Mark 14 Urdu
From Textus Receptus
Current revision (09:04, 17 June 2024) (view source) |
|||
(4 intermediate revisions not shown.) | |||
Line 4: | Line 4: | ||
۱ | ۱ | ||
- | + | دو دِن کے بعد فَسح اور عِیدِ فطِیر ہونے والی تھی اور سردار کاہِن اور فقِیہہ مَوقع ڑھُونڈ رہے تھے کہ اُسے کیونکر فریب سے پکڑ کر قتل کریں۔ | |
۲ | ۲ | ||
- | + | کیونکہ کہتے تھے کہ عِید میں نہیں۔ اَیسا نہ ہو کہ لوگوں میں بلوا ہو جائے۔ | |
۳ | ۳ | ||
- | جب وہ | + | جب وہ بَیت عَنِیاؔہ میں شمعُؔون کوڑھی کے گھر میں کھانا کھانے بَیٹھا تو ایک عَورت جٹاماسی کا بیش قِیمت خالِص عِطر سنگِ مَرمَر کے عِطر دان میں لائی اور عِطر دان توڑ کر عِطر کو اُس کے سر پر ڑالا۔ |
۴ | ۴ | ||
- | + | مگر بعض اپنے دِل میں خفا ہو کر کہنے لگے یہ عِطر کِس لئِے ضائع کِیا گیا؟۔ | |
۵ | ۵ | ||
- | + | کیونکہ یہ عِطر تِین سَو دِینار سے زِیادہ کو بِک کر غرِیبوں کو دِیا جا سکتا تھا اور وہ اُسے ملامت کرنے لگے۔ | |
۶ | ۶ | ||
- | + | تب یِسُؔوع نے کہا اُسے چھوڑ دو۔ اُسے کیوں دِق کرتے ہو؟ اُس نے میرے ساتھ بھلائی کی ہے۔ | |
۷ | ۷ | ||
- | + | کیونکہ غرِیب غُربا تو ہمیشہ تُمہارے پاس ہیں۔ جب چاہو اُن کے ساتھ نیکی کر سکتے ہو لیکن مَیں تُمہارے پاس ہمیشہ نہ رہُونگا۔ | |
۸ | ۸ | ||
- | + | جو کُچھ وہ کر سکی اُس نے کِیا۔ اُس نے دفن کے لئِے میرے بدن پر پہلے ہی سے عِطر مَلا۔ | |
۹ | ۹ | ||
- | + | مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ تمام دُینا میں جہاں کہیں اِنجِیل کی مُنادی کی جائے گی یہ بھی جو اِس نے کِیا اِس کی یادگاری میں بیان کِیا جائے گا۔ | |
۱۰ | ۱۰ | ||
- | + | تب یہُؔوداہ اِسکریُوتی جو اُن بارہ میں سے تھا سردار کاہِنوں کے پاس چلا گیا تا کہ اُسے اُن کے حوالہ کر دے۔ | |
۱۱ | ۱۱ | ||
- | + | وہ یہ سُنکر خُوش ہُوئے اور اُس کو رُوپَے دینے کا اِقرار کِیا اور وہ مَوقع ڈُھونڈنے لگا کہ کِسی طرح قابُو پا کر اُسے پکڑوا دے۔ | |
۱۲ | ۱۲ | ||
- | + | اور عِیدِ فطِیر کے پہلے دِن یعنی جِس روز فَسح کو ذبح کِیا کرتے تھے اُس کے شاگِردوں نے اُس سے کہا تُو کہاں چاہتا ہے کہ ہم جا کر تیرے لئِے فَسح کھانے کی تیّاری کریں؟ | |
۱۳ | ۱۳ | ||
- | + | اُس نے اپنے شاگِردوں میں سے دو کو بھیجا اور اُن سے کہا شہر میں جاؤ۔ ایک شخص پانی کا گھڑا لئِے ہُوئے تُمہیں ملِیگا اُس کے پِیچھے ہو لینا۔ | |
۱۴ | ۱۴ | ||
- | + | اور جہاں وہ داخِل ہو اُس گھر کے مالِک سے کہنا اُستاد کہتا ہے کہ میرا مِہمان خانہ جہاں مَیں اپنے شاگِردوں کے ساتھ فَسح کھاؤُں کہاں ہے؟۔ | |
۱۵ | ۱۵ | ||
- | + | وہ آپ تُم کو ایک بڑا بالاخانہ آراستہ اور تیّار دِکھائے گا وہیں ہمارے لِئے تیّاری کرنا۔ | |
۱۶ | ۱۶ | ||
- | + | تب اُس کے شاگِرد چلے گئے اور شہر میں آ کر جَیسا اُس نے اُن سے کہا تھا وَیسا ہی پایا اور فَسح کو تیّار کِیا۔ | |
۱۷ | ۱۷ | ||
- | + | جب شام ہُوئی تو وہ اُن بارہ کے ساتھ آیا۔ | |
۱۸ | ۱۸ | ||
- | + | اور جب وہ بَیٹھے کھا رہے تھے تو یِسُؔوع نے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ تُم میں سے ایک جو میرے ساتھ کھاتا ہے مُجھے پکڑوائے گا۔ | |
۱۹ | ۱۹ | ||
- | + | تب وہ دِلگیِر ہونے لگے اور ایک ایک کر کے اُس سے کہنے لگے کیا مَیں ہُوں؟ اور دوسرا بولا، کیا مَیں ہُوں؟۔ | |
۲۰ | ۲۰ | ||
- | + | اُس نے جواب میں اُن سے کہا کہ وہ بارہ میں سے ایک ہے جو میرے ساتھ طباق میں ہاتھ ڈالتا ہے۔ | |
۲۱ | ۲۱ | ||
- | کیونکہ اِبنِ آدم تو جَیسا اُس کے حق میں لِکھا ہے جاتا ہی ہے لیکن اُس آدمی پر افسوس جِس کے وسِیلہ سے اِبنِ آدم پکڑوایا جاتا ہے!اگر وہ آدمی پَیدا نہ ہوتا تو اُس کے | + | کیونکہ اِبنِ آدم تو جَیسا اُس کے حق میں لِکھا ہے جاتا ہی ہے لیکن اُس آدمی پر افسوس جِس کے وسِیلہ سے اِبنِ آدم پکڑوایا جاتا ہے! اگر وہ آدمی پَیدا نہ ہوتا تو اُس کے لئِے اچھّا ہوتا۔ |
۲۲ | ۲۲ | ||
- | + | اور وہ کھا ہی رہے تھے کہ یِسُؔوع نے روٹی لی اور برکت دے کر توڑی اور اُن کو دی اور کہا لو اور کھاؤ یہ میرا بدن ہے۔ | |
۲۳ | ۲۳ | ||
- | + | پِھر اُس نے پیالہ لے کر شُکر کِیا اور اُن کو دِیا اور اُن سبھوں نے اُس میں سے پِیا۔ | |
۲۴ | ۲۴ | ||
- | + | اور اُس نے اُن سے کہا یہ میرے نئے عہد کا خُون ہے جو بُہتیروں کے لئِے بہایا جاتا ہے۔ | |
۲۵ | ۲۵ | ||
- | + | مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ انگُور کا شِیرہ پھِر کبھی نہ پِیُونگا اُس دِن تک کہ خُدا کی بادشاہی میں نیا نہ پِیُوں۔ | |
۲۶ | ۲۶ | ||
- | + | تب وہ ایک رُوحانی گیت گا کر باہر زَیتُؔون کے پہاڑ پر گئے۔ | |
۲۷ | ۲۷ | ||
- | + | اور یِسُؔوع نے اُن سے کہا تُم سب اِسی رات میرے سبب سے ٹھوکر کھاؤ گے کیونکہ لِکھا ہے کہ مَیں چرواہے کو مارُوں گا اور بھیڑیں پراگندہ ہو جائیں گی۔ | |
۲۸ | ۲۸ | ||
- | + | مگر مَیں اپنے جی اُٹھنے کے بعد تُم سے پہلے گلِؔیل کو جاؤُنگا۔ | |
۲۹ | ۲۹ | ||
- | + | تب پطؔرس نے اُس سے کہا گو سب ٹھوکر کھائیں لیکن مَیں نہ کھاؤُنگا۔ | |
۳۰ | ۳۰ | ||
- | + | یِسُؔوع نے اُس سے کہا مَیں تُجھ سے سچ کہتا ہُوں کہ تُو آج اِسی رات مُرغ کے دو بار بانگ دینے سے پہلے تِین بار میرا اِنکار کرے گا۔ | |
۳۱ | ۳۱ | ||
- | + | لیکن اُس نے بُہت زور دے کر کہا اگر تیرے ساتھ مُجھے مَرنا بھی پڑے تو بھی تیرا اِنکار ہرگِز نہ کرُوں گا۔ اِسی طرح اَور سب نے بھی کہا۔ | |
۳۲ | ۳۲ | ||
- | + | پِھر وہ ایک جگہ آئے جِس کا نام گتسِؔمنی تھا اور اُس نے اپنے شاگِردوں سے کہا یہاں بَیٹھے رہو جب تک مَیں دُعا کرُوں۔ | |
۳۳ | ۳۳ | ||
- | + | اور پطؔرس اور یعقُؔوب اور یوُحنّؔا کو اپنے ساتھ لے کر نِہایت حَیران اور بےقرار ہونے لگا۔ | |
۳۴ | ۳۴ | ||
- | + | اور اُن سے کہا میری جان نِہایت غمگین ہے۔ یہاں تک کہ مَرنے کی نَوبت پُہنچ گئی ہے۔ تُم یہاں ٹھہرو اور جاگتے رہو۔ | |
۳۵ | ۳۵ | ||
- | + | اور وہ تھوڑا آگے بڑھا اور زمِین پر گِر کر دُعا کرنے لگا کہ اگر ہو سکے تو یہ گھڑی مُجھ پر سے ٹل جائے۔ | |
۳۶ | ۳۶ | ||
- | + | اور کہا اَے ابّا! اَے باپ! تُجھ سے سب کُچھ ہو سکتا ہے۔ اِس پیالہ کو میرے پاس سے ہٹا لے تَو بھی جو مَیں چاہتا ہُوں وہ نہیں بلکہ جو تُو چاہتا ہے وُہی ہو۔ | |
۳۷ | ۳۷ | ||
- | + | پِھر وہ آیا اور اُنہیں سوتے پا کر پطؔرس سے کہا اَے شمعُؔون تُو سوتا ہے؟ کیا تُو ایک گھڑی بھی نہ جاگ سکا؟۔ | |
۳۸ | ۳۸ | ||
- | + | جاگو اور دُعا کرو تا کہ آزمایش میں نہ پڑو۔ رُوح تو مُستعِد ہے مگر جِسم کمزور ہے۔ | |
۳۹ | ۳۹ | ||
- | + | وہ پِھر چلا گیا اور وُہی بات کہہ کر دُعا کی۔ | |
۴۰ | ۴۰ | ||
- | + | اور پِھر آ کر اُنہیں سوتے پایا کیونکہ اُن کی آنکھیں نِیند سے بھری تھِیں اور وہ نہ جانتے تھے کہ اُسے کیا جواب دیں۔ | |
۴۱ | ۴۱ | ||
- | + | پھِر تِیسری بار آ کر اُن سے کہا اب سوتے رہو اور آرام کرو۔ بس وقت آ پُہنچا ہے۔ دیکھو اِبنِ آدم گُہنگاروں کے ہاتھ میں حوالہ کِیا جاتا ہے۔ | |
۴۲ | ۴۲ | ||
- | + | اُٹھو، ہم چلیں؛ دیکھو، میرا پکڑوانے والا نزدِیک آ پُہنچا ہے۔ | |
۴۳ | ۴۳ | ||
- | وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ فی الفَور | + | وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ فی الفَور یہُؔوداہ جو اُن بارہ میں سے تھا اور اُس کے ساتھ ایک بِھیڑ تلواریں اور لاٹِھیاں لئِے ہُوئے سردار کاہِنوں اور فقِیہوں اور بزُرگوں کی طرف سے آ پُہنچی۔ |
۴۴ | ۴۴ | ||
- | + | اور اُس کے پکڑوانے والے نے اُنہیں یہ نِشان دِیا تھا جِس کا مَیں بوسہ لُوں وُہی ہے۔ اُسے پکڑ کر حِفاظت سے لے جانا۔ | |
۴۵ | ۴۵ | ||
- | + | وہ آ کر فی الفَور اُس کے پاس گیا اور کہا اَے ربّی! اَے ربّی اور اُس کے بوسے لئِے۔ | |
۴۶ | ۴۶ | ||
- | + | اور اُنہوں نے اُس پر ہاتھ ڈال کر اُسے پکڑ لِیا۔ | |
۴۷ | ۴۷ | ||
- | + | اُن میں سے جو پاس کھڑے تھے ایک نے تلوار کھینچ کر سردار کاہِن کے نَوکر پر چلائی اور اُس کا کان اُڑا دِیا۔ | |
۴۸ | ۴۸ | ||
- | + | تب یِسُؔوع نے اُن سے کہا کیا تُم تلواریں اور لاٹھِیاں لے کر مُجھے ڈاکُو کی طرح پکڑنے نِکلے ہو؟۔ | |
۴۹ | ۴۹ | ||
- | + | مَیں ہر روز تُمہارے پاس ہَیکل میں تعلِیم دیتا تھا اور تُم نے مُجھے نہیں پکڑا۔ لیکن یہ اِسلئِے ہُئوا ہے کہ نِوشتے ضرور پُورے ہوں۔ | |
۵۰ | ۵۰ | ||
- | + | تب وہ سب شاگِرد اُسے چھوڑ کر بھاگ گئے۔ | |
۵۱ | ۵۱ | ||
- | + | مگر ایک جوان اپنے ننگے بدن پر مہِین چادر اوڑھے ہُوئے اُس کے پِیچھے ہو لِیا۔ اُسے لوگوں نے پکڑا۔ | |
۵۲ | ۵۲ | ||
- | + | پر وہ سوتی چادر اُن کے ہاتھوں میں چھوڑ کر ننگا بھاگا۔ | |
۵۳ | ۵۳ | ||
- | + | تب وہ یِسُؔوع کو سردار کاہِن کے پاس لے گئے اور سب سردار کاہِن اور بزُرگ اور فقِیہہ اُس کے ہاں جمع ہو گئے۔ | |
۵۴ | ۵۴ | ||
- | + | اور پطؔرس فاصِلہ پر اُس کے پِیچھے پِیچھے سردار کاہِن کے دِیوان خانہ کے اندر تک گیا اور پیادوں کے ساتھ بَیٹھ کر آگ تاپنے لگا۔ | |
۵۵ | ۵۵ | ||
- | + | تب سردار کاہِن اور سب صدرِ عدالت والے یِسُؔوع کو مار ڈالنے کے لئِے اُس کے خِلاف گواہی ڈُهونڈنے لگے مگر نہ پائی۔ | |
۵۶ | ۵۶ | ||
- | + | کیونکہ بُہتیروں نے اُس پر جُھوٹی گواہِیاں تو دِیں لیکن اُن کی گواہِیاں مُتفِق نہ تِھیں۔ | |
۵۷ | ۵۷ | ||
- | + | تب بعض نے اُٹھکر اُس پر یہ جُھوٹی گواہی دی، اور کہا کہ۔ | |
۵۸ | ۵۸ | ||
- | + | ہم نے اُسے یہ کہتے سُنا ہے کہ مَیں اِس ہیکل کو جو ہاتھ سے بنی ہے ڈھاؤُنگا اور تِین دِن میں دُوسری بناؤُں گا جو ہاتھ سے نہ بنی ہو۔ | |
۵۹ | ۵۹ | ||
- | + | لیکن اِس پر بھی اُن کی گواہی مُتفِق نہ نِکلی۔ | |
۶۰ | ۶۰ | ||
- | + | تب سردار کاہِن نے بیِچ میں کھڑے ہو کر یِسُؔوع سے پُوچھا کہ تُو کُچھ جواب نہیں دیتا؟ یہ تیرے خِلاف کیا گواہی دیتے ہیں؟۔ | |
۶۱ | ۶۱ | ||
- | + | مگر وہ خاموش ہی رہا اور کُچھ جواب نہ دِیا۔ سردار کاہِن نے اُس سے پِھر سوال کِیا اور کہا کیا تُو مِسیح، اُس مبارک کا بیٹا ہے؟۔ | |
۶۲ | ۶۲ | ||
- | + | یِسُؔوع نے کہا ہاں مَیں ہُوں اور تُم اِبنِ آدم کو قادِرِ مُطلق کی دہنی طرف بَیٹھے اور آسمان کے بادلوں کے ساتھ آتے دیکھو گے۔ | |
۶۳ | ۶۳ | ||
- | + | تب سردار کاہِن نے اپنے کپڑے پھاڑ کر کہا اب ہمیں گواہوں کی کیا حاجت رہی؟۔ | |
۶۴ | ۶۴ | ||
- | + | تُم نے یہ کُفر سُنا۔ تُمہاری کیا رائے ہے؟ اُن سب نے فتویٰ دِیا کہ وہ قتل کے لائِق ہے۔ | |
۶۵ | ۶۵ | ||
- | تب بعض اُس پر تُھوکنے اور اُس کا مُنہ ڈھانپنے اور اُس کے مُکّے مارنے اور اُس سے کہنے لگے نبُوّت کی باتیں سُنا!اور پیادوں نے اُسے طمانچے مار مار کر اپنے قبضہ میں | + | تب بعض اُس پر تُھوکنے اور اُس کا مُنہ ڈھانپنے اور اُس کے مُکّے مارنے اور اُس سے کہنے لگے نبُوّت کی باتیں سُنا! اور پیادوں نے اُسے طمانچے مار مار کر اپنے قبضہ میں لِیا۔ |
۶۶ | ۶۶ | ||
- | + | جب پطؔرس نِیچے صحن میں تھا تو سردار کاہِن کی لَونڈِیوں میں سے ایک وہاں آئی۔ | |
۶۷ | ۶۷ | ||
- | + | اور پطؔرس کو آگ تاپتے دیکھ کر اُس پر نظر کی اور کہنے لگی تُو بھی اُس یِسُؔوع ناصری کے ساتھ تھا۔ | |
۶۸ | ۶۸ | ||
- | + | اُس نے یہ کہہ کے اِنکار کِیا، کہ مَیں تو اُسے نہہں جانتا، اور نہ سمجھتا ہُوں کہ تُو کیا کہتی ہے۔ پھِر وہ باہر ڈیوڑھی میں گیا اور مُرغ نے بانگ دی۔ | |
۶۹ | ۶۹ | ||
- | + | وہ لَونڈی اُسے دیکھ کر اُن سے جو پاس کھڑے تھے پھِر کہنے لگی یہ اُن میں سے ہے۔ | |
۷۰ | ۷۰ | ||
- | مگر اُس نے | + | مگر اُس نے پھِر اِنکار کِیا اور تھوڑی دیر بعد اُنہوں نے جو پاس کھڑے تھے پطؔرس سے پھِر کہا بیشک تُو اُن میں سے ہے کیونکہ تُو گلِیلی بھی ہے اور تیری بولی بھی وسیی ہی ہے۔ |
۷۱ | ۷۱ | ||
- | + | مگر وہ لَعنت کرنے اور قَسم کھانے لگا کہ مَیں اِس آدمی کو جِس کا تُم ذِکر کرتے ہو نہیں جانتا۔ | |
۷۲ | ۷۲ | ||
- | + | دُوسری بار مُرغ نے بانگ دی۔ تب پطؔرس کو وہ بات جو یِسُؔوع نے اُس سے کہی تھی یاد آئی کہ مُرغ کے دو بار بانگ دینے سے پہلے تُو تِین بار میرا اِنکار کرے گا اور اُس پر غَور کر کے وہ رو پڑا۔ </span></div></big> | |
+ | |||
+ | {{Donate}} |
Current revision
متّی - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۸ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ ۲۳ ۲۴ ۲۵ ۲۶ ۲۷ ۲۸ مرقس - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ لُوقا - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ ۲۳ ۲۴ یُوحنّا - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ َعمال - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ ۲۳ ۲۴ ۲۵ ۲۶ ۲۷ ۲۸ رُومِیوں - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ کرنتھیوں ۱ - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ کرنتھیوں ۲ - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ تھِسّلُنیکیوں ۲ - ۱ ۲ ۳ تِیمُتھِیُس ۲ - ۱ ۲ ۳ ۴ عِبرانیوں - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ مُکاشفہ - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ See Also: Urdu Old Testament |
---|
۱
دو دِن کے بعد فَسح اور عِیدِ فطِیر ہونے والی تھی اور سردار کاہِن اور فقِیہہ مَوقع ڑھُونڈ رہے تھے کہ اُسے کیونکر فریب سے پکڑ کر قتل کریں۔
۲
کیونکہ کہتے تھے کہ عِید میں نہیں۔ اَیسا نہ ہو کہ لوگوں میں بلوا ہو جائے۔
۳
جب وہ بَیت عَنِیاؔہ میں شمعُؔون کوڑھی کے گھر میں کھانا کھانے بَیٹھا تو ایک عَورت جٹاماسی کا بیش قِیمت خالِص عِطر سنگِ مَرمَر کے عِطر دان میں لائی اور عِطر دان توڑ کر عِطر کو اُس کے سر پر ڑالا۔
۴
مگر بعض اپنے دِل میں خفا ہو کر کہنے لگے یہ عِطر کِس لئِے ضائع کِیا گیا؟۔
۵
کیونکہ یہ عِطر تِین سَو دِینار سے زِیادہ کو بِک کر غرِیبوں کو دِیا جا سکتا تھا اور وہ اُسے ملامت کرنے لگے۔
۶
تب یِسُؔوع نے کہا اُسے چھوڑ دو۔ اُسے کیوں دِق کرتے ہو؟ اُس نے میرے ساتھ بھلائی کی ہے۔
۷
کیونکہ غرِیب غُربا تو ہمیشہ تُمہارے پاس ہیں۔ جب چاہو اُن کے ساتھ نیکی کر سکتے ہو لیکن مَیں تُمہارے پاس ہمیشہ نہ رہُونگا۔
۸
جو کُچھ وہ کر سکی اُس نے کِیا۔ اُس نے دفن کے لئِے میرے بدن پر پہلے ہی سے عِطر مَلا۔
۹
مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ تمام دُینا میں جہاں کہیں اِنجِیل کی مُنادی کی جائے گی یہ بھی جو اِس نے کِیا اِس کی یادگاری میں بیان کِیا جائے گا۔
۱۰
تب یہُؔوداہ اِسکریُوتی جو اُن بارہ میں سے تھا سردار کاہِنوں کے پاس چلا گیا تا کہ اُسے اُن کے حوالہ کر دے۔
۱۱
وہ یہ سُنکر خُوش ہُوئے اور اُس کو رُوپَے دینے کا اِقرار کِیا اور وہ مَوقع ڈُھونڈنے لگا کہ کِسی طرح قابُو پا کر اُسے پکڑوا دے۔
۱۲
اور عِیدِ فطِیر کے پہلے دِن یعنی جِس روز فَسح کو ذبح کِیا کرتے تھے اُس کے شاگِردوں نے اُس سے کہا تُو کہاں چاہتا ہے کہ ہم جا کر تیرے لئِے فَسح کھانے کی تیّاری کریں؟
۱۳
اُس نے اپنے شاگِردوں میں سے دو کو بھیجا اور اُن سے کہا شہر میں جاؤ۔ ایک شخص پانی کا گھڑا لئِے ہُوئے تُمہیں ملِیگا اُس کے پِیچھے ہو لینا۔
۱۴
اور جہاں وہ داخِل ہو اُس گھر کے مالِک سے کہنا اُستاد کہتا ہے کہ میرا مِہمان خانہ جہاں مَیں اپنے شاگِردوں کے ساتھ فَسح کھاؤُں کہاں ہے؟۔
۱۵
وہ آپ تُم کو ایک بڑا بالاخانہ آراستہ اور تیّار دِکھائے گا وہیں ہمارے لِئے تیّاری کرنا۔
۱۶
تب اُس کے شاگِرد چلے گئے اور شہر میں آ کر جَیسا اُس نے اُن سے کہا تھا وَیسا ہی پایا اور فَسح کو تیّار کِیا۔
۱۷
جب شام ہُوئی تو وہ اُن بارہ کے ساتھ آیا۔
۱۸
اور جب وہ بَیٹھے کھا رہے تھے تو یِسُؔوع نے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ تُم میں سے ایک جو میرے ساتھ کھاتا ہے مُجھے پکڑوائے گا۔
۱۹
تب وہ دِلگیِر ہونے لگے اور ایک ایک کر کے اُس سے کہنے لگے کیا مَیں ہُوں؟ اور دوسرا بولا، کیا مَیں ہُوں؟۔
۲۰
اُس نے جواب میں اُن سے کہا کہ وہ بارہ میں سے ایک ہے جو میرے ساتھ طباق میں ہاتھ ڈالتا ہے۔
۲۱
کیونکہ اِبنِ آدم تو جَیسا اُس کے حق میں لِکھا ہے جاتا ہی ہے لیکن اُس آدمی پر افسوس جِس کے وسِیلہ سے اِبنِ آدم پکڑوایا جاتا ہے! اگر وہ آدمی پَیدا نہ ہوتا تو اُس کے لئِے اچھّا ہوتا۔
۲۲
اور وہ کھا ہی رہے تھے کہ یِسُؔوع نے روٹی لی اور برکت دے کر توڑی اور اُن کو دی اور کہا لو اور کھاؤ یہ میرا بدن ہے۔
۲۳
پِھر اُس نے پیالہ لے کر شُکر کِیا اور اُن کو دِیا اور اُن سبھوں نے اُس میں سے پِیا۔
۲۴
اور اُس نے اُن سے کہا یہ میرے نئے عہد کا خُون ہے جو بُہتیروں کے لئِے بہایا جاتا ہے۔
۲۵
مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ انگُور کا شِیرہ پھِر کبھی نہ پِیُونگا اُس دِن تک کہ خُدا کی بادشاہی میں نیا نہ پِیُوں۔
۲۶
تب وہ ایک رُوحانی گیت گا کر باہر زَیتُؔون کے پہاڑ پر گئے۔
۲۷
اور یِسُؔوع نے اُن سے کہا تُم سب اِسی رات میرے سبب سے ٹھوکر کھاؤ گے کیونکہ لِکھا ہے کہ مَیں چرواہے کو مارُوں گا اور بھیڑیں پراگندہ ہو جائیں گی۔
۲۸
مگر مَیں اپنے جی اُٹھنے کے بعد تُم سے پہلے گلِؔیل کو جاؤُنگا۔
۲۹
تب پطؔرس نے اُس سے کہا گو سب ٹھوکر کھائیں لیکن مَیں نہ کھاؤُنگا۔
۳۰
یِسُؔوع نے اُس سے کہا مَیں تُجھ سے سچ کہتا ہُوں کہ تُو آج اِسی رات مُرغ کے دو بار بانگ دینے سے پہلے تِین بار میرا اِنکار کرے گا۔
۳۱
لیکن اُس نے بُہت زور دے کر کہا اگر تیرے ساتھ مُجھے مَرنا بھی پڑے تو بھی تیرا اِنکار ہرگِز نہ کرُوں گا۔ اِسی طرح اَور سب نے بھی کہا۔
۳۲
پِھر وہ ایک جگہ آئے جِس کا نام گتسِؔمنی تھا اور اُس نے اپنے شاگِردوں سے کہا یہاں بَیٹھے رہو جب تک مَیں دُعا کرُوں۔
۳۳
اور پطؔرس اور یعقُؔوب اور یوُحنّؔا کو اپنے ساتھ لے کر نِہایت حَیران اور بےقرار ہونے لگا۔
۳۴
اور اُن سے کہا میری جان نِہایت غمگین ہے۔ یہاں تک کہ مَرنے کی نَوبت پُہنچ گئی ہے۔ تُم یہاں ٹھہرو اور جاگتے رہو۔
۳۵
اور وہ تھوڑا آگے بڑھا اور زمِین پر گِر کر دُعا کرنے لگا کہ اگر ہو سکے تو یہ گھڑی مُجھ پر سے ٹل جائے۔
۳۶
اور کہا اَے ابّا! اَے باپ! تُجھ سے سب کُچھ ہو سکتا ہے۔ اِس پیالہ کو میرے پاس سے ہٹا لے تَو بھی جو مَیں چاہتا ہُوں وہ نہیں بلکہ جو تُو چاہتا ہے وُہی ہو۔
۳۷
پِھر وہ آیا اور اُنہیں سوتے پا کر پطؔرس سے کہا اَے شمعُؔون تُو سوتا ہے؟ کیا تُو ایک گھڑی بھی نہ جاگ سکا؟۔
۳۸
جاگو اور دُعا کرو تا کہ آزمایش میں نہ پڑو۔ رُوح تو مُستعِد ہے مگر جِسم کمزور ہے۔
۳۹
وہ پِھر چلا گیا اور وُہی بات کہہ کر دُعا کی۔
۴۰
اور پِھر آ کر اُنہیں سوتے پایا کیونکہ اُن کی آنکھیں نِیند سے بھری تھِیں اور وہ نہ جانتے تھے کہ اُسے کیا جواب دیں۔
۴۱
پھِر تِیسری بار آ کر اُن سے کہا اب سوتے رہو اور آرام کرو۔ بس وقت آ پُہنچا ہے۔ دیکھو اِبنِ آدم گُہنگاروں کے ہاتھ میں حوالہ کِیا جاتا ہے۔
۴۲
اُٹھو، ہم چلیں؛ دیکھو، میرا پکڑوانے والا نزدِیک آ پُہنچا ہے۔
۴۳
وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ فی الفَور یہُؔوداہ جو اُن بارہ میں سے تھا اور اُس کے ساتھ ایک بِھیڑ تلواریں اور لاٹِھیاں لئِے ہُوئے سردار کاہِنوں اور فقِیہوں اور بزُرگوں کی طرف سے آ پُہنچی۔
۴۴
اور اُس کے پکڑوانے والے نے اُنہیں یہ نِشان دِیا تھا جِس کا مَیں بوسہ لُوں وُہی ہے۔ اُسے پکڑ کر حِفاظت سے لے جانا۔
۴۵
وہ آ کر فی الفَور اُس کے پاس گیا اور کہا اَے ربّی! اَے ربّی اور اُس کے بوسے لئِے۔
۴۶
اور اُنہوں نے اُس پر ہاتھ ڈال کر اُسے پکڑ لِیا۔
۴۷
اُن میں سے جو پاس کھڑے تھے ایک نے تلوار کھینچ کر سردار کاہِن کے نَوکر پر چلائی اور اُس کا کان اُڑا دِیا۔
۴۸
تب یِسُؔوع نے اُن سے کہا کیا تُم تلواریں اور لاٹھِیاں لے کر مُجھے ڈاکُو کی طرح پکڑنے نِکلے ہو؟۔
۴۹
مَیں ہر روز تُمہارے پاس ہَیکل میں تعلِیم دیتا تھا اور تُم نے مُجھے نہیں پکڑا۔ لیکن یہ اِسلئِے ہُئوا ہے کہ نِوشتے ضرور پُورے ہوں۔
۵۰
تب وہ سب شاگِرد اُسے چھوڑ کر بھاگ گئے۔
۵۱
مگر ایک جوان اپنے ننگے بدن پر مہِین چادر اوڑھے ہُوئے اُس کے پِیچھے ہو لِیا۔ اُسے لوگوں نے پکڑا۔
۵۲
پر وہ سوتی چادر اُن کے ہاتھوں میں چھوڑ کر ننگا بھاگا۔
۵۳
تب وہ یِسُؔوع کو سردار کاہِن کے پاس لے گئے اور سب سردار کاہِن اور بزُرگ اور فقِیہہ اُس کے ہاں جمع ہو گئے۔
۵۴
اور پطؔرس فاصِلہ پر اُس کے پِیچھے پِیچھے سردار کاہِن کے دِیوان خانہ کے اندر تک گیا اور پیادوں کے ساتھ بَیٹھ کر آگ تاپنے لگا۔
۵۵
تب سردار کاہِن اور سب صدرِ عدالت والے یِسُؔوع کو مار ڈالنے کے لئِے اُس کے خِلاف گواہی ڈُهونڈنے لگے مگر نہ پائی۔
۵۶
کیونکہ بُہتیروں نے اُس پر جُھوٹی گواہِیاں تو دِیں لیکن اُن کی گواہِیاں مُتفِق نہ تِھیں۔
۵۷
تب بعض نے اُٹھکر اُس پر یہ جُھوٹی گواہی دی، اور کہا کہ۔
۵۸
ہم نے اُسے یہ کہتے سُنا ہے کہ مَیں اِس ہیکل کو جو ہاتھ سے بنی ہے ڈھاؤُنگا اور تِین دِن میں دُوسری بناؤُں گا جو ہاتھ سے نہ بنی ہو۔
۵۹
لیکن اِس پر بھی اُن کی گواہی مُتفِق نہ نِکلی۔
۶۰
تب سردار کاہِن نے بیِچ میں کھڑے ہو کر یِسُؔوع سے پُوچھا کہ تُو کُچھ جواب نہیں دیتا؟ یہ تیرے خِلاف کیا گواہی دیتے ہیں؟۔
۶۱
مگر وہ خاموش ہی رہا اور کُچھ جواب نہ دِیا۔ سردار کاہِن نے اُس سے پِھر سوال کِیا اور کہا کیا تُو مِسیح، اُس مبارک کا بیٹا ہے؟۔
۶۲
یِسُؔوع نے کہا ہاں مَیں ہُوں اور تُم اِبنِ آدم کو قادِرِ مُطلق کی دہنی طرف بَیٹھے اور آسمان کے بادلوں کے ساتھ آتے دیکھو گے۔
۶۳
تب سردار کاہِن نے اپنے کپڑے پھاڑ کر کہا اب ہمیں گواہوں کی کیا حاجت رہی؟۔
۶۴
تُم نے یہ کُفر سُنا۔ تُمہاری کیا رائے ہے؟ اُن سب نے فتویٰ دِیا کہ وہ قتل کے لائِق ہے۔
۶۵
تب بعض اُس پر تُھوکنے اور اُس کا مُنہ ڈھانپنے اور اُس کے مُکّے مارنے اور اُس سے کہنے لگے نبُوّت کی باتیں سُنا! اور پیادوں نے اُسے طمانچے مار مار کر اپنے قبضہ میں لِیا۔
۶۶
جب پطؔرس نِیچے صحن میں تھا تو سردار کاہِن کی لَونڈِیوں میں سے ایک وہاں آئی۔
۶۷
اور پطؔرس کو آگ تاپتے دیکھ کر اُس پر نظر کی اور کہنے لگی تُو بھی اُس یِسُؔوع ناصری کے ساتھ تھا۔
۶۸
اُس نے یہ کہہ کے اِنکار کِیا، کہ مَیں تو اُسے نہہں جانتا، اور نہ سمجھتا ہُوں کہ تُو کیا کہتی ہے۔ پھِر وہ باہر ڈیوڑھی میں گیا اور مُرغ نے بانگ دی۔
۶۹
وہ لَونڈی اُسے دیکھ کر اُن سے جو پاس کھڑے تھے پھِر کہنے لگی یہ اُن میں سے ہے۔
۷۰
مگر اُس نے پھِر اِنکار کِیا اور تھوڑی دیر بعد اُنہوں نے جو پاس کھڑے تھے پطؔرس سے پھِر کہا بیشک تُو اُن میں سے ہے کیونکہ تُو گلِیلی بھی ہے اور تیری بولی بھی وسیی ہی ہے۔
۷۱
مگر وہ لَعنت کرنے اور قَسم کھانے لگا کہ مَیں اِس آدمی کو جِس کا تُم ذِکر کرتے ہو نہیں جانتا۔
۷۲
دُوسری بار مُرغ نے بانگ دی۔ تب پطؔرس کو وہ بات جو یِسُؔوع نے اُس سے کہی تھی یاد آئی کہ مُرغ کے دو بار بانگ دینے سے پہلے تُو تِین بار میرا اِنکار کرے گا اور اُس پر غَور کر کے وہ رو پڑا۔
|
1 · 2 · 3 · 4 · 5 · 6 · 7 · 8 · 9 · 10 · 11 · 12 · 13 · 14 · 15 · 16 · 17 · 18 · 19 · 20 · 21 · 22 · 23 · 24 · 25 · 26 · 27 · 28 · 29 · 30 · 31 · 32 · 33 · 34 · 35 · 36 · 37 · 38 · 39 · 40 · 41 · 42 · 43 · 44 · 45 · 46 · 47 · 48 · 49 · 50 · 51 · 52 · 53 · 54 · 55 · 56 · 57 · 58 · 59 · 60 · 61 · 62 · 63 · 64 · 65 · 66 · 67 · 68 · 69 · 70 · 71 · 72 · 73 · 74 · 75 · 76 · 77 · 78 · 79 · 80 · 81 · 82 · 83 · 84 · 85 · 86 · 87 · 88 · 89 · 90 · 91 · 92 · 93 · 94 · 95 · 96 · 97 · 98 · 99 · 100 · 101 · 102 · 103 · 104 · 105 · 106 · 107 · 108 · 109 · 110 · 111 · 112 · 113 · 114 · 115 · 116 · 117 · 118 · 119 · 120 · 121 · 122 · 123 · 124 · 125 · 126 · 127 · 128 · 129 · 130 · 131 · 132 · 133 · 134 · 135 · 136 · 137 · 138 · 139 · 140 ·
List of New Testament minuscules
1 · 2 · 3 · 4 · 5 · 6 · 7 · 8 · 9 · 10 · 11 · 12 · 13 · 14 · 15 · 16 · 17 · 18 · 19 · 20 · 21 · 22 · 23 · 24 · 25 · 26 · 27 · 28 · 29 · 30 · 31 · 32 · 33 · 34 · 35 · 36 · 37 · 38 · 39 · 40 · 41 · 42 · 43 · 44 · 45 · 46 · 47 · 48 · 49 · 50 · 51 · 52 · 53 · 54 · 55 · 56 · 57 · 58 · 59 · 60 · 61 · 62 · 63 · 64 · 65 · 66 · 67 · 68 · 69 · 70 · 71 · 72 · 73 · 74 · 75 · 76 · 77 · 78 · 79 · 80 · 81 · 82 · 83 · 84 · 85 · 86 · 87 · 88 · 89 · 90 · 91 · 92 · 93 · 94 · 95 · 96 · 97 · 98 · 99 · 100 · 101 · 102 · 103 · 104 · 105 · 106 · 107 · 108 · 109 · 110 · 111 · 112 · 113 · 114 · 115 · 116 · 117 · 118 · 119 · 120 · 121 · 122 · 123 · 124 · 125 · 126 · 127 · 128 · 129 · 130 · 131 · 132 · 133 · 134 · 135 · 136 · 137 · 138 · 139 · 140 · 141 · 142 · 143 · 144 · 145 · 146 · 147 · 148 · 149 · 150 · 151 · 152 · 153 · 154 · 155 · 156 · 157 · 158 · 159 · 160 · 161 · 162 · 163 · 164 · 165 · 166 · 167 · 168 · 169 · 170 · 171 · 172 · 173 · 174 · 175 · 176 · 177 · 178 · 179 · 180 · 181 · 182 · 183 · 184 · 185 · 186 · 187 · 188 · 189 · 190 · 191 · 192 · 193 · 194 · 195 · 196 · 197 · 198 · 199 · 200 · 201 · 202 · 203 · 204 · 205 · 206 · 207 · 208 · 209 · 210 · 211 · 212 · 213 · 214 · 215 · 216 · 217 · 218 · 219 · 220 · 221 · 222 · 223 · 224 · 225 · 226 · 227 · 228 · 229 · 230 · 231 · 232 · 233 · 234 · 235 · 236 · 237 · 238 · 239 · 240 · 241 · 242 · 243 · 244 · 245 · 246 · 247 · 248 · 249 · 250 · 251 · 252 · 253 · 254 · 255 · 256 · 257 · 258 · 259 · 260 · 261 · 262 · 263 · 264 · 265 · 266 · 267 · 268 · 269 · 270 · 271 · 272 · 273 · 274 · 275 · 276 · 277 · 278 · 279 · 280 · 281 · 282 · 283 · 284 · 285 · 286 · 287 · 288 · 289 · 290 · 291 · 292 · 293 · 294 · 295 · 296 · 297 · 298 · 299 · 300 · 301 · 302 · 303 · 304 · 305 · 306 · 307 · 308 · 309 · 310 · 311 · 312 · 313 · 314 · 315 · 316 · 317 · 318 · 319 · 320 · 321 · 322 · 323 · 324 · 325 · 326 · 327 · 328 · 329 · 330 · 331 · 332 · 333 · 334 · 335 · 336 · 337 · 338 · 339 · 340 · 341 · 342 · 343 · 344 · 345 · 346 · 347 · 348 · 349 · 350 · 351 · 352 · 353 · 354 · 355 · 356 · 357 · 358 · 359 · 360 · 361 · 362 · 363 · 364 · 365 · 366 · 367 · 368 · 369 · 370 · 371 · 372 · 373 · 374 · 375 · 376 · 377 · 378 · 379 · 380 · 381 · 382 · 383 · 384 · 385 · 386 · 387 · 388 · 389 · 390 · 391 · 392 · 393 · 394 · 395 · 396 · 397 · 398 · 399 · 400 · 401 · 402 · 403 · 404 · 405 · 406 · 407 · 408 · 409 · 410 · 411 · 412 · 413 · 414 · 415 · 416 · 417 · 418 · 419 · 420 · 421 · 422 · 423 · 424 · 425 · 426 · 427 · 428 · 429 · 430 · 431 · 432 · 433 · 434 · 435 · 436 · 437 · 438 · 439 · 440 · 441 · 442 · 443 · 444 · 445 · 446 · 447 · 448 · 449 · 450 · 451 · 452 · 453 · 454 · 455 · 456 · 457 · 458 · 459 · 460 · 461 · 462 · 463 · 464 · 465 · 466 · 467 · 468 · 469 · 470 · 471 · 472 · 473 · 474 · 475 · 476 · 477 · 478 · 479 · 480 · 481 · 482 · 483 · 484 · 485 · 486 · 487 · 488 · 489 · 490 · 491 · 492 · 493 · 494 · 495 · 496 · 497 · 498 · 499 · 500 · 501 · 502 · 503 · 504 · 505 · 506 · 507 · 543 · 544 · 565 · 566 · 579 · 585 · 614 · 639 · 653 · 654 · 655 · 656 · 657 · 658 · 659 · 660 · 661 · 669 · 676 · 685 · 700 · 798 · 823 · 824 · 825 · 826 · 827 · 828 · 829 · 830 · 831 · 876 · 891 · 892 · 893 · 1071 · 1143 · 1152 · 1241 · 1253 · 1423 · 1424 · 1432 · 1582 · 1739 · 1780 · 1813 · 1834 · 2050 · 2053 · 2059 · 2060 · 2061 · 2062 · 2174 · 2268 · 2344 · 2423 · 2427 · 2437 · 2444 · 2445 · 2446 · 2460 · 2464 · 2491 · 2495 · 2612 · 2613 · 2614 · 2615 · 2616 · 2641 · 2754 · 2755 · 2756 · 2757 · 2766 · 2767 · 2768 · 2793 · 2802 · 2803 · 2804 · 2805 · 2806 · 2807 · 2808 · 2809 · 2810 · 2811 · 2812 · 2813 · 2814 · 2815 · 2816 · 2817 · 2818 · 2819 · 2820 · 2821 · 2855 · 2856 · 2857 · 2858 · 2859 · 2860 · 2861 · 2862 · 2863 · 2881 · 2882 · 2907 · 2965 ·
01 · 02 · 03 · 04 · 05 · 06 · 07 · 08 · 09 · 010 · 011 · 012 · 013 · 014 · 015 · 016 · 017 · 018 · 019 · 020 · 021 · 022 · 023 · 024 · 025 · 026 · 027 · 028 · 029 · 030 · 031 · 032 · 033 · 034 · 035 · 036 · 037 · 038 · 039 · 040 · 041 · 042 · 043 · 044 · 045 · 046 · 047 · 048 · 049 · 050 · 051 · 052 · 053 · 054 · 055 · 056 · 057 · 058 · 059 · 060 · 061 · 062 · 063 · 064 · 065 · 066 · 067 · 068 · 069 · 070 · 071 · 072 · 073 · 074 · 075 · 076 · 077 · 078 · 079 · 080 · 081 · 082 · 083 · 084 · 085 · 086 · 087 · 088 · 089 · 090 · 091 · 092 · 093 · 094 · 095 · 096 · 097 · 098 · 099 · 0100 · 0101 · 0102 · 0103 · 0104 · 0105 · 0106 · 0107 · 0108 · 0109 · 0110 · 0111 · 0112 · 0113 · 0114 · 0115 · 0116 · 0117 · 0118 · 0119 · 0120 · 0121 · 0122 · 0123 · 0124 · 0125 · 0126 · 0127 · 0128 · 0129 · 0130 · 0131 · 0132 · 0134 · 0135 · 0136 · 0137 · 0138 · 0139 · 0140 · 0141 · 0142 · 0143 · 0144 · 0145 · 0146 · 0147 · 0148 · 0149 · 0150 · 0151 · 0152 · 0153 · 0154 · 0155 · 0156 · 0157 · 0158 · 0159 · 0160 · 0161 · 0162 · 0163 · 0164 · 0165 · 0166 · 0167 · 0168 · 0169 · 0170 · 0171 · 0172 · 0173 · 0174 · 0175 · 0176 · 0177 · 0178 · 0179 · 0180 · 0181 · 0182 · 0183 · 0184 · 0185 · 0186 · 0187 · 0188 · 0189 · 0190 · 0191 · 0192 · 0193 · 0194 · 0195 · 0196 · 0197 · 0198 · 0199 · 0200 · 0201 · 0202 · 0203 · 0204 · 0205 · 0206 · 0207 · 0208 · 0209 · 0210 · 0211 · 0212 · 0213 · 0214 · 0215 · 0216 · 0217 · 0218 · 0219 · 0220 · 0221 · 0222 · 0223 · 0224 · 0225 · 0226 · 0227 · 0228 · 0229 · 0230 · 0231 · 0232 · 0234 · 0235 · 0236 · 0237 · 0238 · 0239 · 0240 · 0241 · 0242 · 0243 · 0244 · 0245 · 0246 · 0247 · 0248 · 0249 · 0250 · 0251 · 0252 · 0253 · 0254 · 0255 · 0256 · 0257 · 0258 · 0259 · 0260 · 0261 · 0262 · 0263 · 0264 · 0265 · 0266 · 0267 · 0268 · 0269 · 0270 · 0271 · 0272 · 0273 · 0274 · 0275 · 0276 · 0277 · 0278 · 0279 · 0280 · 0281 · 0282 · 0283 · 0284 · 0285 · 0286 · 0287 · 0288 · 0289 · 0290 · 0291 · 0292 · 0293 · 0294 · 0295 · 0296 · 0297 · 0298 · 0299 · 0300 · 0301 · 0302 · 0303 · 0304 · 0305 · 0306 · 0307 · 0308 · 0309 · 0310 · 0311 · 0312 · 0313 · 0314 · 0315 · 0316 · 0317 · 0318 · 0319 · 0320 · 0321 · 0322 · 0323 ·
List of New Testament lectionaries
1 · 2 · 3 · 4 · 5 · 6 · 7 · 8 · 9 · 10 · 11 · 12 · 13 · 14 · 15 · 16 · 17 · 18 · 19 · 20 · 21 · 22 · 23 · 24 · 25 · 25b · 26 · 27 · 28 · 29 · 30 · 31 · 32 · 33 · 34 · 35 · 36 · 37 · 38 · 39 · 40 · 41 · 42 · 43 · 44 · 45 · 46 · 47 · 48 · 49 · 50 · 51 · 52 · 53 · 54 · 55 · 56 · 57 · 58 · 59 · 60 · 61 · 62 · 63 · 64 · 65 · 66 · 67 · 68 · 69 · 70 · 71 · 72 · 73 · 74 · 75 · 76 · 77 · 78 · 79 · 80 · 81 · 82 · 83 · 84 · 85 · 86 · 87 · 88 · 89 · 90 · 91 · 92 · 93 · 94 · 95 · 96 · 97 · 98 · 99 · 100 · 101 · 102 · 103 · 104 · 105 · 106 · 107 · 108 · 109 · 110 · 111 · 112 · 113 · 114 · 115 · 116 · 117 · 118 · 119 · 120 · 121 · 122 · 123 · 124 · 125 · 126 · 127 · 128 · 129 · 130 · 131 · 132 · 133 · 134 · 135 · 136 · 137 · 138 · 139 · 140 · 141 · 142 · 143 · 144 · 145 · 146 · 147 · 148 · 149 · 150 · 151 · 152 · 153 · 154 · 155 · 156 · 157 · 158 · 159 · 160 · 161 · 162 · 163 · 164 · 165 · 166 · 167 · 168 · 169 · 170 · 171 · 172 · 173 · 174 · 175 · 176 · 177 · 178 · 179 · 180 · 181 · 182 · 183 · 184 · 185 · 186 · 187 · 188 · 189 · 190 · 191 · 192 · 193 · 194 · 195 · 196 · 197 · 198 · 199 · 200 · 201 · 202 · 203 · 204 · 205 · 206a · 206b · 207 · 208 · 209 · 210 · 211 · 212 · 213 · 214 · 215 · 216 · 217 · 218 · 219 · 220 · 221 · 222 · 223 · 224 · 225 · 226 · 227 · 228 · 229 · 230 · 231 · 232 · 233 · 234 · 235 · 236 · 237 · 238 · 239 · 240 · 241 · 242 · 243 · 244 · 245 · 246 · 247 · 248 · 249 · 250 · 251 · 252 · 253 · 254 · 255 · 256 · 257 · 258 · 259 · 260 · 261 · 262 · 263 · 264 · 265 · 266 · 267 · 268 · 269 · 270 · 271 · 272 · 273 · 274 · 275 · 276 · 277 · 278 · 279 · 280 · 281 · 282 · 283 · 284 · 285 · 286 · 287 · 288 · 289 · 290 · 291 · 292 · 293 · 294 · 295 · 296 · 297 · 298 · 299 · 300 · 301 · 302 · 303 · 304 · 305 · 306 · 307 · 308 · 309 · 310 · 311 · 312 · 313 · 314 · 315 · 316 · 317 · 318 · 319 · 320 · 321 · 322 · 323 · 324 · 325 · 326 · 327 · 328 · 329 · 330 · 331 · 332 · 368 · 449 · 451 · 501 · 502 · 542 · 560 · 561 · 562 · 563 · 564 · 648 · 649 · 809 · 965 · 1033 · 1358 · 1386 · 1491 · 1423 · 1561 · 1575 · 1598 · 1599 · 1602 · 1604 · 1614 · 1619 · 1623 · 1637 · 1681 · 1682 · 1683 · 1684 · 1685 · 1686 · 1691 · 1813 · 1839 · 1965 · 1966 · 1967 · 2005 · 2137 · 2138 · 2139 · 2140 · 2141 · 2142 · 2143 · 2144 · 2145 · 2164 · 2208 · 2210 · 2211 · 2260 · 2261 · 2263 · 2264 · 2265 · 2266 · 2267 · 2276 · 2307 · 2321 · 2352 · 2404 · 2405 · 2406 · 2411 · 2412 ·