین نہ آتا تھا کہ یہ شاگِرد ہے
۲۷
مگر برنباؔس نے اُسے اپنے ساتھ رسُولوں کے پاس لے جا کر اُن سے بیان کِیا کہ اِس نے اِس طرح راہ میں خُداوند کو دیکھا اور اُس نے اِس سے باتیں کِیں اور اُس نے دمِشؔق میں کَیسی دِلیری کے ساتھ یِسُؔوع کے نام سے مُنادی کی۔
۲۸
-پس وہ یروشلِؔیم میں اُن کے ساتھ آتا جاتا رہا
۲۹
-اور دِلیری کے ساتھ خُداوند یِسُؔوع کے نام کی مُنادی کرتا تھا اور یُونانی مائِل یہُودِیوں کے ساتھ گُفتگُو اور بحث بھی کرتا تھا مگر وہ اُسے مار ڈالنے کے درپَے تھے
۳۰
-تب بھائِیوں کو جب یہ معلُوم ہُئوا تو اُسے قَؔیصریہ میں لے گئے اور تَرسُؔس کو روانہ کر دِیا
۳۱
-تب تمام یہُؔودیہ اور گلِؔیل اور ساؔمریہ میں کلیِسیاؤں کو چَین ہو گیا اور اُس کی ترقّی ہوتی گئی اور وہ خُداوند کے خَوف اور رُوحُ القُدس کی تسلّی پر چلتی اور بڑھتی جاتی تھی
۳۲
-اور اَیسا ہُئوا کہ پطؔرس ہر جگہ پھِرتا ہُئوا مُقدّسوں کے پاس بھی پُہنچا جو لُؔدّہ میں رہتے تھے
۳۳
-اور وہاں اَینیاؔس نام ایک مفلُوج کو پایا جو آٹھ برس سے چارپائی پر پڑا تھا
۳۴
-پطؔرس نے اُس سے کہا اَے اَینیاؔس یِسُؔوع مسِیح تُجھے شِفا دیتا ہے۔ اُٹھ آپ اپنا بِستر بِچھا۔ وہ فوراََ اُٹھ کھڑا ہُئوا
۳۵
-تب لُؔدّہ اور شارُؔون کے سب رہنے والے اُسے دیکھ کر خُداوند کی طرف رجُوع لائے
۳۶
-اور یاؔفا میں ایک شاگِرد تھی تبِیتؔا نام جِس کا تَرجُمہ ہرنی ہے وہ بُہت ہی نیک کام اور خَیرات کِیا کرتی تھی
۳۷
-اُنہی دِنوں میں اَیسا ہُئوا کہ وہ بِیمار ہو کر مَر گئی اور اُسے نہلا کر بالاخانہ میں رکھ دِیا
۳۸
-اور چُونکہ لُؔدّہ یاؔفا کے نزدِیک تھا شاگِردوں نے یہ سُنکر کہ پطؔرس وہاں ہے دو آدمی بھیجے اور اُس سے درخواست کی کہ ہمارے پاس آنے میں دیر نہ کر
۳۹
تب پطؔرس اُٹھ کر اُن کے ساتھ ہو لِیا۔ جب پُہنچا تو اُسے بالاخانہ میں لے گئے اور سب بیوائیں روتی ہُوئی اُس کے پاس آ کھڑی ہُوئِیں اور جو کُرتے اور کپڑے ہرنی نے اُن کے ساتھ میں رہ کر بنائے تھے دِکھانے لگِیں۔
۴۰
پطؔرس نے سب کو باہر کر دِیا اور گُھٹنے ٹیک کر دُعا کی۔ پھِر لاش کی طرف مُتوجّہ ہو کر کہا اَے تبِیؔتا اُٹھ! پس اُس نے آنکھیں کھول دِیں اور پطؔرس کو دیکھ کر اُٹھ بَیٹھی۔
۴۱
-تب اُس نے ہاتھ پکڑ کر اُسے اُٹھایا اور مُقدّسوں اور بیواؤں کو بُلا کر اُسے زِندہ اُن کے سپُرد کِیا
۴۲
-یہ بات سارے یاؔفا میں مشہُور ہو گئی اور بُہتیرے خُداوند پر اِیمان لے آئے
۴۳
-اور اَیسا ہُئوا کہ وہ بُہت دِن یاؔفا شمعُؔون نام دبّاغ کے ہاں رہا
|
1 · 2 · 3 · 4 · 5 · 6 · 7 · 8 · 9 · 10 · 11 · 12 · 13 · 14 · 15 · 16 · 17 · 18 · 19 · 20 · 21 · 22 · 23 · 24 · 25 · 26 · 27 · 28 · 29 · 30 · 31 · 32 · 33 · 34 · 35 · 36 · 37 · 38 · 39 · 40 · 41 · 42 · 43 · 44 · 45 · 46 · 47 · 48 · 49 · 50 · 51 · 52 · 53 · 54 · 55 · 56 · 57 · 58 · 59 · 60 · 61 · 62 · 63 · 64 · 65 · 66 · 67 · 68 · 69 · 70 · 71 · 72 · 73 · 74 · 75 · 76 · 77 · 78 · 79 · 80 · 81 · 82 · 83 · 84 · 85 · 86 · 87 · 88 · 89 · 90 · 91 · 92 · 93 · 94 · 95 · 96 · 97 · 98 · 99 · 100 · 101 · 102 · 103 · 104 · 105 · 106 · 107 · 108 · 109 · 110 · 111 · 112 · 113 · 114 · 115 · 116 · 117 · 118 · 119 · 120 · 121 · 122 · 123 · 124 · 125 · 126 · 127 · 128 · 129 · 130 · 131 · 132 · 133 · 134 · 135 · 136 · 137 · 138 · 139 · 140 ·
List of New Testament minuscules
1 · 2 · 3 · 4 · 5 · 6 · 7 · 8 · 9 · 10 · 11 · 12 · 13 · 14 · 15 · 16 · 17 · 18 · 19 · 20 · 21 · 22 · 23 · 24 · 25 · 26 · 27 · 28 · 29 · 30 · 31 · 32 · 33 · 34 · 35 · 36 · 37 · 38 · 39 · 40 · 41 · 42 · 43 · 44 · 45 · 46 · 47 · 48 · 49 · 50 · 51 · 52 · 53 · 54 · 55 · 56 · 57 · 58 · 59 · 60 · 61 · 62 · 63 · 64 · 65 · 66 · 67 · 68 · 69 · 70 · 71 · 72 · 73 · 74 · 75 · 76 · 77 · 78 · 79 · 80 · 81 · 82 · 83 · 84 · 85 · 86 · 87 · 88 · 89 · 90 · 91 · 92 · 93 · 94 · 95 · 96 · 97 · 98 · 99 · 100 · 101 · 102 · 103 · 104 · 105 · 106 · 107 · 108 · 109 · 110 · 111 · 112 · 113 · 114 · 115 · 116 · 117 · 118 · 119 · 120 · 121 · 122 · 123 · 124 · 125 · 126 · 127 · 128 · 129 · 130 · 131 · 132 · 133 · 134 · 135 · 136 · 137 · 138 · 139 · 140 · 141 · 142 · 143 · 144 · 145 · 146 · 147 · 148 · 149 · 150 · 151 · 152 · 153 · 154 · 155 · 156 · 157 · 158 · 159 · 160 · 161 · 162 · 163 · 164 · 165 · 166 · 167 · 168 · 169 · 170 · 171 · 172 · 173 · 174 · 175 · 176 · 177 · 178 · 179 · 180 · 181 · 182 · 183 · 184 · 185 · 186 · 187 · 188 · 189 · 190 · 191 · 192 · 193 · 194 · 195 · 196 · 197 · 198 · 199 · 200 · 201 · 202 · 203 · 204 · 205 · 206 · 207 · 208 · 209 · 210 · 211 · 212 · 213 · 214 · 215 · 216 · 217 · 218 · 219 · 220 · 221 · 222 · 223 · 224 · 225 · 226 · 227 · 228 · 229 · 230 · 231 · 232 · 233 · 234 · 235 · 236 · 237 · 238 · 239 · 240 · 241 · 242 · 243 · 244 · 245 · 246 · 247 · 248 · 249 · 250 · 251 · 252 · 253 · 254 · 255 · 256 · 257 · 258 · 259 · 260 · 261 · 262 · 263 · 264 · 265 · 266 · 267 · 268 · 269 · 270 · 271 · 272 · 273 · 274 · 275 · 276 · 277 · 278 · 279 · 280 · 281 · 282 · 283 · 284 · 285 · 286 · 287 · 288 · 289 · 290 · 291 · 292 · 293 · 294 · 295 · 296 · 297 · 298 · 299 · 300 · 301 · 302 · 303 · 304 · 305 · 306 · 307 · 308 · 309 · 310 · 311 · 312 · 313 · 314 · 315 · 316 · 317 · 318 · 319 · 320 · 321 · 322 · 323 · 324 · 325 · 326 · 327 · 328 · 329 · 330 · 331 · 332 · 333 · 334 · 335 · 336 · 337 · 338 · 339 · 340 · 341 · 342 · 343 · 344 · 345 · 346 · 347 · 348 · 349 · 350 · 351 · 352 · 353 · 354 · 355 · 356 · 357 · 358 · 359 · 360 · 361 · 362 · 363 · 364 · 365 · 366 · 367 · 368 · 369 · 370 · 371 · 372 · 373 · 374 · 375 · 376 · 377 · 378 · 379 · 380 · 381 · 382 · 383 · 384 · 385 · 386 · 387 · 388 · 389 · 390 · 391 · 392 · 393 · 394 · 395 · 396 · 397 · 398 · 399 · 400 · 401 · 402 · 403 · 404 · 405 · 406 · 407 · 408 · 409 · 410 · 411 · 412 · 413 · 414 · 415 · 416 · 417 · 418 · 419 · 420 · 421 · 422 · 423 · 424 · 425 · 426 · 427 · 428 · 429 · 430 · 431 · 432 · 433 · 434 · 435 · 436 · 437 · 438 · 439 · 440 · 441 · 442 · 443 · 444 · 445 · 446 · 447 · 448 · 449 · 450 · 451 · 452 · 453 · 454 · 455 · 456 · 457 · 458 · 459 · 460 · 461 · 462 · 463 · 464 · 465 · 466 · 467 · 468 · 469 · 470 · 471 · 472 · 473 · 474 · 475 · 476 · 477 · 478 · 479 · 480 · 481 · 482 · 483 · 484 · 485 · 486 · 487 · 488 · 489 · 490 · 491 · 492 · 493 · 494 · 495 · 496 · 497 · 498 · 499 · 500 · 501 · 502 · 503 · 504 · 505 · 506 · 507 · 543 · 544 · 565 · 566 · 579 · 585 · 614 · 639 · 653 · 654 · 655 · 656 · 657 · 658 · 659 · 660 · 661 · 669 · 676 · 685 · 700 · 798 · 823 · 824 · 825 · 826 · 827 · 828 · 829 · 830 · 831 · 876 · 891 · 892 · 893 · 1071 · 1143 · 1152 · 1241 · 1253 · 1423 · 1424 · 1432 · 1582 · 1739 · 1780 · 1813 · 1834 · 2050 · 2053 · 2059 · 2060 · 2061 · 2062 · 2174 · 2268 · 2344 · 2423 · 2427 · 2437 · 2444 · 2445 · 2446 · 2460 · 2464 · 2491 · 2495 · 2612 · 2613 · 2614 · 2615 · 2616 · 2641 · 2754 · 2755 · 2756 · 2757 · 2766 · 2767 · 2768 · 2793 · 2802 · 2803 · 2804 · 2805 · 2806 · 2807 · 2808 · 2809 · 2810 · 2811 · 2812 · 2813 · 2814 · 2815 · 2816 · 2817 · 2818 · 2819 · 2820 · 2821 · 2855 · 2856 · 2857 · 2858 · 2859 · 2860 · 2861 · 2862 · 2863 · 2881 · 2882 · 2907 · 2965 ·
01 · 02 · 03 · 04 · 05 · 06 · 07 · 08 · 09 · 010 · 011 · 012 · 013 · 014 · 015 · 016 · 017 · 018 · 019 · 020 · 021 · 022 · 023 · 024 · 025 · 026 · 027 · 028 · 029 · 030 · 031 · 032 · 033 · 034 · 035 · 036 · 037 · 038 · 039 · 040 · 041 · 042 · 043 · 044 · 045 · 046 · 047 · 048 · 049 · 050 · 051 · 052 · 053 · 054 · 055 · 056 · 057 · 058 · 059 · 060 · 061 · 062 · 063 · 064 · 065 · 066 · 067 · 068 · 069 · 070 · 071 · 072 · 073 · 074 · 075 · 076 · 077 · 078 · 079 · 080 · 081 · 082 · 083 · 084 · 085 · 086 · 087 · 088 · 089 · 090 · 091 · 092 · 093 · 094 · 095 · 096 · 097 · 098 · 099 · 0100 · 0101 · 0102 · 0103 · 0104 · 0105 · 0106 · 0107 · 0108 · 0109 · 0110 · 0111 · 0112 · 0113 · 0114 · 0115 · 0116 · 0117 · 0118 · 0119 · 0120 · 0121 · 0122 · 0123 · 0124 · 0125 · 0126 · 0127 · 0128 · 0129 · 0130 · 0131 · 0132 · 0134 · 0135 · 0136 · 0137 · 0138 · 0139 · 0140 · 0141 · 0142 · 0143 · 0144 · 0145 · 0146 · 0147 · 0148 · 0149 · 0150 · 0151 · 0152 · 0153 · 0154 · 0155 · 0156 · 0157 · 0158 · 0159 · 0160 · 0161 · 0162 · 0163 · 0164 · 0165 · 0166 · 0167 · 0168 · 0169 · 0170 · 0171 · 0172 · 0173 · 0174 · 0175 · 0176 · 0177 · 0178 · 0179 · 0180 · 0181 · 0182 · 0183 · 0184 · 0185 · 0186 · 0187 · 0188 · 0189 · 0190 · 0191 · 0192 · 0193 · 0194 · 0195 · 0196 · 0197 · 0198 · 0199 · 0200 · 0201 · 0202 · 0203 · 0204 · 0205 · 0206 · 0207 · 0208 · 0209 · 0210 · 0211 · 0212 · 0213 · 0214 · 0215 · 0216 · 0217 · 0218 · 0219 · 0220 · 0221 · 0222 · 0223 · 0224 · 0225 · 0226 · 0227 · 0228 · 0229 · 0230 · 0231 · 0232 · 0234 · 0235 · 0236 · 0237 · 0238 · 0239 · 0240 · 0241 · 0242 · 0243 · 0244 · 0245 · 0246 · 0247 · 0248 · 0249 · 0250 · 0251 · 0252 · 0253 · 0254 · 0255 · 0256 · 0257 · 0258 · 0259 · 0260 · 0261 · 0262 · 0263 · 0264 · 0265 · 0266 · 0267 · 0268 · 0269 · 0270 · 0271 · 0272 · 0273 · 0274 · 0275 · 0276 · 0277 · 0278 · 0279 · 0280 · 0281 · 0282 · 0283 · 0284 · 0285 · 0286 · 0287 · 0288 · 0289 · 0290 · 0291 · 0292 · 0293 · 0294 · 0295 · 0296 · 0297 · 0298 · 0299 · 0300 · 0301 · 0302 · 0303 · 0304 · 0305 · 0306 · 0307 · 0308 · 0309 · 0310 · 0311 · 0312 · 0313 · 0314 · 0315 · 0316 · 0317 · 0318 · 0319 · 0320 · 0321 · 0322 · 0323 ·
List of New Testament lectionaries
1 · 2 · 3 · 4 · 5 · 6 · 7 · 8 · 9 · 10 · 11 · 12 · 13 · 14 · 15 · 16 · 17 · 18 · 19 · 20 · 21 · 22 · 23 · 24 · 25 · 25b · 26 · 27 · 28 · 29 · 30 · 31 · 32 · 33 · 34 · 35 · 36 · 37 · 38 · 39 · 40 · 41 · 42 · 43 · 44 · 45 · 46 · 47 · 48 · 49 · 50 · 51 · 52 · 53 · 54 · 55 · 56 · 57 · 58 · 59 · 60 · 61 · 62 · 63 · 64 · 65 · 66 · 67 · 68 · 69 · 70 · 71 · 72 · 73 · 74 · 75 · 76 · 77 · 78 · 79 · 80 · 81 · 82 · 83 · 84 · 85 · 86 · 87 · 88 · 89 · 90 · 91 · 92 · 93 · 94 · 95 · 96 · 97 · 98 · 99 · 100 · 101 · 102 · 103 · 104 · 105 · 106 · 107 · 108 · 109 · 110 · 111 · 112 · 113 · 114 · 115 · 116 · 117 · 118 · 119 · 120 · 121 · 122 · 123 · 124 · 125 · 126 · 127 · 128 · 129 · 130 · 131 · 132 · 133 · 134 · 135 · 136 · 137 · 138 · 139 · 140 · 141 · 142 · 143 · 144 · 145 · 146 · 147 · 148 · 149 · 150 · 151 · 152 · 153 · 154 · 155 · 156 · 157 · 158 · 159 · 160 · 161 · 162 · 163 · 164 · 165 · 166 · 167 · 168 · 169 · 170 · 171 · 172 · 173 · 174 · 175 · 176 · 177 · 178 · 179 · 180 · 181 · 182 · 183 · 184 · 185 · 186 · 187 · 188 · 189 · 190 · 191 · 192 · 193 · 194 · 195 · 196 · 197 · 198 · 199 · 200 · 201 · 202 · 203 · 204 · 205 · 206a · 206b · 207 · 208 · 209 · 210 · 211 · 212 · 213 · 214 · 215 · 216 · 217 · 218 · 219 · 220 · 221 · 222 · 223 · 224 · 225 · 226 · 227 · 228 · 229 · 230 · 231 · 232 · 233 · 234 · 235 · 236 · 237 · 238 · 239 · 240 · 241 · 242 · 243 · 244 · 245 · 246 · 247 · 248 · 249 · 250 · 251 · 252 · 253 · 254 · 255 · 256 · 257 · 258 · 259 · 260 · 261 · 262 · 263 · 264 · 265 · 266 · 267 · 268 · 269 · 270 · 271 · 272 · 273 · 274 · 275 · 276 · 277 · 278 · 279 · 280 · 281 · 282 · 283 · 284 · 285 · 286 · 287 · 288 · 289 · 290 · 291 · 292 · 293 · 294 · 295 · 296 · 297 · 298 · 299 · 300 · 301 · 302 · 303 · 304 · 305 · 306 · 307 · 308 · 309 · 310 · 311 · 312 · 313 · 314 · 315 · 316 · 317 · 318 · 319 · 320 · 321 · 322 · 323 · 324 · 325 · 326 · 327 · 328 · 329 · 330 · 331 · 332 · 368 · 449 · 451 · 501 · 502 · 542 · 560 · 561 · 562 · 563 · 564 · 648 · 649 · 809 · 965 · 1033 · 1358 · 1386 · 1491 · 1423 · 1561 · 1575 · 1598 · 1599 · 1602 · 1604 · 1614 · 1619 · 1623 · 1637 · 1681 · 1682 · 1683 · 1684 · 1685 · 1686 · 1691 · 1813 · 1839 · 1965 · 1966 · 1967 · 2005 · 2137 · 2138 · 2139 · 2140 · 2141 · 2142 · 2143 · 2144 · 2145 · 2164 · 2208 · 2210 · 2211 · 2260 · 2261 · 2263 · 2264 · 2265 · 2266 · 2267 · 2276 · 2307 · 2321 · 2352 · 2404 · 2405 · 2406 · 2411 · 2412 ·