Matthew 4 Urdu
From Textus Receptus
Line 4: | Line 4: | ||
۱ | ۱ | ||
- | اُس وقت رُوح | + | اُس وقت رُوح یِسُوؔع کو جنگل میں لے گیا تاکہ اِبلِیس سے آزمایا جائے۔ |
۲ | ۲ | ||
- | اور | + | اور چالِیس دِن اور چالِیس رات روزہ رکھ کر آخر کو اُسے بھُوک لگی۔ |
۳ | ۳ | ||
Line 20: | Line 20: | ||
۵ | ۵ | ||
- | تب | + | تب اِبلِیس اُسے مُقدّس شہر میں ساتھ لے گیا اور ہیکل کے کنگُرے پر کھڑا کرکے اُس سے کہا کہ |
۶ | ۶ | ||
- | اگر تُو خُدا کا بیٹا ہے تو اپنے | + | اگر تُو خُدا کا بیٹا ہے تو اپنے تئِیِں نیِچے گِرا دے کیونکہ لِکھا ہے وہ تیری بابت اپنے فرشتوں کو حُکم دے گا اور وہ تُجھے ہاتھوں پر اُٹھا لیں گے اَیسا نہ ہو کہ تیرے پاوَں کو پتھّر سے ٹھیس لگے۔ |
۷ | ۷ | ||
- | + | یِسُوؔع نے اُس سے کہا یہ بھی لِکھا ہے کہ تُو خُداوند اپنے خُدا کی آزمایش نہ کر۔ | |
۸ | ۸ | ||
- | پھر | + | پھر اِبلِیس اُسے ایک بُہت اُنچے پہاڑ پر لے گیا اور دُنیا کی سب سلطنتیں اور اُن کی شان و شوکت اُسے دِکھائی۔ |
۹ | ۹ | ||
- | اور اُس سے کہا اگر تُو جھُک کر مُجھے سِجدہ | + | اور اُس سے کہا اگر تُو جھُک کر مُجھے سِجدہ کرے تو یہ سب کُچھ تُجھے دے دُونگا۔ |
۱۰ | ۱۰ | ||
- | + | یِسُوؔع نے اُس سے کہا اَے شَیطان دُور ہو کیونکہ لِکھا ہے کہ تُو خُداوند اپنے خُدا کو سِجدہ کر اور صِرف اُس اکیلے کی عبادت کر۔ | |
۱۱ | ۱۱ | ||
- | تب | + | تب اِبلِیس اُس کے پاس سے چلا گیا اور دیکھو فرشتے آکر اُس کی خِدمت کرنے لگے۔ |
۱۲ | ۱۲ | ||
- | جب | + | جب یِسُوؔع نے سُنا کے یُوحؔنّا پکڑوا دِیا گیا تو گلِیلؔ کو روانہ ہُؤا۔ |
۱۳ | ۱۳ | ||
- | اور | + | اور ناصؔرۃ کو چھوڑ کر کفرنحُومؔ میں جا بسا۔ جو جِھیل کے کنارے زبُوؔلُون اور نفتاؔلی کی سرحدّ پر ہے۔ |
۱۴ | ۱۴ | ||
- | تاکہ جو | + | تاکہ جو یسعؔیاہ نبی کی معرفت کہا گیا تھا وہ پورا ہو کہ |
۱۵ | ۱۵ | ||
- | + | زبُوؔلُون کا عِلاقہ اور نفتؔالی کا عِلاقہ دریا کی راہ یَردؔن کے پار غَیر قَوموں کی گلِیلؔ۔ | |
۱۶ | ۱۶ | ||
- | یعنی جو لوگ اندھیرے میں | + | یعنی جو لوگ اندھیرے میں بَیٹھے تھے اُنہوں نے بڑی رَوشنی دیکھی اور جو مَوت کے مُلک اور سایہ میں بَیٹھے تھے اُن پر رَوشنی چمکی۔ |
+ | |||
+ | ۱۷ | ||
+ | |||
+ | اُس وقت سے یِسُوؔع نے مُنادی کرنا اور یہ کہنا شُرُوع کِیا کہ تَوبہ کرو کیونکہ آسمان کی بادشاہی نزدِیک آ گئی ہے | ||
۱۸ | ۱۸ | ||
- | اور | + | اور یِسُوؔع نے گلِیلؔ کی جِھیل کے کنارے پھِرتے ہُوئے دو بھائیوں یعنی شِمعؔون جو پطرؔس کہلاتا ہے اور اُس کے بھائی اندرؔیاس کو جِھیل میں جال ڈالتے دیکھا کیونکہ وہ ماہی گیر تھے |
۱۹ | ۱۹ | ||
- | اور اُن سے کہا میرے پِیچھے چلے آوَ تو | + | اور اُن سے کہا میرے پِیچھے چلے آوَ تو مَیں تُم کو آدم گیر بناوَنگا۔ |
۲۰ | ۲۰ | ||
Line 80: | Line 84: | ||
۲۱ | ۲۱ | ||
- | اور وہاں سے آگے بڑھ کر اُس نے | + | اور وہاں سے آگے بڑھ کر اُس نے اَور دو بھائیوں یعنی زبؔدی کے بیٹے یعقُوبؔ اور اُس کے بھائی یُوحؔنّا کو دیکھا کہ اپنے باپ زبؔدی کے ساتھ کشتی پر اپنے جالوں کی مرمّت کر رہے ہیں اور اُن کو بُلایا۔ |
۲۲ | ۲۲ | ||
Line 88: | Line 92: | ||
۲۳ | ۲۳ | ||
- | اور | + | اور یِسُوؔع تمام گلِیلؔ میں پھِرتا رہا اور اُن کے عِبادت خانوں میں تعلِیم دیتا اور بادشاہی کی خُوشخبری کی مُنادی کرتا اور لوگوں کی ہر طرح کی بیماری اور ہر طرح کی کمزوری کو دور کرتا رہا۔ |
۲۴ | ۲۴ | ||
- | اور اُس کی شُہرت تمام | + | اور اُس کی شُہرت تمام سورؔیہ میں پَھیل گئی اور لوگ سب بِیماروں کو جو طرح طرح کی بِیماریوں اور تکلیِفوں میں گرفتار تھے اور اُن کو جِن میں بدرُوحیں تھیں اور مِرگی والوں اور مفلُوجوں کو اُس کے پاس لائے اور اُس نے اُن کو اچھّا کِیا۔ |
۲۵ | ۲۵ | ||
- | اور | + | اور گلِیلؔ اور دِکَپُلسؔ اور یرُوشلؔیم اور یہُودیؔہ اور یَردؔن کے پار سے بڑی بھِیڑ اُس کے پِیچھے ہولی۔ </span></div></big> |
Revision as of 06:52, 26 August 2016
متّی - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۸ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ ۲۳ ۲۴ ۲۵ ۲۶ ۲۷ ۲۸ مرقس - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ لُوقا - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ ۲۳ ۲۴ یُوحنّا - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ َعمال - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ ۲۳ ۲۴ ۲۵ ۲۶ ۲۷ ۲۸ رُومِیوں - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ کرنتھیوں ۱ - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ کرنتھیوں ۲ - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ تھِسّلُنیکیوں ۲ - ۱ ۲ ۳ تِیمُتھِیُس ۲ - ۱ ۲ ۳ ۴ عِبرانیوں - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ مُکاشفہ - ۱ ۲ ۳ ۴ ۵ ۶ ۷ ۸ ۹ ۱۰ ۱۱ ۱۲ ۱۳ ۱۴ ۱۵ ۱۶ ۱۷ ۱۸ ۱۹ ۲۰ ۲۱ ۲۲ See Also: Urdu Old Testament |
---|
۱
اُس وقت رُوح یِسُوؔع کو جنگل میں لے گیا تاکہ اِبلِیس سے آزمایا جائے۔
۲
اور چالِیس دِن اور چالِیس رات روزہ رکھ کر آخر کو اُسے بھُوک لگی۔
۳
اور آزمانے والے نے پاس آکر اُس سے کہا اگر تُو خُدا کا بیٹا ہے تو فرما کہ یہ پتھّر روٹیاں بن جائیں۔
۴
اُس نے جواب میں کہا لِکھا ہے کہ انسان صِرف روٹی ہی سے جِیتا نہ رہے گا بلکہ ہر بات سے جو خُدا کے مُنہ سے نِکلتی ہے۔
۵
تب اِبلِیس اُسے مُقدّس شہر میں ساتھ لے گیا اور ہیکل کے کنگُرے پر کھڑا کرکے اُس سے کہا کہ
۶
اگر تُو خُدا کا بیٹا ہے تو اپنے تئِیِں نیِچے گِرا دے کیونکہ لِکھا ہے وہ تیری بابت اپنے فرشتوں کو حُکم دے گا اور وہ تُجھے ہاتھوں پر اُٹھا لیں گے اَیسا نہ ہو کہ تیرے پاوَں کو پتھّر سے ٹھیس لگے۔
۷
یِسُوؔع نے اُس سے کہا یہ بھی لِکھا ہے کہ تُو خُداوند اپنے خُدا کی آزمایش نہ کر۔
۸
پھر اِبلِیس اُسے ایک بُہت اُنچے پہاڑ پر لے گیا اور دُنیا کی سب سلطنتیں اور اُن کی شان و شوکت اُسے دِکھائی۔
۹
اور اُس سے کہا اگر تُو جھُک کر مُجھے سِجدہ کرے تو یہ سب کُچھ تُجھے دے دُونگا۔
۱۰
یِسُوؔع نے اُس سے کہا اَے شَیطان دُور ہو کیونکہ لِکھا ہے کہ تُو خُداوند اپنے خُدا کو سِجدہ کر اور صِرف اُس اکیلے کی عبادت کر۔
۱۱
تب اِبلِیس اُس کے پاس سے چلا گیا اور دیکھو فرشتے آکر اُس کی خِدمت کرنے لگے۔
۱۲
جب یِسُوؔع نے سُنا کے یُوحؔنّا پکڑوا دِیا گیا تو گلِیلؔ کو روانہ ہُؤا۔
۱۳
اور ناصؔرۃ کو چھوڑ کر کفرنحُومؔ میں جا بسا۔ جو جِھیل کے کنارے زبُوؔلُون اور نفتاؔلی کی سرحدّ پر ہے۔
۱۴
تاکہ جو یسعؔیاہ نبی کی معرفت کہا گیا تھا وہ پورا ہو کہ
۱۵
زبُوؔلُون کا عِلاقہ اور نفتؔالی کا عِلاقہ دریا کی راہ یَردؔن کے پار غَیر قَوموں کی گلِیلؔ۔
۱۶
یعنی جو لوگ اندھیرے میں بَیٹھے تھے اُنہوں نے بڑی رَوشنی دیکھی اور جو مَوت کے مُلک اور سایہ میں بَیٹھے تھے اُن پر رَوشنی چمکی۔
۱۷
اُس وقت سے یِسُوؔع نے مُنادی کرنا اور یہ کہنا شُرُوع کِیا کہ تَوبہ کرو کیونکہ آسمان کی بادشاہی نزدِیک آ گئی ہے
۱۸
اور یِسُوؔع نے گلِیلؔ کی جِھیل کے کنارے پھِرتے ہُوئے دو بھائیوں یعنی شِمعؔون جو پطرؔس کہلاتا ہے اور اُس کے بھائی اندرؔیاس کو جِھیل میں جال ڈالتے دیکھا کیونکہ وہ ماہی گیر تھے
۱۹
اور اُن سے کہا میرے پِیچھے چلے آوَ تو مَیں تُم کو آدم گیر بناوَنگا۔
۲۰
وہ فوراً جال چھوڑ کر اُس کے پِیچھے ہو لِئے۔
۲۱
اور وہاں سے آگے بڑھ کر اُس نے اَور دو بھائیوں یعنی زبؔدی کے بیٹے یعقُوبؔ اور اُس کے بھائی یُوحؔنّا کو دیکھا کہ اپنے باپ زبؔدی کے ساتھ کشتی پر اپنے جالوں کی مرمّت کر رہے ہیں اور اُن کو بُلایا۔
۲۲
وہ فوراً کشتی اور اپنے باپ کو چھوڑ کر اُس کے پِیچھے ہو لِئے۔
۲۳
اور یِسُوؔع تمام گلِیلؔ میں پھِرتا رہا اور اُن کے عِبادت خانوں میں تعلِیم دیتا اور بادشاہی کی خُوشخبری کی مُنادی کرتا اور لوگوں کی ہر طرح کی بیماری اور ہر طرح کی کمزوری کو دور کرتا رہا۔
۲۴
اور اُس کی شُہرت تمام سورؔیہ میں پَھیل گئی اور لوگ سب بِیماروں کو جو طرح طرح کی بِیماریوں اور تکلیِفوں میں گرفتار تھے اور اُن کو جِن میں بدرُوحیں تھیں اور مِرگی والوں اور مفلُوجوں کو اُس کے پاس لائے اور اُس نے اُن کو اچھّا کِیا۔
۲۵
اور گلِیلؔ اور دِکَپُلسؔ اور یرُوشلؔیم اور یہُودیؔہ اور یَردؔن کے پار سے بڑی بھِیڑ اُس کے پِیچھے ہولی۔