Hebrews 6 Urdu

From Textus Receptus

Revision as of 08:54, 5 September 2016 by Nick (Talk | contribs)
Jump to: navigation, search

۱

-پس آؤ مسِیح کی تعلِیم کی اِبتدائی باتیں چھوڑ کر کمال کی طرف قدم بڑھائیں اور مُردہ کاموں سے تَوبہ کرنے اور خُدا پر اِیمان لانے کی

۲

-اور بپتِسموں اور ہاتھ رکھنے اور مُردوں کے جی اُٹھنے اور ابدی عدالت کی تعلِیم کی بُنیاد دوبارہ نہ ڈالیں

۳

-اور خُدا چاہے تو ہم یہی کریں گے

۴

-کیونکہ جِن لوگوں کے دِل ایک بار رَوشن ہوگئے اور وہ آسمانی بخشِش کا مزہ چکھ چُکے اور رُوحُ القدُس میں شرِیک ہو گئے

۵

-اور خُدا کے عُمدہ کلام اور آیندہ جہان کی قُوّتوں کا ذائِقہ لے چُکے

۶

-اگر وہ برگشتہ ہو جائیں تو اُنہیں تَوبہ کے لِئے پھِر نیا بنانا نامُمکِن ہے اِس لِئے کہ وہ خُدا کے بیٹے کو اپنی طرف سے دوبارہ مصلُوب کرکے علانیہ ذلِیل کرتے ہیں

۷

کیونکہ جو زمِین اُس بارِش کا پانی پی لیتی ہے جو اُس پر بار بار ہوتی ہے اور اُن کے لِئے کارآمد سبزی پَیدا کرتی ہے جِن کی طرف سے اُس کی کاشت بھی ہوتی ہے وہ خُدا کی طرف سے برکت پاتی ہے

۸

-اور اگر جھاڑِیاں اور اُونٹ کٹارے اُگاتی ہے تو نامقبُول اور قرِیب ہے کہ لَعنتی ہو اور اُس کا انجام جلایا جانا ہے

۹

-لیکن اَے عزیزو! اگرچہ ہم یہ باتیں کہتے ہیں تَو بھی تُمہاری نِسبت اِن سے بہتر اور نجات والی باتوں کا یقِین کرتے ہیں

۱۰

اِس لِئے کہ خُدا بے اِنصاف نہیں جو تُمہارے کام اور اُس مُحبّت کی محِنت کو بھُول جائے جو تُم نے اُس کے نام کے واسطے اِس طرح ظاہِر کی کہ مُقدّسوں کی خِدمت کی اور کر رہے ہو

۱۱

-اور ہم اِس بات کے آرزُومند ہیں کہ تُم میں سے ہر شخص پُوری اُمّید کے واسطے آخِر تک اِسی طرح کوشِش ظاہِر کرتا رہے

۱۲

-تاکہ تُم سُست نہ ہوجاؤ بلکہ اُن کی مانِند بنو جو اِیمان اور تحمُّل کے باعِث وعدوں کے وارِث ہوتے ہیں

۱۳

-چُنانچہ جب خُدا نے ابرؔہام سے وعدہ کرتے وقت قَسم کھانے کے واسطے کِسی کو اپنے سے بڑا نہ پایا تو اپنی ہی قَسم کھا کر

۱۴

-فرمایا کہ یقِیناً مَیں تُجھے برکتوں پر برکتیں بخشُوں گا اور تیری اَولاد کو بُہت بڑھاؤں گا

۱۵

-اور اِس طرح صبر کرکے اُس نے وعدہ کی ہُوئی چِیز کو حاصِل کِیا

۱۶

-آدمی تو اپنے سے بڑے کی قَسم کھایا کرتے ہیں اور اُن کے ہر قضِیّہ کا آخِری ثُبُوت قسم سے ہوتا ہے

۱۷

-اِس لِئے جب خُدا نے چاہا کہ وعدہ کے وارِثوں پر اَور بھی صاف طَور سے ظاہِر کرے کہ میرا اِرادہ بدل نہیں سکتا تو قَسم کو درمیان میں لایا

۱۸

تاکہ دو بے تبدِیل چِیزوں کے باعِث جِن کے بارے میں خُدا کا جُھوٹ بولنا مُمکِن نہیں ہماری پُختہ طَور سے دِلجمعی ہو جائے جو پناہ لینے کو اِس لِئے دَوڑے ہیں کہ اُس اُمّید کو جو سامنے رکھّی ہُوئی قبضہ میں لائیں

۱۹

-وہ ہماری جان کا اَیسا لنگر ہے جو ثابِت اور قائِم رہتا ہے اور پردہ کے اندر تک بھی پہُنچتا ہے

۲۰

-جہاں یِسُوؔع ہمیشہ کے لِئے ملکِ صِدؔق کے طور پر سردار کاہِن بن کر ہماری خاطِر پیشرَو کے طَور پر داخِل ہُؤا ہے