Luke 23 Urdu
From Textus Receptus
Current revision (05:23, 13 September 2024) (view source) |
|||
(5 intermediate revisions not shown.) | |||
Line 4: | Line 4: | ||
۱ | ۱ | ||
- | -پھِر اُن کی ساری جماعت اُٹھ کر اُسے | + | -پھِر اُن کی ساری جماعت اُٹھ کر اُسے پِیلاطُؔس کے پاس لے گئی |
- | ۲ | + | ۲ |
- | -اور اُنہوں نے اُس پر اِلزام لگانا | + | -اور اُنہوں نے اُس پر اِلزام لگانا شرُوع کِیا کہ اِسے ہم نے اپنی قَوم کو بہکاتے اور قَیصؔر کو خراج دینے سے منع کرتے اور اپنے آپ کو مسِیح بادشاہ کہتے پایا |
۳ | ۳ | ||
- | - | + | -تب پِیلاطُؔس نے اُس سے پُوچھا کیا تُو یہُودِیوں کا بادشاہ ہے؟ اُس نے اُس کے جواب میں کہا تُو خُود کہتا ہے |
۴ | ۴ | ||
- | - | + | -تب پِیلاطُؔس نے سردار کاہِنوں اور عام لوگوں سے کہا مَیں اِس شخص میں کُچھ قصُور نہیں پاتا |
۵ | ۵ | ||
- | -مگر وہ اَور بھی زور دے کر کہنے لگے کہ یہ تمام | + | -مگر وہ اَور بھی زور دے کر کہنے لگے کہ یہ تمام یہُؔودیہ میں بلکہ گلِؔیل سے لے کر یہاں تک لوگوں کو سِکھا سِکھا کر اُبھارتا ہے |
۶ | ۶ | ||
- | - | + | -پِیلاطُؔس نے گلِؔیل کا نام سُنکر پُوچھا کہ کیا یہ آدمِی گلِیلی ہے؟ |
۷ | ۷ | ||
- | -اور یہ معلُوم کرکے کہ | + | -اور یہ معلُوم کرکے کہ ہیروؔدیس کی عملداری کا ہے اُسے ہیروؔدیس کے پاس بھیجا کیونکہ وہ بھی اُن دِنوں یروشلِؔیم میں تھا |
۸ | ۸ | ||
- | + | اور ہیرودؔیس یِسُؔوع کو دیکھ کر بُہت خُوش ہُئوا کیونکہ وہ مُدّت سے اُسے دیکھنے کا مُشتاق تھا۔ اِس لِئے کہ اُس نے اُس کا حال سُنا تھا اور اُس کا کوئی مُعجِزہ دیکھنے کا اُمیدوار تھا۔ | |
۹ | ۹ | ||
- | -اور | + | -اور اُس نے اُس سے بُہتیری باتیں پُوچھیں، مگر اُس نے اُسے کُچھ جواب نہ دِیا |
۱۰ | ۱۰ | ||
- | -اور سردار | + | -اور سردار کاہِنوں اور فقِیہوں نے کھڑے ہوکے زور شور سے اُس پر اِلزام لگاتے رہے |
۱۱ | ۱۱ | ||
- | -پھِر | + | -پھِر ہیروؔدیس نے اپنے سِپاہیوں سمیت اُسے ذلِیل کِیا اور ٹھٹّھوں میں اُڑایا اور چمکدار پوشاک پہنا کر اُس کو پِیلاطُؔس کے پاس واپس بھیجا |
۱۲ | ۱۲ | ||
- | -اور اُسی دِن | + | -اور اُسی دِن ہیروؔدیس اور پِیلاطُؔس آپس میں دوست ہو گئے کیونکہ پہلے اُن میں دُشمنی تھی |
۱۳ | ۱۳ | ||
- | -پھِر | + | -پھِر پِیلاطُؔس نے سردار کاہِنوں او سرداروں اور عام لوگوں کو جمع کرکے |
۱۴ | ۱۴ | ||
- | اُن سے کہا کہ تُم اِس شخص کو لوگوں کا بہکانے والا ٹھہرا کر میرے پاس لائے ہو اور دیکھو مَیں نے تُمہارے سامنے ہی اُس کی تحقِیقات کی مگر جِن باتوں کا اِلزام تُم اُس پر لگاتے ہو اُن کی نِسبت نہ مَیں نے اُس میں کُچھ | + | اُن سے کہا کہ تُم اِس شخص کو لوگوں کا بہکانے والا ٹھہرا کر میرے پاس لائے ہو اور دیکھو مَیں نے تُمہارے سامنے ہی اُس کی تحقِیقات کی مگر جِن باتوں کا اِلزام تُم اُس پر لگاتے ہو اُن کی نِسبت نہ مَیں نے اُس میں کُچھ قصُور پایا۔ |
۱۵ | ۱۵ | ||
- | - | + | -اور نہ ہیؔرودیس نے: کیونکہ میں نے تمہیں اُس کے پاس بھیجا ہے اور دیکھو اُس سے کوئی اَیسا فِعل سرزد نہیں ہُئوا جِس سے وہ قتل کے لائِق ٹھہرتا |
۱۶ | ۱۶ | ||
- | - | + | -اِس لئے میں اُس کو تنبیہ کرکے چھوڑ دونگا |
۱۷ | ۱۷ | ||
- | -اُسے ہر | + | -[اُسے ہر عِید میں ضرُور تھا کہ کِسی کو اُن کی خاطِر چھوڑ دے] |
۱۸ | ۱۸ | ||
- | - | + | -تب سب مِلکر چِلّا اُٹھے کہ اِسے لے جا اور ہماری خاطرِ برابّؔاس کو چھوڑ دے |
۱۹ | ۱۹ | ||
- | -یہ کِسی بغاوت کے باعِث جو شہر میں ہُوئی تھی اور خُون کرنے کے سبب سے قَید میں ڈالا گیا تھا | + | -(یہ کِسی بغاوت کے باعِث جو شہر میں ہُوئی تھی اور خُون کرنے کے سبب سے قَید میں ڈالا گیا تھا) |
۲۰ | ۲۰ | ||
- | -مگر | + | -مگر پِیلاطُؔس نے یِسُؔوع کو چھوڑنے کے اِرادہ سے پھِر اُن سے کہا |
۲۱ | ۲۱ | ||
- | -! | + | -!لیکن وہ چِلّا کر کہنے لگے کہ اِس کو صلِیب دے صلِیب دے |
۲۲ | ۲۲ | ||
- | -اُس نے تِیسری بار اُن سے کہا کیوں؟ | + | -اُس نے تِیسری بار اُن سے کہا کیوں؟ اُس نے کیا بُرائی کی ہے؟ مَیں نے اِس میں قتل کی کوئی وجہ نہیں پائی۔ پس مَیں اِسے پِٹوا کر چھوڑے دیتا ہُوں |
۲۳ | ۲۳ | ||
- | -مگر وہ | + | -مگر وہ چِلّا چِلّا کر سر ہوتے رہے کہ اُسے صلِیب دی جائے اُن کا اور سردار کاہِنوں کا چِلّانا کارگر ہُئوا |
۲۴ | ۲۴ | ||
- | - | + | -تب پِیلاطُؔس نے حُکم دِیا کہ اُن کی درخواست کے مُوافِق ہو |
۲۵ | ۲۵ | ||
- | اور اُن | + | اور اُن کے واسطے جو شخص بغاوت اور خُون کرنے کے سبب سے قَید میں پڑا تھا اور جِسے اُنہوں نے مانگا تھا اُسے چھوڑ دِیا اور یِسُؔوع کو اُن کی مرضی پر سونپ دیا۔ |
۲۶ | ۲۶ | ||
- | -اور جب اُس کو لِئے جاتے تھے تو اُنہوں نے | + | -اور جب اُس کو لِئے جاتے تھے تو اُنہوں نے شمعُؔون نام ایک کُرینی کو جو دیہات سے آتا تھا پکڑ کر صلِیب اُس پر رکھ دی کہ یِسُؔوع کے پِیچھے پِیچھے لے چلے |
۲۷ | ۲۷ | ||
- | -اور لوگوں کی ایک بڑی بھِیڑ اور | + | -اور لوگوں کی ایک بڑی بھِیڑ اور عَورتیں جو اُس کے واسطے چھاتی پِیٹتی تھِیں اور رو رہی تھیں اُس کے پِیچھے پِیچھے چلِیں |
۲۸ | ۲۸ | ||
- | - | + | -یِسُؔوع نے اُن کی طرف پھِر کر کہا اَے یروشلِؔیم کی بِیٹیو! میرے لِئے نہ رو بلکہ اپنے اور اپنے بچّوں کے لِئے رو |
۲۹ | ۲۹ | ||
- | -کیونکہ دیکھو وہ دِن آتے ہیں جِن میں کہیں گے مُبارک ہے بانجھیں اور وہ | + | -کیونکہ دیکھو وہ دِن آتے ہیں جِن میں کہیں گے مُبارک ہے بانجھیں اور وہ رحِم جو باروَر نہ ہُوئے اور وہ چھاتِیاں جِنہوں نے دُودھ نہ پِلایا |
۳۰ | ۳۰ | ||
- | - | + | -تب پہاڑوں سے کہنا شرُوع کریں گے، کہ ہم پر گِر پڑو؛ اور ٹِیلوں سے کہ ہمیں چُھپا لو |
۳۱ | ۳۱ | ||
- | -کیونکہ جب ہرے درخت کے ساتھ اَیسا کرتے ہیں تو سُوکھے کہ ساتھ | + | -کیونکہ جب ہرے درخت کے ساتھ اَیسا کرتے ہیں تو سُوکھے کہ ساتھ کِیا کُچھ نہ کِیا جائے گا؟ |
۳۲ | ۳۲ | ||
Line 132: | Line 132: | ||
۳۳ | ۳۳ | ||
- | -جب وہ اُس جگہ پر | + | -اور جب وہ اُس جگہ پر پُہنچے جِسے کلوری کہتے ہیں تو وہاں اُسے مصلُوب کِیا اور بدکاروں کو بھی ایک کو دہنی اور دُوسرے کو بائِیں طرف |
۳۴ | ۳۴ | ||
- | - | + | -اور یِسُؔوع نے کہا کہ اَے باپ! اِن کو مُعاف کر کیونکہ یہ جانتے نہیں کہ کیا کرتے ہیں۔ اور اُنہوں نے اُس کے کپڑوں کے حِصّے کِئے اور اُن پر قُرعہ ڈالا |
۳۵ | ۳۵ | ||
- | اور لوگ کھڑے دیکھ رہے | + | اور لوگ کھڑے دیکھ رہے تھے۔ اور سردار اُن کے ساتھ ٹھٹّھے مار مار کر کہتے تھے کہ اِس نے اَوروں کو بچایا۔ اگر یہ خُدا کا مسِیح اور اُس کا برگُِزیدہ ہے تو اپنے آپ کو بچائے۔ |
۳۶ | ۳۶ | ||
- | - | + | -اور سِپاہیوں نے بھی پاس آ کر اور سِرکہ پیش کرکے اُس پر ٹھٹّھا مارا اور کہا کہ |
۳۷ | ۳۷ | ||
- | -اگر تُو | + | -اگر تُو یہُودِیوں کا بادشاہ ہے تو اپنے آپ کو بچا |
۳۸ | ۳۸ | ||
- | -اور اُس کے اُوپر | + | -اور اُس کے اُوپر یُونانی، لاطینی اور عبرانی میں یہ نوِشتہ لِکها تھا کہ یہ یہُودِیوں کا بادشاہ ہے |
۳۹ | ۳۹ | ||
- | -پھِر جو بدکار صلِیب پر لٹکائے گئے تھے اُن میں سے ایک اُسے یُوں طعنہ دینے لگا کہ | + | -پھِر جو بدکار صلِیب پر لٹکائے گئے تھے اُن میں سے ایک اُسے یُوں طعنہ دینے لگا کہ اگر تُو مسِیح ہے، تُو اپنے آپکو اور ہم کو بچا |
۴۰ | ۴۰ | ||
- | -مگر دُوسرے نے اُسے | + | -مگر دُوسرے نے اُسے جھڑک کر جواب دِیا کہ کیا تُو خُدا سے بھی نہیں ڈرتا حالانکہ اُسی سزا میں گِرفتار ہے؟ |
۴۱ | ۴۱ | ||
- | -اور ہماری سزا تو واجبی ہے کیونکہ اپنے کاموں کا بدلہ پا رہے ہیں | + | -اور ہماری سزا تو واجبی ہے کیونکہ اپنے کاموں کا بدلہ پا رہے ہیں لیکن اِس نے کوئی بیجا کام نہیں کِیا |
۴۲ | ۴۲ | ||
- | - | + | -اور اُس نے یِسُؔوع سے کہا اَے خُداوند، جب تُو اپنی بادشاہی میں آئے تو مُجھے یاد کرنا |
۴۳ | ۴۳ | ||
- | - | + | -یِسُؔوع نے اُس سے کہا مَیں تُجھ سے سچ کہتا ہُوں کہ آج تُو میرے ساتھ فِردَوس میں ہوگا |
۴۴ | ۴۴ | ||
- | - | + | -اور چھٹے گھنٹے کے قرِیب تھا، کہ ساری زمین پر اندھرا چھا گیا، اور نویں گھنٹے تک رہا |
۴۵ | ۴۵ | ||
- | -اور سُورج | + | -اور سُورج تارِیک ہو گیا اور ہیکل کا پردہ بِیچ سے پَھٹ گیا |
۴۶ | ۴۶ | ||
- | - | + | -اور یِسُؔوع نے بڑی آواز سے پُکار کر کہا کہ اَے باپ! مَیں اپنے رُوح تیرے ہاتھوں میں سَونپتا ہُوں اَور یہ کہہ کر دَم دے دِیا |
۴۷ | ۴۷ | ||
- | -یہ ماجرہ دیکھ کر | + | -یہ ماجرہ دیکھ کر صُوبہ دار نے خُدا کی تمجِید کی اور کہا بیشک یہ آدمی راستباز تھا |
۴۸ | ۴۸ | ||
Line 196: | Line 196: | ||
۴۹ | ۴۹ | ||
- | -اور اُس کے سب جان پہچان اور وہ عَورتیں جو | + | -اور اُس کے سب جان پہچان اور وہ عَورتیں جو گلِؔیل سے اُس کے ساتھ آئیں تھِیں دُور کھڑی یہ باتیں دیکھ رہیں تھِیں |
۵۰ | ۵۰ | ||
- | -اور دیکھو | + | -اور دیکھو یُؔوسف نام ایک شخص مُشِیر تھا جو نیک اور راستباز آدمی تھا |
۵۱ | ۵۱ | ||
- | -اور اُن کی صلاح اور کام سے رضامند نہ تھا۔ یہ | + | -اور وہ اُن کی صلاح اور کام سے رضامند نہ تھا۔ یہ یہُودِیوں کے شہر اَرِمَتیؔہ کا باشِندہ تھا اور وہ خود خُدا کی بادشاہت کا اِنتظار کرتا تھا |
۵۲ | ۵۲ | ||
- | -اُس نے | + | -اُس نے پِیلاطُؔس کے پاس جا کر یِسُؔوع کی لاش مانگی |
۵۳ | ۵۳ | ||
- | -اور اُس کو اُتار کر مہِین چادر میں لپیٹا۔ پھِر ایک قبر کے اندر رکھ دِیا جو چٹان میں | + | -اور اُس کو اُتار کر مہِین چادر میں لپیٹا۔ پھِر ایک قبر کے اندر رکھ دِیا جو چٹان میں کُھدی ہُوئی تھی اور اُس میں کوئی کبھی رکھّا نہ گیا تھا |
۵۴ | ۵۴ | ||
- | -وہ تیّاری کا دِن تھا اور سبت کا دِن | + | -وہ تیّاری کا دِن تھا اور سبت کا دِن شرُوع ہونے کو تھا |
۵۵ | ۵۵ | ||
- | -اور اُن عَورتوں نے جو اُس کے ساتھ | + | -اور اُن عَورتوں نے جو اُس کے ساتھ گلِؔیل سے آئیں تھِیں پِیچھے پِیچھے جا کر اُس قبر کو دیکھا اور یہ بھی کہ اُس کی لاش کِس طرح رکھّی گئی |
۵۶ | ۵۶ | ||
- | -اور لَوٹ کر خُوشبُودار چِیزیں اور | + | -اور لَوٹ کر خُوشبُودار چِیزیں اور مُر تیّار کِیا۔ لیکن شرع کے موافق سبت کے دن آرام کیا </span></div></big> |
+ | |||
+ | {{Donate}} |
Current revision
متّی - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۸ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ ۲۳ ۲۴ ۲۵ ۲۶ ۲۷ ۲۸ مرقس - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ لُوقا - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ ۲۳ ۲۴ یُوحنّا - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ َعمال - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ ۲۳ ۲۴ ۲۵ ۲۶ ۲۷ ۲۸ رُومِیوں - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ کرنتھیوں ۱ - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ کرنتھیوں ۲ - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ تھِسّلُنیکیوں ۲ - ۱ ۲ ۳ تِیمُتھِیُس ۲ - ۱ ۲ ۳ ۴ عِبرانیوں - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ مُکاشفہ - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ See Also: Urdu Old Testament |
---|
۱
-پھِر اُن کی ساری جماعت اُٹھ کر اُسے پِیلاطُؔس کے پاس لے گئی
۲
-اور اُنہوں نے اُس پر اِلزام لگانا شرُوع کِیا کہ اِسے ہم نے اپنی قَوم کو بہکاتے اور قَیصؔر کو خراج دینے سے منع کرتے اور اپنے آپ کو مسِیح بادشاہ کہتے پایا
۳
-تب پِیلاطُؔس نے اُس سے پُوچھا کیا تُو یہُودِیوں کا بادشاہ ہے؟ اُس نے اُس کے جواب میں کہا تُو خُود کہتا ہے
۴
-تب پِیلاطُؔس نے سردار کاہِنوں اور عام لوگوں سے کہا مَیں اِس شخص میں کُچھ قصُور نہیں پاتا
۵
-مگر وہ اَور بھی زور دے کر کہنے لگے کہ یہ تمام یہُؔودیہ میں بلکہ گلِؔیل سے لے کر یہاں تک لوگوں کو سِکھا سِکھا کر اُبھارتا ہے
۶
-پِیلاطُؔس نے گلِؔیل کا نام سُنکر پُوچھا کہ کیا یہ آدمِی گلِیلی ہے؟
۷
-اور یہ معلُوم کرکے کہ ہیروؔدیس کی عملداری کا ہے اُسے ہیروؔدیس کے پاس بھیجا کیونکہ وہ بھی اُن دِنوں یروشلِؔیم میں تھا
۸
اور ہیرودؔیس یِسُؔوع کو دیکھ کر بُہت خُوش ہُئوا کیونکہ وہ مُدّت سے اُسے دیکھنے کا مُشتاق تھا۔ اِس لِئے کہ اُس نے اُس کا حال سُنا تھا اور اُس کا کوئی مُعجِزہ دیکھنے کا اُمیدوار تھا۔
۹
-اور اُس نے اُس سے بُہتیری باتیں پُوچھیں، مگر اُس نے اُسے کُچھ جواب نہ دِیا
۱۰
-اور سردار کاہِنوں اور فقِیہوں نے کھڑے ہوکے زور شور سے اُس پر اِلزام لگاتے رہے
۱۱
-پھِر ہیروؔدیس نے اپنے سِپاہیوں سمیت اُسے ذلِیل کِیا اور ٹھٹّھوں میں اُڑایا اور چمکدار پوشاک پہنا کر اُس کو پِیلاطُؔس کے پاس واپس بھیجا
۱۲
-اور اُسی دِن ہیروؔدیس اور پِیلاطُؔس آپس میں دوست ہو گئے کیونکہ پہلے اُن میں دُشمنی تھی
۱۳
-پھِر پِیلاطُؔس نے سردار کاہِنوں او سرداروں اور عام لوگوں کو جمع کرکے
۱۴
اُن سے کہا کہ تُم اِس شخص کو لوگوں کا بہکانے والا ٹھہرا کر میرے پاس لائے ہو اور دیکھو مَیں نے تُمہارے سامنے ہی اُس کی تحقِیقات کی مگر جِن باتوں کا اِلزام تُم اُس پر لگاتے ہو اُن کی نِسبت نہ مَیں نے اُس میں کُچھ قصُور پایا۔
۱۵
-اور نہ ہیؔرودیس نے: کیونکہ میں نے تمہیں اُس کے پاس بھیجا ہے اور دیکھو اُس سے کوئی اَیسا فِعل سرزد نہیں ہُئوا جِس سے وہ قتل کے لائِق ٹھہرتا
۱۶
-اِس لئے میں اُس کو تنبیہ کرکے چھوڑ دونگا
۱۷
-[اُسے ہر عِید میں ضرُور تھا کہ کِسی کو اُن کی خاطِر چھوڑ دے]
۱۸
-تب سب مِلکر چِلّا اُٹھے کہ اِسے لے جا اور ہماری خاطرِ برابّؔاس کو چھوڑ دے
۱۹
-(یہ کِسی بغاوت کے باعِث جو شہر میں ہُوئی تھی اور خُون کرنے کے سبب سے قَید میں ڈالا گیا تھا)
۲۰
-مگر پِیلاطُؔس نے یِسُؔوع کو چھوڑنے کے اِرادہ سے پھِر اُن سے کہا
۲۱
-!لیکن وہ چِلّا کر کہنے لگے کہ اِس کو صلِیب دے صلِیب دے
۲۲
-اُس نے تِیسری بار اُن سے کہا کیوں؟ اُس نے کیا بُرائی کی ہے؟ مَیں نے اِس میں قتل کی کوئی وجہ نہیں پائی۔ پس مَیں اِسے پِٹوا کر چھوڑے دیتا ہُوں
۲۳
-مگر وہ چِلّا چِلّا کر سر ہوتے رہے کہ اُسے صلِیب دی جائے اُن کا اور سردار کاہِنوں کا چِلّانا کارگر ہُئوا
۲۴
-تب پِیلاطُؔس نے حُکم دِیا کہ اُن کی درخواست کے مُوافِق ہو
۲۵
اور اُن کے واسطے جو شخص بغاوت اور خُون کرنے کے سبب سے قَید میں پڑا تھا اور جِسے اُنہوں نے مانگا تھا اُسے چھوڑ دِیا اور یِسُؔوع کو اُن کی مرضی پر سونپ دیا۔
۲۶
-اور جب اُس کو لِئے جاتے تھے تو اُنہوں نے شمعُؔون نام ایک کُرینی کو جو دیہات سے آتا تھا پکڑ کر صلِیب اُس پر رکھ دی کہ یِسُؔوع کے پِیچھے پِیچھے لے چلے
۲۷
-اور لوگوں کی ایک بڑی بھِیڑ اور عَورتیں جو اُس کے واسطے چھاتی پِیٹتی تھِیں اور رو رہی تھیں اُس کے پِیچھے پِیچھے چلِیں
۲۸
-یِسُؔوع نے اُن کی طرف پھِر کر کہا اَے یروشلِؔیم کی بِیٹیو! میرے لِئے نہ رو بلکہ اپنے اور اپنے بچّوں کے لِئے رو
۲۹
-کیونکہ دیکھو وہ دِن آتے ہیں جِن میں کہیں گے مُبارک ہے بانجھیں اور وہ رحِم جو باروَر نہ ہُوئے اور وہ چھاتِیاں جِنہوں نے دُودھ نہ پِلایا
۳۰
-تب پہاڑوں سے کہنا شرُوع کریں گے، کہ ہم پر گِر پڑو؛ اور ٹِیلوں سے کہ ہمیں چُھپا لو
۳۱
-کیونکہ جب ہرے درخت کے ساتھ اَیسا کرتے ہیں تو سُوکھے کہ ساتھ کِیا کُچھ نہ کِیا جائے گا؟
۳۲
-اور وہ دو اَور آدمِیوں کو بھی جو بدکار تھے لِئے جاتے تھے کہ اُس کے ساتھ قتل کِئے جائیں
۳۳
-اور جب وہ اُس جگہ پر پُہنچے جِسے کلوری کہتے ہیں تو وہاں اُسے مصلُوب کِیا اور بدکاروں کو بھی ایک کو دہنی اور دُوسرے کو بائِیں طرف
۳۴
-اور یِسُؔوع نے کہا کہ اَے باپ! اِن کو مُعاف کر کیونکہ یہ جانتے نہیں کہ کیا کرتے ہیں۔ اور اُنہوں نے اُس کے کپڑوں کے حِصّے کِئے اور اُن پر قُرعہ ڈالا
۳۵
اور لوگ کھڑے دیکھ رہے تھے۔ اور سردار اُن کے ساتھ ٹھٹّھے مار مار کر کہتے تھے کہ اِس نے اَوروں کو بچایا۔ اگر یہ خُدا کا مسِیح اور اُس کا برگُِزیدہ ہے تو اپنے آپ کو بچائے۔
۳۶
-اور سِپاہیوں نے بھی پاس آ کر اور سِرکہ پیش کرکے اُس پر ٹھٹّھا مارا اور کہا کہ
۳۷
-اگر تُو یہُودِیوں کا بادشاہ ہے تو اپنے آپ کو بچا
۳۸
-اور اُس کے اُوپر یُونانی، لاطینی اور عبرانی میں یہ نوِشتہ لِکها تھا کہ یہ یہُودِیوں کا بادشاہ ہے
۳۹
-پھِر جو بدکار صلِیب پر لٹکائے گئے تھے اُن میں سے ایک اُسے یُوں طعنہ دینے لگا کہ اگر تُو مسِیح ہے، تُو اپنے آپکو اور ہم کو بچا
۴۰
-مگر دُوسرے نے اُسے جھڑک کر جواب دِیا کہ کیا تُو خُدا سے بھی نہیں ڈرتا حالانکہ اُسی سزا میں گِرفتار ہے؟
۴۱
-اور ہماری سزا تو واجبی ہے کیونکہ اپنے کاموں کا بدلہ پا رہے ہیں لیکن اِس نے کوئی بیجا کام نہیں کِیا
۴۲
-اور اُس نے یِسُؔوع سے کہا اَے خُداوند، جب تُو اپنی بادشاہی میں آئے تو مُجھے یاد کرنا
۴۳
-یِسُؔوع نے اُس سے کہا مَیں تُجھ سے سچ کہتا ہُوں کہ آج تُو میرے ساتھ فِردَوس میں ہوگا
۴۴
-اور چھٹے گھنٹے کے قرِیب تھا، کہ ساری زمین پر اندھرا چھا گیا، اور نویں گھنٹے تک رہا
۴۵
-اور سُورج تارِیک ہو گیا اور ہیکل کا پردہ بِیچ سے پَھٹ گیا
۴۶
-اور یِسُؔوع نے بڑی آواز سے پُکار کر کہا کہ اَے باپ! مَیں اپنے رُوح تیرے ہاتھوں میں سَونپتا ہُوں اَور یہ کہہ کر دَم دے دِیا
۴۷
-یہ ماجرہ دیکھ کر صُوبہ دار نے خُدا کی تمجِید کی اور کہا بیشک یہ آدمی راستباز تھا
۴۸
-اور جِتنے لوگ اِس نظارہ کو آئے تھے یہ ماجرہ دیکھ کر چھاتی پِیٹتے ہُوئے لَوٹ گئے
۴۹
-اور اُس کے سب جان پہچان اور وہ عَورتیں جو گلِؔیل سے اُس کے ساتھ آئیں تھِیں دُور کھڑی یہ باتیں دیکھ رہیں تھِیں
۵۰
-اور دیکھو یُؔوسف نام ایک شخص مُشِیر تھا جو نیک اور راستباز آدمی تھا
۵۱
-اور وہ اُن کی صلاح اور کام سے رضامند نہ تھا۔ یہ یہُودِیوں کے شہر اَرِمَتیؔہ کا باشِندہ تھا اور وہ خود خُدا کی بادشاہت کا اِنتظار کرتا تھا
۵۲
-اُس نے پِیلاطُؔس کے پاس جا کر یِسُؔوع کی لاش مانگی
۵۳
-اور اُس کو اُتار کر مہِین چادر میں لپیٹا۔ پھِر ایک قبر کے اندر رکھ دِیا جو چٹان میں کُھدی ہُوئی تھی اور اُس میں کوئی کبھی رکھّا نہ گیا تھا
۵۴
-وہ تیّاری کا دِن تھا اور سبت کا دِن شرُوع ہونے کو تھا
۵۵
-اور اُن عَورتوں نے جو اُس کے ساتھ گلِؔیل سے آئیں تھِیں پِیچھے پِیچھے جا کر اُس قبر کو دیکھا اور یہ بھی کہ اُس کی لاش کِس طرح رکھّی گئی
۵۶
-اور لَوٹ کر خُوشبُودار چِیزیں اور مُر تیّار کِیا۔ لیکن شرع کے موافق سبت کے دن آرام کیا
|
1 · 2 · 3 · 4 · 5 · 6 · 7 · 8 · 9 · 10 · 11 · 12 · 13 · 14 · 15 · 16 · 17 · 18 · 19 · 20 · 21 · 22 · 23 · 24 · 25 · 26 · 27 · 28 · 29 · 30 · 31 · 32 · 33 · 34 · 35 · 36 · 37 · 38 · 39 · 40 · 41 · 42 · 43 · 44 · 45 · 46 · 47 · 48 · 49 · 50 · 51 · 52 · 53 · 54 · 55 · 56 · 57 · 58 · 59 · 60 · 61 · 62 · 63 · 64 · 65 · 66 · 67 · 68 · 69 · 70 · 71 · 72 · 73 · 74 · 75 · 76 · 77 · 78 · 79 · 80 · 81 · 82 · 83 · 84 · 85 · 86 · 87 · 88 · 89 · 90 · 91 · 92 · 93 · 94 · 95 · 96 · 97 · 98 · 99 · 100 · 101 · 102 · 103 · 104 · 105 · 106 · 107 · 108 · 109 · 110 · 111 · 112 · 113 · 114 · 115 · 116 · 117 · 118 · 119 · 120 · 121 · 122 · 123 · 124 · 125 · 126 · 127 · 128 · 129 · 130 · 131 · 132 · 133 · 134 · 135 · 136 · 137 · 138 · 139 · 140 ·
List of New Testament minuscules
1 · 2 · 3 · 4 · 5 · 6 · 7 · 8 · 9 · 10 · 11 · 12 · 13 · 14 · 15 · 16 · 17 · 18 · 19 · 20 · 21 · 22 · 23 · 24 · 25 · 26 · 27 · 28 · 29 · 30 · 31 · 32 · 33 · 34 · 35 · 36 · 37 · 38 · 39 · 40 · 41 · 42 · 43 · 44 · 45 · 46 · 47 · 48 · 49 · 50 · 51 · 52 · 53 · 54 · 55 · 56 · 57 · 58 · 59 · 60 · 61 · 62 · 63 · 64 · 65 · 66 · 67 · 68 · 69 · 70 · 71 · 72 · 73 · 74 · 75 · 76 · 77 · 78 · 79 · 80 · 81 · 82 · 83 · 84 · 85 · 86 · 87 · 88 · 89 · 90 · 91 · 92 · 93 · 94 · 95 · 96 · 97 · 98 · 99 · 100 · 101 · 102 · 103 · 104 · 105 · 106 · 107 · 108 · 109 · 110 · 111 · 112 · 113 · 114 · 115 · 116 · 117 · 118 · 119 · 120 · 121 · 122 · 123 · 124 · 125 · 126 · 127 · 128 · 129 · 130 · 131 · 132 · 133 · 134 · 135 · 136 · 137 · 138 · 139 · 140 · 141 · 142 · 143 · 144 · 145 · 146 · 147 · 148 · 149 · 150 · 151 · 152 · 153 · 154 · 155 · 156 · 157 · 158 · 159 · 160 · 161 · 162 · 163 · 164 · 165 · 166 · 167 · 168 · 169 · 170 · 171 · 172 · 173 · 174 · 175 · 176 · 177 · 178 · 179 · 180 · 181 · 182 · 183 · 184 · 185 · 186 · 187 · 188 · 189 · 190 · 191 · 192 · 193 · 194 · 195 · 196 · 197 · 198 · 199 · 200 · 201 · 202 · 203 · 204 · 205 · 206 · 207 · 208 · 209 · 210 · 211 · 212 · 213 · 214 · 215 · 216 · 217 · 218 · 219 · 220 · 221 · 222 · 223 · 224 · 225 · 226 · 227 · 228 · 229 · 230 · 231 · 232 · 233 · 234 · 235 · 236 · 237 · 238 · 239 · 240 · 241 · 242 · 243 · 244 · 245 · 246 · 247 · 248 · 249 · 250 · 251 · 252 · 253 · 254 · 255 · 256 · 257 · 258 · 259 · 260 · 261 · 262 · 263 · 264 · 265 · 266 · 267 · 268 · 269 · 270 · 271 · 272 · 273 · 274 · 275 · 276 · 277 · 278 · 279 · 280 · 281 · 282 · 283 · 284 · 285 · 286 · 287 · 288 · 289 · 290 · 291 · 292 · 293 · 294 · 295 · 296 · 297 · 298 · 299 · 300 · 301 · 302 · 303 · 304 · 305 · 306 · 307 · 308 · 309 · 310 · 311 · 312 · 313 · 314 · 315 · 316 · 317 · 318 · 319 · 320 · 321 · 322 · 323 · 324 · 325 · 326 · 327 · 328 · 329 · 330 · 331 · 332 · 333 · 334 · 335 · 336 · 337 · 338 · 339 · 340 · 341 · 342 · 343 · 344 · 345 · 346 · 347 · 348 · 349 · 350 · 351 · 352 · 353 · 354 · 355 · 356 · 357 · 358 · 359 · 360 · 361 · 362 · 363 · 364 · 365 · 366 · 367 · 368 · 369 · 370 · 371 · 372 · 373 · 374 · 375 · 376 · 377 · 378 · 379 · 380 · 381 · 382 · 383 · 384 · 385 · 386 · 387 · 388 · 389 · 390 · 391 · 392 · 393 · 394 · 395 · 396 · 397 · 398 · 399 · 400 · 401 · 402 · 403 · 404 · 405 · 406 · 407 · 408 · 409 · 410 · 411 · 412 · 413 · 414 · 415 · 416 · 417 · 418 · 419 · 420 · 421 · 422 · 423 · 424 · 425 · 426 · 427 · 428 · 429 · 430 · 431 · 432 · 433 · 434 · 435 · 436 · 437 · 438 · 439 · 440 · 441 · 442 · 443 · 444 · 445 · 446 · 447 · 448 · 449 · 450 · 451 · 452 · 453 · 454 · 455 · 456 · 457 · 458 · 459 · 460 · 461 · 462 · 463 · 464 · 465 · 466 · 467 · 468 · 469 · 470 · 471 · 472 · 473 · 474 · 475 · 476 · 477 · 478 · 479 · 480 · 481 · 482 · 483 · 484 · 485 · 486 · 487 · 488 · 489 · 490 · 491 · 492 · 493 · 494 · 495 · 496 · 497 · 498 · 499 · 500 · 501 · 502 · 503 · 504 · 505 · 506 · 507 · 543 · 544 · 565 · 566 · 579 · 585 · 614 · 639 · 653 · 654 · 655 · 656 · 657 · 658 · 659 · 660 · 661 · 669 · 676 · 685 · 700 · 798 · 823 · 824 · 825 · 826 · 827 · 828 · 829 · 830 · 831 · 876 · 891 · 892 · 893 · 1071 · 1143 · 1152 · 1241 · 1253 · 1423 · 1424 · 1432 · 1582 · 1739 · 1780 · 1813 · 1834 · 2050 · 2053 · 2059 · 2060 · 2061 · 2062 · 2174 · 2268 · 2344 · 2423 · 2427 · 2437 · 2444 · 2445 · 2446 · 2460 · 2464 · 2491 · 2495 · 2612 · 2613 · 2614 · 2615 · 2616 · 2641 · 2754 · 2755 · 2756 · 2757 · 2766 · 2767 · 2768 · 2793 · 2802 · 2803 · 2804 · 2805 · 2806 · 2807 · 2808 · 2809 · 2810 · 2811 · 2812 · 2813 · 2814 · 2815 · 2816 · 2817 · 2818 · 2819 · 2820 · 2821 · 2855 · 2856 · 2857 · 2858 · 2859 · 2860 · 2861 · 2862 · 2863 · 2881 · 2882 · 2907 · 2965 ·
01 · 02 · 03 · 04 · 05 · 06 · 07 · 08 · 09 · 010 · 011 · 012 · 013 · 014 · 015 · 016 · 017 · 018 · 019 · 020 · 021 · 022 · 023 · 024 · 025 · 026 · 027 · 028 · 029 · 030 · 031 · 032 · 033 · 034 · 035 · 036 · 037 · 038 · 039 · 040 · 041 · 042 · 043 · 044 · 045 · 046 · 047 · 048 · 049 · 050 · 051 · 052 · 053 · 054 · 055 · 056 · 057 · 058 · 059 · 060 · 061 · 062 · 063 · 064 · 065 · 066 · 067 · 068 · 069 · 070 · 071 · 072 · 073 · 074 · 075 · 076 · 077 · 078 · 079 · 080 · 081 · 082 · 083 · 084 · 085 · 086 · 087 · 088 · 089 · 090 · 091 · 092 · 093 · 094 · 095 · 096 · 097 · 098 · 099 · 0100 · 0101 · 0102 · 0103 · 0104 · 0105 · 0106 · 0107 · 0108 · 0109 · 0110 · 0111 · 0112 · 0113 · 0114 · 0115 · 0116 · 0117 · 0118 · 0119 · 0120 · 0121 · 0122 · 0123 · 0124 · 0125 · 0126 · 0127 · 0128 · 0129 · 0130 · 0131 · 0132 · 0134 · 0135 · 0136 · 0137 · 0138 · 0139 · 0140 · 0141 · 0142 · 0143 · 0144 · 0145 · 0146 · 0147 · 0148 · 0149 · 0150 · 0151 · 0152 · 0153 · 0154 · 0155 · 0156 · 0157 · 0158 · 0159 · 0160 · 0161 · 0162 · 0163 · 0164 · 0165 · 0166 · 0167 · 0168 · 0169 · 0170 · 0171 · 0172 · 0173 · 0174 · 0175 · 0176 · 0177 · 0178 · 0179 · 0180 · 0181 · 0182 · 0183 · 0184 · 0185 · 0186 · 0187 · 0188 · 0189 · 0190 · 0191 · 0192 · 0193 · 0194 · 0195 · 0196 · 0197 · 0198 · 0199 · 0200 · 0201 · 0202 · 0203 · 0204 · 0205 · 0206 · 0207 · 0208 · 0209 · 0210 · 0211 · 0212 · 0213 · 0214 · 0215 · 0216 · 0217 · 0218 · 0219 · 0220 · 0221 · 0222 · 0223 · 0224 · 0225 · 0226 · 0227 · 0228 · 0229 · 0230 · 0231 · 0232 · 0234 · 0235 · 0236 · 0237 · 0238 · 0239 · 0240 · 0241 · 0242 · 0243 · 0244 · 0245 · 0246 · 0247 · 0248 · 0249 · 0250 · 0251 · 0252 · 0253 · 0254 · 0255 · 0256 · 0257 · 0258 · 0259 · 0260 · 0261 · 0262 · 0263 · 0264 · 0265 · 0266 · 0267 · 0268 · 0269 · 0270 · 0271 · 0272 · 0273 · 0274 · 0275 · 0276 · 0277 · 0278 · 0279 · 0280 · 0281 · 0282 · 0283 · 0284 · 0285 · 0286 · 0287 · 0288 · 0289 · 0290 · 0291 · 0292 · 0293 · 0294 · 0295 · 0296 · 0297 · 0298 · 0299 · 0300 · 0301 · 0302 · 0303 · 0304 · 0305 · 0306 · 0307 · 0308 · 0309 · 0310 · 0311 · 0312 · 0313 · 0314 · 0315 · 0316 · 0317 · 0318 · 0319 · 0320 · 0321 · 0322 · 0323 ·
List of New Testament lectionaries
1 · 2 · 3 · 4 · 5 · 6 · 7 · 8 · 9 · 10 · 11 · 12 · 13 · 14 · 15 · 16 · 17 · 18 · 19 · 20 · 21 · 22 · 23 · 24 · 25 · 25b · 26 · 27 · 28 · 29 · 30 · 31 · 32 · 33 · 34 · 35 · 36 · 37 · 38 · 39 · 40 · 41 · 42 · 43 · 44 · 45 · 46 · 47 · 48 · 49 · 50 · 51 · 52 · 53 · 54 · 55 · 56 · 57 · 58 · 59 · 60 · 61 · 62 · 63 · 64 · 65 · 66 · 67 · 68 · 69 · 70 · 71 · 72 · 73 · 74 · 75 · 76 · 77 · 78 · 79 · 80 · 81 · 82 · 83 · 84 · 85 · 86 · 87 · 88 · 89 · 90 · 91 · 92 · 93 · 94 · 95 · 96 · 97 · 98 · 99 · 100 · 101 · 102 · 103 · 104 · 105 · 106 · 107 · 108 · 109 · 110 · 111 · 112 · 113 · 114 · 115 · 116 · 117 · 118 · 119 · 120 · 121 · 122 · 123 · 124 · 125 · 126 · 127 · 128 · 129 · 130 · 131 · 132 · 133 · 134 · 135 · 136 · 137 · 138 · 139 · 140 · 141 · 142 · 143 · 144 · 145 · 146 · 147 · 148 · 149 · 150 · 151 · 152 · 153 · 154 · 155 · 156 · 157 · 158 · 159 · 160 · 161 · 162 · 163 · 164 · 165 · 166 · 167 · 168 · 169 · 170 · 171 · 172 · 173 · 174 · 175 · 176 · 177 · 178 · 179 · 180 · 181 · 182 · 183 · 184 · 185 · 186 · 187 · 188 · 189 · 190 · 191 · 192 · 193 · 194 · 195 · 196 · 197 · 198 · 199 · 200 · 201 · 202 · 203 · 204 · 205 · 206a · 206b · 207 · 208 · 209 · 210 · 211 · 212 · 213 · 214 · 215 · 216 · 217 · 218 · 219 · 220 · 221 · 222 · 223 · 224 · 225 · 226 · 227 · 228 · 229 · 230 · 231 · 232 · 233 · 234 · 235 · 236 · 237 · 238 · 239 · 240 · 241 · 242 · 243 · 244 · 245 · 246 · 247 · 248 · 249 · 250 · 251 · 252 · 253 · 254 · 255 · 256 · 257 · 258 · 259 · 260 · 261 · 262 · 263 · 264 · 265 · 266 · 267 · 268 · 269 · 270 · 271 · 272 · 273 · 274 · 275 · 276 · 277 · 278 · 279 · 280 · 281 · 282 · 283 · 284 · 285 · 286 · 287 · 288 · 289 · 290 · 291 · 292 · 293 · 294 · 295 · 296 · 297 · 298 · 299 · 300 · 301 · 302 · 303 · 304 · 305 · 306 · 307 · 308 · 309 · 310 · 311 · 312 · 313 · 314 · 315 · 316 · 317 · 318 · 319 · 320 · 321 · 322 · 323 · 324 · 325 · 326 · 327 · 328 · 329 · 330 · 331 · 332 · 368 · 449 · 451 · 501 · 502 · 542 · 560 · 561 · 562 · 563 · 564 · 648 · 649 · 809 · 965 · 1033 · 1358 · 1386 · 1491 · 1423 · 1561 · 1575 · 1598 · 1599 · 1602 · 1604 · 1614 · 1619 · 1623 · 1637 · 1681 · 1682 · 1683 · 1684 · 1685 · 1686 · 1691 · 1813 · 1839 · 1965 · 1966 · 1967 · 2005 · 2137 · 2138 · 2139 · 2140 · 2141 · 2142 · 2143 · 2144 · 2145 · 2164 · 2208 · 2210 · 2211 · 2260 · 2261 · 2263 · 2264 · 2265 · 2266 · 2267 · 2276 · 2307 · 2321 · 2352 · 2404 · 2405 · 2406 · 2411 · 2412 ·