Matthew 3 Urdu
From Textus Receptus
Line 4: | Line 4: | ||
۱ | ۱ | ||
- | اُن دِنوں میں | + | اُن دِنوں میں یُوحؔنّا بپِتسمہ دینے والا آیا اور یُہودؔیہ کے بیابان میں یہ مُنادی کرنے لگا کہ |
۲ | ۲ | ||
- | + | تَوبہ کرو کیونکہ آسمان کی بادشاہی نزدِیک آگئی ہے۔ | |
۳ | ۳ | ||
- | یہ وُہی ہے جِس کا ذِکر | + | یہ وُہی ہے جِس کا ذِکر یسؔعیاہ نبی کی معرفت یُوں ہُوا کہ بیابان میں پُکارنے والے کی آواز آتی ہے کہ خُداوند کی راہ تیّار کرو۔ اُس کے راستے سِیدھے بناوَ۔ |
۴ | ۴ | ||
- | یہ | + | یہ یُوحؔنّا اُونٹ کے بالوں کی پوشاک پہنے اور چمڑے کا پٹکا اپنی کمر سے باندھے رہتا تھا اور اِس کی خوراک ٹِڈّیاں اور جنگلی شہد تھا۔ |
۵ | ۵ | ||
- | اُسوقت | + | اُسوقت یرُوشلیؔم اور سارے یُہودؔیہ اور یَردؔن کے گِردونواح کے سب لوگ نِکلکر اُس کے پاس گئے۔ |
۶ | ۶ | ||
- | اور اپنے | + | اور اپنے گُناہوں کا اِقرار کرکے دریایِ یَردؔن میں اُس سے بپِتسمہ لِیا۔ |
۷ | ۷ | ||
- | مگر جب اُس نے | + | مگر جب اُس نے بُہت سے فریسیوِں اور صدوقِیوں کو بپِتسمہ کے لِئے اپنے پاس آتے دیکھا تو اُن سے کہا کہ اے سانپ کے بچّو تُم کو کِس نے جتا دِیا کہ آنے والے غضب سے بھاگو؟ |
۸ | ۸ | ||
- | پس | + | پس تَوبہ کے موافِق پَھل لاوَ۔ |
۹ | ۹ | ||
- | اور اپنے دِلوں | + | اور اپنے دِلوں مَیں یہ کہنے کا خیال نہ کرو کہ ابرؔہام ہمارا باپ ہے کیونکہ میں تُم سے کہتا ہُوں کہ خُدا ان پتھّروں سے ابرؔہام کے لِئے اَولاد پَیدا کرسکتا ہے۔ |
۱۰ | ۱۰ | ||
- | اور اب درختوں کی جڑ پر کُلہاڑا رکھّا ہُوا ہے۔ پس جو درخت اچھّا | + | اور اب درختوں کی جڑ پر کُلہاڑا رکھّا ہُوا ہے۔ پس جو درخت اچھّا پَھل نہیں لاتا وہ کاٹا اور آگ میں ڈالا جاتا ہے۔ |
۱۱ | ۱۱ | ||
- | + | مَیں تو تُم کو تَوبہ کے لِئے پانی سے بپِتسمہ دیتا ہُوں لیکن جو میرے بعد آتا ہے وہ مُجھ سے زورآور ہے۔ مَیں اُس کی جُوتیاں اُٹھانے کے لائِق نہیں۔ وہ تُم کو رُوحُ القدُس اور آگ سے بپِتسمہ دے گا۔ | |
۱۲ | ۱۲ | ||
- | اُس کا چھاج اُس کے ہاتھ میں ہے اور وہ اپنے کھلیہان کو خُوب صاف کرئے گا اور اپنے گیہوں کو تو کھتّے میں جمع کرے گا مگر | + | اُس کا چھاج اُس کے ہاتھ میں ہے اور وہ اپنے کھلیہان کو خُوب صاف کرئے گا اور اپنے گیہوں کو تو کھتّے میں جمع کرے گا مگر بُھوسی کو اُس آگ میں جلائے گا جو بھُجنے کی نہیں۔ |
۱۳ | ۱۳ | ||
- | اُس وقت | + | اُس وقت یِسُوؔع گلِیلؔ سے یَردؔن کے کنارے یُوحؔنّا کے پاس اُس سے بپِتسمہ لینے آیا۔ |
۱۴ | ۱۴ | ||
- | مگر | + | مگر یُوحؔنّا یہ کہہ کر اُسے منع کرنے لگا کہ مَیں آپ تُجھ سے بپِتسمہ لینے کا مُحتاج ہوں اور تُو میرے پاس آیا ہے؟ |
۱۵ | ۱۵ | ||
- | + | یِسُوؔع نے جواب میں اُس سے کہا اب تو ہونے ہی دے کیونکہ ہمیں اِسی طرح ساری راستبازی پُوری کرنا مُناسب ہے۔ اِس پر اُس نے ہونے دِیا۔ | |
۱۶ | ۱۶ | ||
- | اور | + | اور یِسُوؔع بپِتسمہ لے کر فی الفور پانی کے پاس سے اُوپر گیا اور دیکھو اُس کے لِئے آسمان کُھل گیا اور اُس نے خُدا کے رُوح کو کبُوتر کی مانند اُترتے اور اپنے اُوپر آتے دیکھا۔ |
۱۷ | ۱۷ | ||
- | اور دیکھو آسمان سے یہ آواز آئی کہ یہ میرا پیارا بیٹا ہے جِس سے | + | اور دیکھو آسمان سے یہ آواز آئی کہ یہ میرا پیارا بیٹا ہے جِس سے مَیں خُوش ہُوں۔ </span></div></big> |
Revision as of 06:27, 26 August 2016
متّی - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۸ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ ۲۳ ۲۴ ۲۵ ۲۶ ۲۷ ۲۸ مرقس - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ لُوقا - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ ۲۳ ۲۴ یُوحنّا - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ َعمال - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ ۲۳ ۲۴ ۲۵ ۲۶ ۲۷ ۲۸ رُومِیوں - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ کرنتھیوں ۱ - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ کرنتھیوں ۲ - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ تھِسّلُنیکیوں ۲ - ۱ ۲ ۳ تِیمُتھِیُس ۲ - ۱ ۲ ۳ ۴ عِبرانیوں - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ مُکاشفہ - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ See Also: Urdu Old Testament |
---|
۱
اُن دِنوں میں یُوحؔنّا بپِتسمہ دینے والا آیا اور یُہودؔیہ کے بیابان میں یہ مُنادی کرنے لگا کہ
۲
تَوبہ کرو کیونکہ آسمان کی بادشاہی نزدِیک آگئی ہے۔
۳
یہ وُہی ہے جِس کا ذِکر یسؔعیاہ نبی کی معرفت یُوں ہُوا کہ بیابان میں پُکارنے والے کی آواز آتی ہے کہ خُداوند کی راہ تیّار کرو۔ اُس کے راستے سِیدھے بناوَ۔
۴
یہ یُوحؔنّا اُونٹ کے بالوں کی پوشاک پہنے اور چمڑے کا پٹکا اپنی کمر سے باندھے رہتا تھا اور اِس کی خوراک ٹِڈّیاں اور جنگلی شہد تھا۔
۵
اُسوقت یرُوشلیؔم اور سارے یُہودؔیہ اور یَردؔن کے گِردونواح کے سب لوگ نِکلکر اُس کے پاس گئے۔
۶
اور اپنے گُناہوں کا اِقرار کرکے دریایِ یَردؔن میں اُس سے بپِتسمہ لِیا۔
۷
مگر جب اُس نے بُہت سے فریسیوِں اور صدوقِیوں کو بپِتسمہ کے لِئے اپنے پاس آتے دیکھا تو اُن سے کہا کہ اے سانپ کے بچّو تُم کو کِس نے جتا دِیا کہ آنے والے غضب سے بھاگو؟
۸
پس تَوبہ کے موافِق پَھل لاوَ۔
۹
اور اپنے دِلوں مَیں یہ کہنے کا خیال نہ کرو کہ ابرؔہام ہمارا باپ ہے کیونکہ میں تُم سے کہتا ہُوں کہ خُدا ان پتھّروں سے ابرؔہام کے لِئے اَولاد پَیدا کرسکتا ہے۔
۱۰
اور اب درختوں کی جڑ پر کُلہاڑا رکھّا ہُوا ہے۔ پس جو درخت اچھّا پَھل نہیں لاتا وہ کاٹا اور آگ میں ڈالا جاتا ہے۔
۱۱
مَیں تو تُم کو تَوبہ کے لِئے پانی سے بپِتسمہ دیتا ہُوں لیکن جو میرے بعد آتا ہے وہ مُجھ سے زورآور ہے۔ مَیں اُس کی جُوتیاں اُٹھانے کے لائِق نہیں۔ وہ تُم کو رُوحُ القدُس اور آگ سے بپِتسمہ دے گا۔
۱۲
اُس کا چھاج اُس کے ہاتھ میں ہے اور وہ اپنے کھلیہان کو خُوب صاف کرئے گا اور اپنے گیہوں کو تو کھتّے میں جمع کرے گا مگر بُھوسی کو اُس آگ میں جلائے گا جو بھُجنے کی نہیں۔
۱۳
اُس وقت یِسُوؔع گلِیلؔ سے یَردؔن کے کنارے یُوحؔنّا کے پاس اُس سے بپِتسمہ لینے آیا۔
۱۴
مگر یُوحؔنّا یہ کہہ کر اُسے منع کرنے لگا کہ مَیں آپ تُجھ سے بپِتسمہ لینے کا مُحتاج ہوں اور تُو میرے پاس آیا ہے؟
۱۵
یِسُوؔع نے جواب میں اُس سے کہا اب تو ہونے ہی دے کیونکہ ہمیں اِسی طرح ساری راستبازی پُوری کرنا مُناسب ہے۔ اِس پر اُس نے ہونے دِیا۔
۱۶
اور یِسُوؔع بپِتسمہ لے کر فی الفور پانی کے پاس سے اُوپر گیا اور دیکھو اُس کے لِئے آسمان کُھل گیا اور اُس نے خُدا کے رُوح کو کبُوتر کی مانند اُترتے اور اپنے اُوپر آتے دیکھا۔
۱۷
اور دیکھو آسمان سے یہ آواز آئی کہ یہ میرا پیارا بیٹا ہے جِس سے مَیں خُوش ہُوں۔