2 Corinthians 11 Urdu

From Textus Receptus

(Difference between revisions)
Jump to: navigation, search
Line 12: Line 12:
۳  
۳  
-
لیکن مَیں ڈرتا ہُوں۔ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ جِس طرح سانپ نے اپنی مکّاری سے حوّا کو بہکایا اُسی طرح تُمہارے خیالات بھی اُس خلُوص اور پاکدامنی سے ہٹ جائیں جو مسِیح کے ساتھ ہونی چاہِئے
+
لیکن مَیں ڈرتا ہُوں۔ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ جِس طرح سانپ نے اپنی مکّاری سے حوّؔا کو بہکایا اُسی طرح تُمہارے خیالات بھی اُس خلُوص اور پاکدامنی سے ہٹ جائیں جو مسِیح کے ساتھ ہونی چاہئے
۴  
۴  
-
کیونکہ جو آتا ہے اگر وہ کِسی دُوسرے یِسُوع کی منادی کرتا ہے جِس کی ہم نے منادی نہیں کی یا کوئی اَور رُوح تُم کو مِلتی ہے جو نہ مِلی تھی یا دُوسری خُوشخبری مِلی جِس کو تُم نے قبُول نہ کِیا تھا تو تُمہارا برداشت کرنا بجا ہے
+
کیونکہ جو آتا ہے اگر وہ کِسی دُوسرے یِسُوؔع کی مُنادی کرتا ہے جِس کی ہم نے مُنادی نہیں کی یا کوئی اَور رُوح تُم کو مِلتی ہے جو نہ مِلی تھی یا دُوسری خُوشخبری مِلی جِس کو تُم نے قبُول نہ کِیا تھا تو تُمہارا برداشت کرنا بجا ہے
۵  
۵  
Line 24: Line 24:
۶  
۶  
-
-اور اگر تقرِیر میں بےشُعُور ہُوں تو عِلم کے اِعتبار سے تو نہیں بلکہ ہم نے اِس کو ہر بات میں تمام آدمِیوں پر تُمہاری خاطِر ظاہِر کر دِیا
+
-اور اگر تقرِیر میں بےشعُور ہُوں تو عِلم کے اِعتبار سے تو نہیں بلکہ ہم نے اِس کو ہر بات میں تمام آدمِیوں پر تُمہاری خاطِر ظاہِر کر دِیا
۷
۷
-
-کیا یہ مُجھ سے خطا ہُوئی کہ مَیں نے تُمہیں خُدا کی خُوشخبری مُفت پہُنچا کر اپنے آپ کو پست کِیا تاکہ تُم بُلند ہو جاؤ
+
-کیا یہ مُجھ سے خطا ہُوئی کہ مَیں نے تُمہیں خُدا کی خُوشخبری مُفت پُہنچا کر اپنے آپ کو پست کِیا تاکہ تُم بُلند ہو جاؤ
۸  
۸  
-
-مَیں نے اَور کلِیسیاؤں کو لُوٹا یعنی اُن سے اُجرت لی تاکہ تُمہاری خِدمت کرُوں
+
-مَیں نے اَور کلیِسیاؤں کو لُوٹا یعنی اُن سے اُجرت لی تاکہ تُمہاری خِدمت کرُوں
۹  
۹  
-
اور جب مَیں تُمہارے پاس تھا اور حاجتمند ہو گیا تھا تَو بھی مَیں نے کِسی پر بوجھ نہیں ڈالا کیونکہ بھائِیوں نے مَکِدُنیؔہ سے آکر میری حاجت کو رفع کر دِیا تھا اور مَیں ہر ایک بات میں تُم پر بوجھ ڈالنے سے باز رہا اور رہُوں گا
+
اور جب مَیں تُمہارے پاس تھا اور حاجتمند ہو گیا تھا تَو بھی مَیں نے کِسی پر بوجھ نہیں ڈالا کیونکہ بھائیوں نے مَکِدُنیؔہ سے آکر میری حاجت کو رفع کر دِیا تھا اور مَیں ہر ایک بات میں تُم پر بوجھ ڈالنے سے باز رہا اور رہُوں گا
۱۰  
۱۰  
-
-مسِیح کی صداقت کی قسم جو مُجھ میں ہے۔ اخَیہؔ کے علاقہ میں کوئی شخص مُجھے یہ فخر کرنے سے نہ روکے گا
+
-مسِیح کی صداقت کی قسم جو مُجھ میں ہے۔ اَخیؔہ کے علاقہ میں کوئی شخص مُجھے یہ فخر کرنے سے نہ روکے گا
۱۱  
۱۱  
Line 52: Line 52:
۱۳  
۱۳  
-
-کیونکہ اَیسے لوگ جھُوٹے رسُول اور دغابازی سے کام کرنے والے ہیں اور اپنے آپ کو مسییح کے رسُولوں کے ہمشکل بنا لیتے ہیں
+
-کیونکہ اَیسے لوگ جُھوٹے رسُول اور دغابازی سے کام کرنے والے ہیں اور اپنے آپ کو مسِیح کے رسُولوں کے ہمشکل بنا لیتے ہیں
۱۴  
۱۴  
Line 64: Line 64:
۱۶  
۱۶  
-
-مَیں پھِر کہتا ہُوں کہ مُجھے کوئی بےوُقُوف نہ سمجھے ورنہ بےوُقوُف ہی سمجھ کر مُجھے قُبُول کرو کہ مَیں بھی تھوڑا سا فخر کرُوں
+
-مَیں پھِر کہتا ہُوں کہ مُجھے کوئی بےوُقُوف نہ سمجھے ورنہ بےوُقوُف ہی سمجھ کر مُجھے قبُول کرو کہ مَیں بھی تھوڑا سا فخر کرُوں
۱۷  
۱۷  
Line 72: Line 72:
۱۸  
۱۸  
-
-جہاں اَور بہُتیرے جِسمانی طَور پر فخر کرتے ہیں مَیں بھی کرُوں گا
+
-جہاں اَور بُہتیرے جِسمانی طَور پر فخر کرتے ہیں مَیں بھی کرُوں گا
۱۹  
۱۹  
Line 104: Line 104:
۲۶  
۲۶  
-
مَیں بار ہا سفر میں۔ دریاؤں کے خطروں میں۔ ڈاکُوؤں کے خطروں میں۔ اپنی قَوم سے خطروں میں۔ غَیرقَوموں سے خطروں میں۔ شہر کے خطروں میں۔ بیابان کے خطروں میں۔ سمُندر کے خطروں میں۔ جھُوٹے بھائِیوں کے خطروں میں
+
مَیں بار ہا سفر میں۔ دریاؤں کے خطروں میں۔ ڈاکُوؤں کے خطروں میں۔ اپنی قَوم سے خطروں میں۔ غَیرقَوموں سے خطروں میں۔ شہر کے خطروں میں۔ بیابان کے خطروں میں۔ سمُندر کے خطروں میں۔ جُھوٹے بھائیوں کے خطروں میں
۲۷  
۲۷  
-
-محِنت اور مُشقّت میں۔ بارہا بیداری کی حالت میں۔ بھُوک اور پیاس کی مُصِیبت میں۔ بارہا فاقہ کشی میں۔ سردی اور ننگاپن کی حالت میں رہا ہُوں
+
-محِنت اور مشقّت میں۔ بارہا بیداری کی حالت میں۔ بُھوک اور پیاس کی مُصِیبت میں۔ بارہا فاقہ کشی میں۔ سردی اور ننگاپن کی حالت میں رہا ہُوں
۲۸  
۲۸  
-
-اَور باتوں کے علاوہ جِن کا میں ذِکر نہیں کرتا سب کلِیسیاؤں کی فِکر مُجھے ہر روز آ دباتی ہے
+
-اَور باتوں کے علاوہ جِن کا میں ذِکر نہیں کرتا سب کلیِسیاؤں کی فِکر مُجھے ہر روز آ دباتی ہے
۲۹  
۲۹  
Line 124: Line 124:
۳۱  
۳۱  
-
-خُداوند یِسُوع مسِیح کا خُدا اور باپ جِس کی ابد تک حمد ہو جانتا ہے کہ مَیں جُھوٹ نہیں کہتا
+
-خُداوند یِسُوؔع مسِیح کا خُدا اور باپ جِس کی ابد تک حمد ہو جانتا ہے کہ مَیں جُھوٹ نہیں کہتا
۳۲  
۳۲  

Revision as of 07:13, 2 November 2016

۱

-کاش کہ تُم میری تھوڑی سی بے وُقُوفی کی برداشت کر سکتے! ہاں تُم میری برداشت کرتے تو ہو

۲

-مُجھے تُمہاری بابت خُدا کی سی غَیرت ہے کیونکہ مَیں نے ایک ہی شَوہر کے ساتھ تُمہاری نِسبت کی ہے تاکہ تُم کو پاکدامن کُنواری کی مانِند مسِیح کے پاس حاضِر کرُوں

۳

لیکن مَیں ڈرتا ہُوں۔ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ جِس طرح سانپ نے اپنی مکّاری سے حوّؔا کو بہکایا اُسی طرح تُمہارے خیالات بھی اُس خلُوص اور پاکدامنی سے ہٹ جائیں جو مسِیح کے ساتھ ہونی چاہئے

۴

کیونکہ جو آتا ہے اگر وہ کِسی دُوسرے یِسُوؔع کی مُنادی کرتا ہے جِس کی ہم نے مُنادی نہیں کی یا کوئی اَور رُوح تُم کو مِلتی ہے جو نہ مِلی تھی یا دُوسری خُوشخبری مِلی جِس کو تُم نے قبُول نہ کِیا تھا تو تُمہارا برداشت کرنا بجا ہے

۵

-مَیں تو اپنے آپ کو اُن افضل رسُولوں سے کُچھ کم نہیں سمجھتا

۶

-اور اگر تقرِیر میں بےشعُور ہُوں تو عِلم کے اِعتبار سے تو نہیں بلکہ ہم نے اِس کو ہر بات میں تمام آدمِیوں پر تُمہاری خاطِر ظاہِر کر دِیا

۷

-کیا یہ مُجھ سے خطا ہُوئی کہ مَیں نے تُمہیں خُدا کی خُوشخبری مُفت پُہنچا کر اپنے آپ کو پست کِیا تاکہ تُم بُلند ہو جاؤ

۸

-مَیں نے اَور کلیِسیاؤں کو لُوٹا یعنی اُن سے اُجرت لی تاکہ تُمہاری خِدمت کرُوں

۹

اور جب مَیں تُمہارے پاس تھا اور حاجتمند ہو گیا تھا تَو بھی مَیں نے کِسی پر بوجھ نہیں ڈالا کیونکہ بھائیوں نے مَکِدُنیؔہ سے آکر میری حاجت کو رفع کر دِیا تھا اور مَیں ہر ایک بات میں تُم پر بوجھ ڈالنے سے باز رہا اور رہُوں گا

۱۰

-مسِیح کی صداقت کی قسم جو مُجھ میں ہے۔ اَخیؔہ کے علاقہ میں کوئی شخص مُجھے یہ فخر کرنے سے نہ روکے گا

۱۱

-کِس واسطے؟ کیا اِس واسطے کہ مَیں تُم سے مُحبّت نہیں رکھتا؟ اِس کو خُدا جانتا ہے

۱۲

-لیکن جو کرتا ہُوں وُہی کرتا رہُوں گا تاکہ مَوقع ڈُھونڈنے والوں کو مَوقع نہ دُوں بلکہ جِس بات پر وہ فخر کرتے ہیں اُس میں ہم ہی جَیسے نِکلیں

۱۳

-کیونکہ اَیسے لوگ جُھوٹے رسُول اور دغابازی سے کام کرنے والے ہیں اور اپنے آپ کو مسِیح کے رسُولوں کے ہمشکل بنا لیتے ہیں

۱۴

-اور کُچھ عجب نہیں کیونکہ شَیطان بھی اپنے آپ کو نُورانی فرِشتہ کا ہمشکل بنا لیتا ہے

۱۵

-پس اگر اُس کے خادِم بھی راستبازی کے خادِموں کے ہمشکل بن جائیں تو کُچھ بڑی بات نہیں لیکن اُن کا انجام اُن کے کاموں کے مُوافِق ہوگا

۱۶

-مَیں پھِر کہتا ہُوں کہ مُجھے کوئی بےوُقُوف نہ سمجھے ورنہ بےوُقوُف ہی سمجھ کر مُجھے قبُول کرو کہ مَیں بھی تھوڑا سا فخر کرُوں

۱۷

-جو کُچھ مَیں کہتا ہُوں وہ خُداوند کے طَور پر نہیں بلکہ گویا بےوُقُوفی سے اور اُس جُرأت سے کہتا ہُوں جو فخر کرنے میں ہوتی ہے

۱۸

-جہاں اَور بُہتیرے جِسمانی طَور پر فخر کرتے ہیں مَیں بھی کرُوں گا

۱۹

-کیونکہ تُم عقلمند ہوکر خُوشی سے بےوُقُوفوں کی برداشت کرتے ہو

۲۰

-جب کوئی تُمہیں غُلام بناتا ہے یا کھا جاتا ہے یا پھنسا لیتا ہے یا اپنے آپ کو بڑا بناتا ہے یا تُمہارے مُنہ پر طمانچہ مارتا ہے تو تُم برداشت کر لیتے ہو

۲۱

-میرا یہ کہنا ذِلّت ہی کے طَور پر سہی کہ ہم کمزور سے تھے مگر جِس کِسی بات میں کوئی دِلیر ہے (اگرچہ یہ کہنا بےوُقُوفی ہے) مَیں بھی دِلیر ہُوں

۲۲

-کیا وُہی عِبرانی ہیں؟ مَیں بھی ہُوں۔ کیا وُہی اِسرائیلی ہیں؟ مَیں بھی ہُوں۔ کیا وُہی ابرؔہام کی نسل سے ہیں؟ مَیں بھی ہُوں

۲۳

کیا وُہی مسِیح کے خادِم ہیں؟ (میرا یہ کہنا دِیوانگی ہے) مَیں زِیادہ تر ہُوں۔ مِحنتوں میں زِیادہ۔ قَید میں زِیادہ۔ کوڑے کھانے میں حد سے زِیادہ۔ بار ہا مَوت کے خطروں میں رہا ہُوں

۲۴

-مَیں نے یہُودِیوں سے پانچ بار ایک کم چالِیس چالِیس کوڑے کھائے

۲۵

-تِین بار بنیت لگے۔ ایک بار سنگسار کِیا گیا۔ تِین مرتبہ جہاز ٹُوٹنے کی بلا میں پڑا۔ ایک رات دِن سمُندر میں کاٹا

۲۶

مَیں بار ہا سفر میں۔ دریاؤں کے خطروں میں۔ ڈاکُوؤں کے خطروں میں۔ اپنی قَوم سے خطروں میں۔ غَیرقَوموں سے خطروں میں۔ شہر کے خطروں میں۔ بیابان کے خطروں میں۔ سمُندر کے خطروں میں۔ جُھوٹے بھائیوں کے خطروں میں

۲۷

-محِنت اور مشقّت میں۔ بارہا بیداری کی حالت میں۔ بُھوک اور پیاس کی مُصِیبت میں۔ بارہا فاقہ کشی میں۔ سردی اور ننگاپن کی حالت میں رہا ہُوں

۲۸

-اَور باتوں کے علاوہ جِن کا میں ذِکر نہیں کرتا سب کلیِسیاؤں کی فِکر مُجھے ہر روز آ دباتی ہے

۲۹

-کِس کی کمزوری سے مَیں کمزور نہیں ہوتا؟ کِس کے ٹھوکر کھانے سے میرا دِل نہیں دُکھتا؟

۳۰

-اگر فخر ہی کرنا ضرُور ہے تو اُن باتوں پر فخر کرُوں گا جو میری کمزوری سے مُتعلّق ہیں

۳۱

-خُداوند یِسُوؔع مسِیح کا خُدا اور باپ جِس کی ابد تک حمد ہو جانتا ہے کہ مَیں جُھوٹ نہیں کہتا

۳۲

-دمِشؔق میں اُس حاکِم نے جو بادشاہ اَرِتاؔس کی طرف سے تھا میرے پکڑنے کے لِئے دمِشقِیوں کے شہر پر پہرا بِٹھا رکھّا تھا

۳۳

-پھِر مَیں ٹوکرے میں کھڑکی کی راہ دِیوار پر سے لٹکا دِیا گیا اور مَیں اُس کے ہاتھوں سے بچ گیا
Personal tools